دھرنوں سموگ اور دیگر موسمی حالات کے علاوہ بھی بروز ہفتہ پنجاب کےسرکاری سکولزبند جب کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے بدستور کھلے ہوئے ہوتے ہیں۔سالانہ امتحان سر پر پہنچ گیا سرکاری سکولوں میں بچوں کا نصاب بھی مکمل نہ ہوسکا پریشان حال والدین کا وزیر اعلی سے بروزہفتہ کی چھٹی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے
۔صوبہ پنجاب میں آئے روز سکول و کالجز سے بے تحاشہ اور خود ساختہ چھٹیوں نے نظام تعلیم کو درہم برہم کرکے رکھ دیا سموگ جلسہ جلوس مارچ دھرنوں کی وجہ سے آئے روز سرکاری سکولوں کی بندش نے جہاں عام آدمی کو ڈسٹرب کیا ہے وہاں نظام تعلیم کو مفلوج بنا کررکھ دیا گیا ہے جبکہ رہی سہی کسر ہفتہ وار دوچھٹیوں نے پوری کردی ہے
جس سے سرکاری سکولوں میں بچوں کا نصاب مکمل۔نہ ہوسکا ہے جبکہ کلاس نہم اور دہم کے بچوں کی حالت وگرگوں ہو کر رہ گی ہے آئے روز سرکاری سکولوں کی بندش اور ہفتہ وار چھٹیوں کیوجہ سے والدین نے بچوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے سکولوں میں منتقل کرنا شروع کردیا ہے پنڈی پوسٹ کے ایک سروے کے مطابق والدین کا کہنا ہے کہ حالات چاہے کیسے ہوں پرائیوٹ سیکٹر میں سکولوں کی بندش شاز ناظر ہی دیکھنے میں آتی ہے
جبکہ سرکاری سکولوں۔کو آئےروز نت نئے بہانوں سے بند کردیا جاتا ہے جبکہ رہی سہی کسر ہفتہ وار دوچھٹیوں نے پوری کردی ہے سروے میں والدین نے حکومت وقت سے اپیل کی ہے کہ ہفتہ کی چھٹی کو فی الفور ختم کیا جائے
دوسری جانب وفاق کےزیر انتظام چلنے والء سکول کالجز میں ہفتہ کی چھٹی کو گزشتہ روز ختم کردیا گیا یاد رہے محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں ہفتے کو بھی چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا اورہفتے کےدن اساتذہ کی ٹریننگ، کپیسٹی بلڈنگ اور دیگر امور کیلئے استعمال کرنے کافیصلہ کیا گیا تھا