اندرا شبنم جن کا اصل نام اندرا پونا والا شہدا پوری ہے قلمی نام اندرا شبنم اندو کے نام سے لکھتی ہیں شبنم جدید اردو و سندھی ادب کی ممتاز شاعرہ، ادیبہ اور سماجی خدمت گزار کے طور پر مشہور ہیں۔
وہ پونا، مہاراشٹر کی رہائشی ہیں اور ان کی پیدائش 24 نومبر کو ہوئی۔ انہوں نے ادب اور سماج کے کئی میدانوں میں اپنی خدمات سرانجام دی ہیں،
جن میں تدریس، جیل وومن وارڈن، کریمینل انویسٹی گیٹر اور خواتین کے حقوق کی علمبرداری شامل ہیں۔اندرا شبنم ایک ہمہ جہت شخصیت کی مالک ہیں جو پانچ زبانوں اردو، ہندی، سندھی، مراٹھی، اور انگریزی میں لکھتی ہیں
۔ذ ان کی کتب اور شاعری کے مجموعے نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی شائع ہوچکے ہیں، جس سے ان کے تخلیقی کام کو سرحدوں سے ماورا شہرت ملی۔
ان کی اہم کتب میں ’عبادت‘ (کہانیوں کا مجموعہ)، ’ضمیر اپنا‘ میری منتخب نظمیں‘حقیقتیں اور گلوں کے فسانے بہاروں کی باتیں شامل ہیں۔ اندرا شبنم نے اپنی زندگی کے چالیس سال سے زائد عرصہ سماجی و ادبی میدان میں گزارتے ہوئے کئی اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں
جن میں صدر، بھارتیا سندھ سبھا (2015-16)، اعزازی نائب صدر، بھارتیا سبھا (2017- 18)، سابق ممبر، سندھ سینٹرل ساہتیا اکیڈمی اور سپیشل سنمان برائے خواتین (2020) شامل ہیں
ان کی شاعری میں فطرت، محبت، زندگی کے تلخ حقائق اور انسانی جذبات کا بھرپور اظہار ملتا ہے۔ ان کے اشعار میں ایک نفیس جمالیاتی احساس اور درد کی جھلک نظر آتی ہے۔ ان کی شاعری کا یہ نمونہ کلام ملاحظہ کیجئے:
یہ دریا میں کیا انقلاب آگیا ہے
بھنور کے ہیں لب پر کناروں کی باتیں
فلک پر ہو تحقیق ذرّوں کی اب تو
زمیں پر کریں ہم ستاروں کی باتیں
شبنم کے یہ اشعار اس
بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ شاعرہ نہ صرف فطرت کی دلکشی کو محسوس کرتی ہیں بلکہ کائناتی موضوعات پر بھی گہرا غور و فکر کرتی ہیں۔
اندرا شبنم کی تحریریں ان کے وسیع مطالعے اور متنوع تجربات کی آئینہ دار ہیں۔ وہ نہ صرف اردو اور سندھی ادب کی مایہ ناز شخصیت ہیں بلکہ مختلف زبانوں میں اپنی تخلیقات کے ذریعے عالمی ادبی منظرنامے میں بھی نمایاں مقام رکھتی ہیں۔
ان کی کہانیوں میں انسانی نفسیات کا گہرا مشاہدہ اور شاعری میں جذبات کی شدت اور تخیل کی بلند پروازی دکھائی دیتی ہے۔ ان کے اشعار قاری کے دل میں ایک خوشگوار احساس پیدا کرتے ہیں
اور ان کے افکار میں تہذیبی اور سماجی شعور کی جھلک نظر آتی ہے۔خلاصہ کلام یہ ہے کہ اندرا شبنم اپنی ہمہ جہت شخصیت اور فن کے باعث ایک منفرد مقام رکھتی ہیں۔
ان کی خدمات نہ صرف ادب کی دنیا کے لیے قیمتی ہیں بلکہ سماج کی اصلاح اور خواتین کے حقوق کے لیے بھی ان کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
ان کی شاعری، کہانیوں اور تحریریں آنے والے وقتوں میں ادب کے افق پر مزید روشنی بکھیرتی رہیں گی۔ اہل ذوق قارئین کے مطالعے کے لیے اندرا شبنم کی غزل پیش خدمت ہے۔
غزل
گلوں کے فسانے بہاروں کی باتیں کروں خوبصورت نظاروں کی باتیں
ہمیں یاد آتے رہیں زخم دل کے کرتے رہے چاند تاروں کی باتیں وہ
یہ دریا میں کیا انقلاب آگیا ہے بھنور کے ہیں لب پر کناروں کی باتیں
تیری بزم میں کون ہے سننے والا محبت کے قصے اشاروں کی باتیں
فلک پر ہو تحقیق ذرّوں کی اب تو زمیں پر کریں ہم ستاروں کی باتیں
کوئی ہم سفر ہی نہیں ساتھ شبنم کریں کس سے اب رہ گزاروں کی باتوں