زندگی ایک مسافر خانہ ہے، جہاں وقت کے ساتھ سب کچھ بدلتا ہے، لیکن جو چیز دل میں ہمیشہ تازہ رہتی ہے، وہ ہیں “یادیں” — اور ان یادوں کا سب سے قیمتی حصہ ہوتے ہیں رشتے۔
رشتے چاہے ماں باپ کے ہوں، بہن بھائی کے، یا دور کے رشتے داروں کے، اگر وہ محبت اور خلوص سے بنے ہوں تو کبھی پرانے نہیں ہوتے۔ یہ رشتے وقت، فاصلہ یا حالات کے محتاج نہیں ہوتے، بلکہ دلوں میں بس جاتے ہیں۔
بدقسمتی سے آج کے نوجوانوں نے دوستی کو ہی سب کچھ سمجھ لیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بننے والے وقتی تعلقات کو وہ اصل مان بیٹھے ہیں، اور خاندانی رشتے پسِ پشت ڈال دیے گئے ہیں۔ دوست ضروری ہوتے ہیں، لیکن خون کے رشتوں کی گہرائی اور خلوص کی کوئی مثال نہیں۔ ماں باپ کی دعائیں، نانا نانی کی مسکراہٹیں، چچا، خالہ، پھوپھی جیسے رشتے — یہ سب وہ سائے ہیں جو زندگی کے سخت موسموں میں سایہ بن کر کھڑے ہوتے ہیں۔
نوجوانوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ زندگی کے سفر میں دوست بدل سکتے ہیں، لیکن رشتے وہ بنیاد ہوتے ہیں جو ہمیشہ ساتھ رہتے ہیں۔ دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا بُری بات نہیں، لیکن اگر اسی وقت میں ہم بزرگوں کی بات سنیں، اُن سے سیکھیں، اُن کی دعائیں لیں — تو زندگی کہیں زیادہ خوبصورت اور بامقصد بن جاتی ہے۔
ہمیں چاہیے کہ ہم نہ صرف پاس کے رشتوں کی قدر کریں بلکہ دور رہنے والوں کو بھی یاد رکھیں۔ کیونکہ رشتہ صرف موجودگی کا نام نہیں، یاد رکھنے، دل میں بسانے، اور خلوص سے نبھانے کا نام ہے۔
“رشتے وہ خوشبو ہیں جو وقت کے گزرنے سے مہک تو بڑھاتے ہیں، مگر ختم نہیں ہوتے۔”
وقت کے ساتھ سب کچھ بدلتا ہے مگر
جو دل میں بستے ہیں، وہ رشتے نہیں بدلتے
نوجوانوں سے گزارش ہے کہ وقت نکال کر اپنے خاندان کے بزرگوں سے بات کریں، ماں باپ کے ساتھ بیٹھیں، اور اُن رشتوں کو زندہ رکھیں جو کبھی ہمارے لیے دنیا سے بڑھ کر تھے۔
