134

تیرہ رجبُ المُرجّب یومِ ولادت با سعادت

ڈاکٹر سید بدالاسلام گیلانی

جن کے چہرے پَر نَظر کرنا عبادت ہے نصیرؔ
وہ حدیثِ مُصطفٰی کی رُو سے ہیں مُولا علیؑ

دامادِ رسولﷺ، شوہرِ بتول، والدِ حسنین کریمین، امیرُ المومنین، خلیفۃ المسلمین، بابِ العلم، شیرِ خدا، اسدُ اللہ الغالب، امامُ المشارق و المغارب، حیدرِ کرار،حضرت سیدنا علی ابنِ ابی طالب کرم اللہ وجہ الکریم بہت بہت مبارک ہو”
فاتحِ خیبر، حیدرکرار ،شیرِ خدا،امیرالمومنین حضرت علی ؓالمرتضیٰ رسول اکرم ﷺ کے چچا زاد بھائی اور داماد ہیں،آپ نے سایہ نبویؐ میں پرورش پائی اور رسول اکرمﷺ کی زیر نگرانی آپ کی تربیت ہوئی، آپ کی مبارک زندگی اور سیرت ولادت سے شہادت تک خوشنودیِ رب اور رضائے الٰہی کے لئے بسر ہوئی۔رسول اللہ ﷺکا فرمان ہے،اے علیؓ، تمہیں مجھ سے وہی نسبت ہے جو ہارونؑ کو حضرت موسٰی سےتھی، سوائے اس کے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔(صحیح بخاری)رسول اللہ ﷺنے خود کو علم و حکمت کا شہر اور حضرت علیؓ کو اس شہر علم کا دروازہ قرار دیا۔آپ کو سفر و حضر میں حضورِ اکرمﷺ کی رفاقت کا شرف حاصل رہا ۔ غزوات میں اپنی بہادری ، شجاعت کے ساتھ ساتھ،سپاہ سالاری کرکے اپنی قائدانہ صلاحیت کا لوہا منوایا ۔آپ بہت بڑے زاہد و عابد اور عالم و فقیہ تھے۔ آپ کو باب مدینۃ العلم کا مقام حاصل تھا ۔آپ ایک فصیح و بلیغ خطیب تھے ۔ رسول اللہ ﷺنے اپنے دل کی ٹھنڈک ، خاتون جنت سیدۃنساء العالمین حضرت فاطمۃالزہراء ؓکا نکاح حضرت علیؓ سے کیا ـ.حضرت علی ؓنے عہد نبویؐ کے غزوات میں جرأت اور شجاعت کی وہ تاریخ رقم کی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔ مورخین نے لکھا ہے کہ غزوۂ خیبر میں اہل ایمان کا سامنا اپنے بدترین دشمن یہودیوں سے تھا، خیبر یہودیوں کا مرکز تھا، جس کی جنگی اور عسکری لحاظ سے کافی اہمیت تھی، جس کا سردار مرحب عرب کے نامور بہادروں میں شمار ہوتا تھا ،جب خیبر کا قلعہ کسی طور بھی فتح نہیں ہورہا تھا تو نبی کریم ﷺنے فرمایا :کل میں اس بہادر شخص کو علم دونگا، جس سے الله اور اس کا رسول محبت کرتے ہیں اور وہ بھی الله اور اس کے رسولﷺ سے محبت کرتا ہے۔ الله اس کے ہاتھ پرخیبر فتح عطافرمائے گا اور اس وقت تک واپس نہیں آے گا ،جب تک خیبر فتح نہ ہو۔(صحیح بخاری)یہ اعلان بڑی اہمیت کا حامل تھا ،کیوں کہ یہ الله اور اس کے رسول ﷺکی خوشنودی کی سند تھی، جنگ میں شریک ہر صحابی کی دلی تمنا تھی کہ یہ اعزاز اس کے حصے میں آئے، ہر ایک نے بے قراری کے عالم میں رات بسر کی ۔صبح ہوئی تو ہر ایک اپنا نام سننے کو کےلیے بے قرار تھا، ہر کوئی علم لینے اور فتح اپنے نام کروانے کا منتظر تھا۔ حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے حضرت علیؓ شیر خدا کا نام لیا،حالانکہ حضرت علیؓ آشوب چشم میں مبتلا تھے، نبی اکرم ﷺ نے اپنا لعاب دہن آپ کی آنکھوں میں لگایا ،اورآپ کے لیے دعافرمائی جس سے حضرت علیؓ کی آنکھیں ٹھیک ہوگئیں، بعد ازاں آپ نے حضرت علیؓ کو علم عطافرمایا، خیبر کے قموص نامی اس قلعے میں جنگ خیبر کے آخری اور اختتامی مرحلے پر یہودیوں کا نام ور پہلوان مرحب جسے اپنی بہادری پربہت ناز تھا۔ وہ بڑے رعب کے ساتھ نکلا۔یہ شعر پڑھتے ہوئے حملے کے لئے آگے بڑھا کہ
خیبر خوب جانتا ہے کہ میں ’’ مرحب ‘‘ ہوں۔
اسلحہ پوش ہوں، بہت ہی بہادر اور تجربہ کار ہوں۔
حضرت علیؓ نے اس کے جواب میں یہ شعر پڑھا،
میں وہ ہوں کہ میری ماں نے میرا نام حیدر (شیر) رکھا ہے۔ میں کچھار کے شیر کی طرح ہیبت ناک ہوں۔مرحب نے بڑے طمطراق کے ساتھ آگے بڑھ کر شیر خدا پر اپنی تلوار سے وار کیا، مگر آپ نے ایسا پینترا بدلا کہ مرحب کا وار خالی گیا۔ پھر آپ نے بڑھ کر اس کے سر پر اس زور کی تلوار ماری کہ ایک ہی ضرب سے خود کٹا، اور ذوالفقار حیدری مرحب کے سر کو کاٹتی ہوئی دانتوں تک اتر آئی اور مرحب زمین پر گر کر ڈھیر ہو گیا۔مرحب کی لاش کو زمین پر تڑپتے ہوئے دیکھ کر اس کی فوج شیر خدا حضرت علیؓ پر ٹوٹ پڑی۔ لیکن ذوالفقار حیدری بجلی کی طرح چمک چمک کر گرتی تھی جس سے صفوں کی صفیں اُلٹ گئیں اور یہودیوں کے مایہ ناز بہادر کٹ گئے۔ اسی گھمسان کی جنگ میں حضرت علیؓ کی ڈھال کٹ کر گر پڑی تو آپ نے آگے بڑھ کر قلعہ قموص کا پھاٹک اکھاڑ دیا اور کواڑ کو ڈھال بنا کر اس پر دشمنوں کی تلواریں روکتے رہے۔ بے شک، حضرت علی ؓ، رسول اللہ ﷺکے محب بھی ہیں اور محبوب بھی۔بلاشبہ، اللہ تعالیٰ نے آپ کے ہاتھ پر خیبر کی فتح عطا فرمائی اور قیامت تک کے لئے اللہ تعالیٰ نے آپ کو فاتح خیبر کے معزز لقب سے سر فراز فرما دیا ،یہ وہ فتح عظیم ہے جس نے پورے ” جزیرۃ العرب ” میں یہودیوں کی جنگی طاقت کا جنازہ نکال دیا21 رمضان المبارک آپ کو آپکی شہادت ایک خارجی ابن ملجم ملعون کے ہاتھوں ہوئی 19 رمضان المبارک 40 ہجری عین فجر کے وقت نمازکی حالت میں ملعون ابن ملجم نے ایک زہر آلود خنجر سے آپ پر وار کیا اور 21 رمضان المبارک 40 ہجری نمازفجر کے وقت آپکی شہادت ہوئی۔اِنَّ لِلّٰہِ وَاِنَّ اِلَیْهِ رَاجِعُوْنَ

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں