قارئین کرام! وطن عزیز میں مہنگائی، بیروزگاری، غربت نے جس قدر لوگوں کو متاثر کررکھاہے اس سے ہر طبقہ پریشان ہے، مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس طبقہ اس وقت اتنا مجبور ہوچکاہے
کہ ان کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول ناممکن ہو چکاہے۔ پاکستان میں اس وقت مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس اندانوں کی لاکھوں بچیاں اپنے گھروں میں بیٹھی ہیں جن کے والدین کے پاس اتنا سرمایہ نہیں
کہ وہ اپنی بچیوں کے ہاتھ پیلے کر کے ان کو پیا گھر سدھار سکیں اور دوسری جانب بچوں /لڑکوں کے والدین اور خاندانوں کی فرمائشیں آسمان کو چھوتی نظر آتی ہیں
۔ ایک غریب باپ جو محنت مزدوری کر کے بمشکل اپنے گھر کا چولہا جلا رہا ہے وہ کیسے اپنی بیٹی کو لاکھوں روپے کا سامان، زیور دے کر اپنے گھر سے رخصت کرے۔ بس اسی وجہ سے بچیوں کی شادی کی عمر گزری جارہی ہے
اور والدین روز انہ ان کو دیکھ کر کڑھتے رہتے ہیں۔پاکستان میں مختلف ویلفیئر تنظیمات اپنے اپنے انداز میں یتیم، نادار، غریب، مستحق بچیوں کی اجتماعی شادیوں کی تقریبات منعقد کرتی ہیں
لیکن ان کی تعداد درجن میں ہوتی ہے اور جس قدر بڑی تعداد میں بچیاں گھروں میں شادی کی خواہش لئے بیٹھی نہیں آیا، ہر شخص بس اپنے کاروبار کو وسیع تر کرنے کے چکر میں مصروف ہے
حالانکہ گوجرخان شہر کے مخیر (کروڑ پتی) افراد اگر چاہیں تو وہ ہر سال درجن بھر مستحق، غریب، یتیم، نادرا بچیوں کی بہترین شادی کر سکتے ہیں مگر کہتے ہیں کہ خدا جس کو توفیق دیتاہے وہی اس کی راہ میں خرچ کرتاہے
۔ ایک سال قبل گوجرخان شہر میں اجتماعی شادیوں کے حوالے سے منفرد کام نظرآیا جب روشنی ویلفیئر فاؤنڈیشن گوجرخان کے بانی ضیاء رشید قریشی نے بتایا
کہ وہ ”بغیر تشہیر“ اجتماعی شادیوں کی تقریب 9نومبر 2023ء کو منعقد کرنے لگے ہیں اور اس میں مستحق 8بچیوں کی رخصتی ہوگی،دو کمروں کا مناسب سامان بطور تحفہ دیا جائے گا
اور ہر دلہن کی رخصتی کی تقریب میں آنے والے 50شرکائے بارات کو کھانا بھی دیں گے،دلہنوں کو بیوٹی پارلر کی سہولت، لہنگے کی سہولت فری دی جائے گی، اس ضمن میں انہیں پوٹھوہار قلعہ مارکی کے مالک گل شیر جیلانی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے
جنہوں نے اپنی مارکی، سٹیج کی تزئین و آرائش مکمل طور پر مفت دینے کی پیش کش کی جبکہ کشمیر سٹوڈیو کے اونر چوہدری محبوب نے ویڈیو و تصویریں فری بنانے کی پیشکش کی جو تصویریں اور ویڈیوز صرف فاؤنڈیشن کے ریکارڈ میں رہیں گی یا پھر جن کی شادی ہے ان تک پہنچائی جائیں گی تاکہ یادگار رہے
اس کے علاوہ کسی دولہا دلہن یا ان کے والدین اور باراتیوں کی تصاویر کو سوشل میڈیا، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی زینت نہیں بنایا جائے گاتاکہ سب کی عزت نفس محفوظ رہے
جو ہر حال میں قابل ستائش عمل ہے۔ اسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے امسال 5نومبر 2024ء کو 6بچیوں کی دوسری اجتماعی شادی کی تقریب پوٹھوہار قلعہ مارکی میں ہی منعقد ہوئی
، جہاں پر دولہے باراتوں کے ساتھ آکر اپنی دلہنوں کو عزت و احترام کے ساتھ لے گئے۔ روشنی ویلفیئر فاؤنڈیشن کا دفتر گورنمنٹ ایم سی بوائز ہائیر سیکنڈری سکول گوجرخان کے قریب فالکن ماڈل سکول میں موجود ہے
۔جہاں پرمستحق، نادار اور غریب و یتیم بچیوں کے کوائف جمع ہوتے ہیں پھر متعلقہ علاقہ کے لوگوں سے ان کے مستحق ہونے سے متعلق تصدیق ہوتی ہے اور سارے طریقہ کار کے مکمل ہونے کے بعد تاریخ سے ان کو مطلع کر دیا جاتاہے
تاکہ لڑکے والے اس مقررہ تاریخ کو آکر دلہن کو لے جائیں۔ اس طرح دلہن کے گھر والوں کو بغیر کسی خرچے کے، عزت و احترام کے ساتھ اپنی بیٹی کو رخصت کرنے کا موقع میسر آتاہے
۔ اس سارے پراسس کا خرچہ فی کس 3لاکھ روپے کے قریب آتاہے، یعنی 6بچیوں کا خرچہ 18لاکھ روپے اس بار آیا جبکہ اس کار خیر میں گوجرخان سے تعلق رکھنے والے اوورسیز پاکستانی حصہ ڈالتے ہیں
، گوجرخان کے کاروباری حضرات بھی حسب استطاعت حصہ لیتے ہیں لیکن کوئی بھی شخص اپنے نام کی تشہیر نہیں چاہتا اور بس خاموشی سے اپنا حصہ دے دیتاہے۔ بانی ضیاء رشید قریشی نے راقم کو بتایا کہ روشنی ویلفیئر فاؤنڈیشن کا خواتین ونگ بھی ہے جس میں 30سے زائد خواتین والنٹیر طور پر کام کرتی ہیں
اس ضمن میں روشنی روزگار پراجیکٹ بھی چل رہاہے جہاں خواتین کو کمپیوٹر کورسز، نرسنگ کورسز، بیوٹی پارلر کے کورسز فری کروائے جاتے ہیں۔ یتیم بچوں کی فری تعلیم کا سلسلہ جاری ہے جس میں انہیں یونیفارم کتابیں کاپیاں دی جاتی ہیں، عید کے موقع پر کپڑے و جوتے دیئے جاتے ہیں
جبکہ ان سب چیزوں کا ریکارڈ دفتر کے علاوہ کسی اور کے پاس نہیں ہوتا۔ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام گوجرخان میں فری میٹرنٹی ہوم چل رہاہے جہاں گائنی شعبہ سے متعلق مستحق خواتین کا فری علاج ہوتاہے، سی سیکشن اور نارمل ڈلیوری کے کیسز کئے جاتے ہیں اور نارمل ڈلیوری خواتین کو ادویات بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں
۔ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام پینے کے صاف پانی کا پراجیکٹ لگاہواہے، مقدس اوراق کی حفاظت کیلئے قرآن محل موجود ہے جہاں مقدس آیات اور اوراق کو محفوظ کیا جاتاہے
،ہر سال ماہ رمضان میں ہر خاص و عام کے لئے افطاری کا بندوبست ہوتاہے اس ضمن میں فروٹ اور کھانے کے پیکٹ بنا کر تقسیم کئے جاتے ہیں۔ اس ٹیم کے دیگر ممبران میں ڈاکٹر جواد، راجہ کمال، ملک شہباز، ملک راشد بھی شامل ہیں جبکہ ریاض احمد قریشی، سیٹھی شاہد وارثی بطور سرپرست اس فاؤنڈیشن کی نگرانی کرتے ہیں۔
فاؤنڈیشن کے بانی ضیاء رشید قریشی کا کہنا ہے کہ ہم اجتماعی شادیوں کے اس سلسلے کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں مگر اس کے لئے ہمیں تعاون درکار ہے،
پاکستان اور بیرون ملک مقیم مخیر حضرات اگر ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کریں یا پھر ایک ایک بچی کی رخصتی کا خرچ اپنے ذمہ لے لیں تو اجتماعی شادیوں کی تقریبات سال میں دو بار منعقد ہوسکتی ہیں
اور رخصت ہونے والی بچیوں کی تعداد درجنوں میں جاسکتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ گوجرخان سے تعلق رکھنے والے اوورسیز پاکستانی اور یہاں مقیم بھی صاحب حیثیت افراد روشنی ویلفیئر فاؤنڈیشن کے اس پراجیکٹ کو تقویت دیں تاکہ یہ چراغ مزید جلیں اور کئی گھر آباد ہو جائیں۔ والسلام