چوہدری اشفاق‘پنڈی پوسٹ/رمضان آتے ہی اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگ جاتی ہیں ہر حکومت ہی یہ اعلان کرتی ہے کہ امسال قیمتیں نہیں بڑھنے دی جائیں گی لیکن اس رمضان میں موجودہ حکومت کی طرف سے قیمتوں کے کنٹرول کے حوالے سے اعلان تو بہت سننے کو مل رہے ہیں لیکن اس کے باوجود عوام کو کوئی خاص ریلیف نہیں مل رہا ہے اور قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں پرائس مجسٹریٹ بھی بس فرضی کاروائیاں ڈال کر واپس چلے جاتے ہیں ان کو اس بات سے کوئی غرض ہی نہیں ہوتی ہے کہ دکاندار کس طرح عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں اگر کسی دکاندار کو کوئی تھوڑا بہت جرمانہ کیا بھی جاتا ہے تو وہ مزید خود ساختہ مہنگائی شروع کر دیتا ہے کیوں کہ اب اس نے جرمانے کی رقم بھی ادھر سے ہی پوری کرنی ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قیمتیں کنٹرول کرنا کسی کے بس کی بات ہی نہیں ہے چیکنگ اور جرمانے جیسی کاروائیاں محض رسمی ہی نظر آتی ہیں اس حوالے سے کوئی بھی واضح حل موجود نہیں ہے محض جرمانے کرنے سے مہنگائی کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا ہے رمضان تو ایک ایسا با برکت مہینہ ہے جس میں ہر نیکی کا اجر کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے اور مسلمان کو یہ اختیار دے دیا جاتا ہے کہ جتنی چاہو نیکیاں اپنی مرضی سے کماؤمسلمان تو رمضان شریف کی برکات سے بھر پور فائدہ ضاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں رمضان شریف میں جنت کے ساتھ ساتھ توبہ کے دروازے بھی کھول دیئے جاتے ہیں اور اس پاک ماہ میں صدق دل سے کی ہوئی توبہ قبول بھی ہو جاتی ہے دوسری طرف ناجا ئز منافع خور بھی یہ خیال کرتے ہیں کہ یہی ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اپنی مرضی سے منافع حاصل ہو سکتا ہے اور اس مہینے میں خوب کمائی کی جا سکتی ہے غیر مسلم ممالک میں رمضان سے ایک ہفتہ قبل ہی مسلمانوں کیلیئے رمضان پیکج نافذ کر دیئے جاتے ہیں جن میں مسلمانوں کیلیئے کم و بیش 50 فیصد تک قیمتیں کم کر دی جاتی ہیں تا کہ مسلمان رمضان شریف میں کسی معاشی مشکل میں مبتلا نہ ہوں لیکن ہمارے ہاں سب کچھ اس کے برعکس ہے ہمارے دکاندار اس مقدس ماہ میں اپنے مسلمان بھائیوں کو لوٹنے کا موقع ضائع نہیں ہونے دیتے ہیں لیکن کلرسیداں اور روات کے گرد و نواح میں بسنے والے عوام کیلیئے روات سبزی فروٹ و دیگر اشیاء کی منڈی بہترین سستے بازار کا کام کر رہی ہے۔روات منڈی میں اس وقت ڈیڑھ سو کے لگ بھگ سبزی و فروٹ کے سٹال لگے ہوئے ہیں جن پر کام کرنے والے دوکاندار اور ملازمین کو کورونا وائرس سے بچاو کے لیے حفاظتی اقدامات پر عمل در آمد کی سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ منڈی میں کام کرنے والی افرادی قوت اور گردونواح سے آنے والے شہری خطرناک وبا سے محفوظ رہیں۔تقریبا ایک سال قبل انتظامیہ نے صارفین کی مشکلات کے پیش نظر پنڈی پوسٹ کی ہی خبر شائع ہونے پر بارش کے دوران کیچڑسے بچنے کے لیے منڈی کی تمام گزرگاہوں کو پختہ کر دیا تھا۔ روات منڈی سستے بازار میں بہت سے سرکاری محکمے بھی اپنی زمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اس بازار میں ماچس سے لے کر آٹے تک ہر چیز دستیاب ہے سستے بازار کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہوتا ہے کہ اس میں عام بازار کے مقابلے میں تمام اشیاء آدھی قیمت پر دستیاب ہوں سستے بازار کا مطلب یہ ہے کہ اس میں عام بازار کی نسبت قیمتیں کم ہوں اس منڈی میں میں چینی‘ آٹا‘ موٹا گوشت‘ چھوٹا گوشت اور اس طرح کی دیگر تمام اشیاء بھی نہایت ہی مناسب قیمت پر مل رہی ہیں انڈے اور مرغی کا گوشت بھی عام بازار کی نسبت سستا مل رہا ہے اس منڈی میں ایک اہم چیز جو دیکھنے کو ملی ہے وہ یہ ہے کہ جوں ہی آپ مین گیٹ سے منڈی میں داخل ہوں تو وہاں پر دو عدد گارڈز بیٹھے ہوئے ہیں جو منڈی میں داخل ہونے والوں کی مکمل تلاشی لے کر اندر جانے کی اجازت دیتے ہیں تا کہ کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آ سکے سبزیاں اور فروٹ بھی نہایت ہی اچھی اور تازہ دستیاب ہیں ان کے ریٹس سن کر حیرانگی ہوتی ہے کہ کہ عام بازاروں سے منڈی کے ریٹس اتنے مناسب کیسے ہیں منڈی میں ناپ تول کے آلات کو چیک کرنے کا بھی بہترین طریقہ موجود ہے اگر کسی کو ناپ تول کے حوالے سے کوئی بھی شکایت ہو تو اس کو فوری طور پر مطمئن کیا جاتا ہے روات منڈی کے اونر پرویز اختر مغل تقریبا ہردو گھنٹوں کے بعد اپنے دیگر سٹاف کے ہمراہ اس منڈی کا دورہ کرتے ہیں اور بازار میں موجود دکانداروں اور خریداروں سے ان کی مشکلات سے متعلق دریافت کرتے ہیں منڈی میں دکانداروں کو ٹھنڈی اور سایہ دار جگہ مہیا کی گئی ہے ان کو بیٹھنے کے لیے پختہ ٹھئیے بنا کر دیئے گئے ہیں سٹال ہولڈرز سے متعلق اگر کوئی شکایت ہو تو منڈی کے اونر پرویز اختر مغل کی نگرانی میں ایک سیل قائم کیا گیا ہے جو فوری طور پر ضروری کاروائی عمل میں لاتا ہے اور خریدار کو مکمل طور پر مطمئن کیا جاتا ہے پرویز اختر مغل کی نگرانی میں قائم یہ منڈی عام بازار کے مقابلے میں واقع ہی سستی ہے۔
158