راولپنڈی (آصف شاہ ،نمائندہ پنڈی پوسٹ) ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی نے پنجاب ہیپا ٹائٹس ایکٹ اور صحت و صفائی کے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی پر مختلف بیکریوں، ہوٹلوں اور فوڈ پوائنٹس سمیت دیگر کاروائیوں میں مجموعی طور پر 92 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا جبکہ سینیٹری انسپکٹروں کے خلاف شکایات پر فوری کاروائی کرتے ہوئے 1 انسپکٹر کو معطل کر کے 4 کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے گئے جبکہ 2 کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی شروع کردی گئی ہے
سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ سینیٹری انسپکٹر شاہد محمود نے خیابان سر سید، کٹاریاں مارکیٹ، ڈھوک نجو، ہولی فیملی ہسپتال روڈ، KIPS سکول، پنجاب گرلز ہاسٹل سمیت مختلف مقامات کی چیکنگ کی جہاں پر ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر KIPS سکول کو سربمہر (سیل) کر دیا گیا جبکہ پنجاب گرلز ہاسٹل، کوئٹہ کیفے ریسٹورنٹ، لاہوری ناشتہ سینٹر اور چکوال ٹائر شاپ سمیت کٹاریاں مارکیٹ میں دکانداروں کو پنجاب ہیپاٹائٹس ایکٹ 2018 کے تحت مجموعی طور پر 92 ہزار روپے کے چالان ٹکٹ جاری کر دئیے اور تمام مالکان و منیجرز کو صحت و صفائی کے لئے ہنگامی اقدامات کی وارننگ دی گئی اور ڈینگی ایس او پیز پر عملدرآمد کی سخت ہدایات جاری کی گئیں
اس موقع پر بتایا گیا کہ عوام کی صحت وصفائی کمشنر راولپنڈی کی اولین ترجیح ہے جس کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کئے جائیں گے کاروباری افراد و تاجروں کی شکایات کے ازالے کے لئے محکمانہ کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے ڈسٹرکٹ سینیٹری انسپکٹر شاہد محمود کو کمیٹی کا سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے اس ضمن میں ڈسٹرکٹ سینیٹری انسپکٹر نے بتایا کہ کمشنر راولپنڈی اور سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کی طرف سے شہر میں سینیٹری انسپکٹروں کے خلاف شکایات کے حوالے سے واضح موقف ہے کہ جو بھی انسپکٹر منفی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے لئے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور سخت ترین محکمانہ کاروائی کی جائے گی یہی وجہ ہے تشکیل شدہ کمیٹی نے حالیہ دنوں میں 1 انسپکٹر کو معطل کر کے 4 کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں جبکہ 2 کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی شروع کردی گئی ہے۔