عذابِ قبر
قبر کا عذاب دل،آنکھ،کان،منہ،زبان،پیٹ،شرمگاہ،ہاتھ،پاوٗں اور پورے انسانی بدن کے گناہوں پر ہے۔پس جنکو قبر میں عذاب ہوتا ہے ۔وہ یہ ہیں:
۱۔ چغل خور ۲۔جھوٹ بولنے والا ۳۔غیبت کرنے والا ۴۔جھوٹی گواہی دینے والا۵۔کسی پاکدامن پر تہمت لگانیوالا ۶۔لوگوں کے درمیان فتنہ فساد ڈالنے والا
۷۔ لوگوں کو بدعت کیطرف بلانے والا ۸۔اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کے نام ایسی بات کہنے والا جسکا اسکو علم نہ ہو ۹۔اپنی گفتگو میں گپ تراشی کرنیوالا ۱۰۔سود کھانے والا
۱۱۔یتیموں کا مال کھانے والا ۱۲۔رشوت، بھتہ وغیرہ کے ذریعے حرام کھانے والا ۱۳ ۔مسلمان بھائی کا مال نا حق کھانے والا ۱۴۔ اسلامی مملکت کے غیر مسلم شہری کا مال ناحق کھانے والا ۱۵۔نشہ پینے والا ۱۶۔ملعون درخت کا لقمہ کھانے والا ۱۷۔زانی ۱۸۔لواطت کرنے والا ۱۹۔ چور ۲۰۔ خیانت کرنے والا ۲۱۔ عہد شکنی کرنے والا ۲۲۔دھوکہ دہی کرنے والا ۲۳۔جعل سازی و مکرو فریب کرنے والا ۲۴۔سود لینے والا ۲۵۔ سود لینے والا ۲۶۔ سود کی تحریر لکھنے والا ۲۷۔ سود کی گواہی دینے والا ۲۸۔غیر شرعی حلالہ کرنے والا ۲۹۔غیر شرعی حلالہ کرانے والا ۳۰۔ اللہ تعالیٰ کے فرائض کو ساقط کرنے والا اور حرام چیزوں کا ارتکاب کرنے کے حیلے کرنے والا ۳۱۔ مسلمانوں کو ایذا پہچانے والا ۳۲۔ ان کے عیوب کی ٹوہ لگانیوالا ۳۳۔حکمِ الہی کیخلاف فتوے دینے والا ۳۴۔ شریعت کیخلاف فتوے دینے والا۔۳۵۔ گناہ اور ظلم کے کاموں میں دوسرے کی مدد کرنے والا ۳۶۔کسی کو نا حق قتل کرننے والا ۳۷۔ اللہ کے حرم میں الحاد اور کجروی اختیار کرنے والا ۳۸۔ اللہ تعالیٰ کے اسماٗ و صفات کے حقائق کو بدلنے والا ۳۹۔ اسمما ء الہی میں کجروی اختیار کرنے والا ۴۰۔ اپنی رائے کو اپنی ذوقِ سیاست کو رسول ؐ کی سنت پر مقدم کرنے والا ۴۱۔نوحہ کرنے والی عورت ۴۲۔ نوحہ کو سننے والا ۴۳۔ جہنم میں نوحہ کرنے والے، یعنی راگ گانے والے، جس کو اللہ اور اس کے رسولؐ نے حرام قرار دیا ہے ۴۴۔ راگ سننے والے ۴۵۔ قبروں پر عمارتیں بنانے والے اور ان پر قندیلیں اور چراغ روشن کرنے والے ۴۶۔ ناپ تول میں کمی کرنے والے کہ جب لوگوں سے اپنا حق لیتے ہیں تو پورا لیتے ہیں اور جب لوگوں کو دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں ۴۷۔ جبار اور سر کش لوگ ۴۸۔ متکبر لوگ ۴۹۔ ریا کار لوگ ۵۰۔ لوگوں کی عیب چینی کرنے والے ۵۱۔ ناحق کا جھگڑا اور کٹ حجتی کرنیوالے ۵۲۔ سلف صالحین ( صحابہؓ، تابعینؓ اور ائمہ دین ؒ ) پر طعن کرنے والے ۵۳۔ جو لوگ کاہنوں، نجومیوں اور قیافہ شناسوں کے پاس جاتے ہیں ان سے سوال کرتے ہیں اور جو کچھ یہ لوگ بتاتے ہیں اسکو سچ جانتے ہیں ۵۴۔ ظالموں کے مددگار جنہوں نے اپنی آخرت کو دنیا کے عوض بیچ دیا ۵۵۔ وہ شخص کہ جب تم اسکو اللہ تعالیٰ کا نام لیکر نصحیت کرو تو باز نہ آئے اور جب اسکے جیسی مخلوق سے ڈراوٗ اور بندوں کا خوف دلاوٗ تو باز آ جائے
۵۶۔وہ شخص جب کہ اسکو اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول ؐ کے کلام کے حوالے سے ہدایت پر نہ آئے اور اسکی طرف سر اٹھا کر بھی نہ دیکھے اور جب اسکو کسی ایسے شخص کی بات پہنچے جسکے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو (حالانکہ وہ صحیح بھی بات کہہ سکتا ہے اور غلط بھی) تو اسکی بات کو خوب مضبوطی سے پکڑ لے اور اسکی مخالفت نہ کرے ۵۷۔ وہ ژخص کہ جب اسکے سامنے قرآن پڑھا جائے تو اس سے متاثر نہ ہو، بلکہ بسا اوقات اس سے گرانی محسوس کرے اور جب وہ شیطان کا قرآن (یعنی گانا اور قوالی سنے) جو زنا کا منتر اور نفاق کا مادہ ہے تو اسکا جی خوش ہو جائے اور اس پر اسکو وجد آنے لگے اور اسکے دل سے خوشی کے مظاہر پھوٹنے لگیں اور اسکا جی چاہے کہ گانے والا بس گاتا ہی جائے، خاموش نہ ہو ۵۸۔ او ر ایسا شخص جو اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر توڑ ڈالے(اور توڑنے کی پرواہ نہ کرے) اگر کسی بہادر کی قسم کھا لے یا اپنے شیخ سے بری ہو نے کی قسم کھا لے یا اپنے کسی عزیز و اقارب کی قسم کھا لے یا جوانمردی کی قسم کھا لے یا کسی شخص کی زندگی کی قسم کھا ئے جس سے وہ محبت رکھتا اور اسکی تعظیم کرتا ہے اور قسم کھانے کے بعد اسکو توڑنے کے لیئے کسی طرح بھی آمادہ نہ ہو خواہ اسکو کتنا ہی ڈرایا، دھمکایاجائے ۵۹۔ کھلے بندوں گناہ کرنے والا جو گناہ پر فخر کرے اور اپنے ہمجولیوں کے مقابلہ میں کثرت سے اس گناہ کو کرے ۶۰۔ ایسا شخص جسکو تم اپنے مال اوع ایل و عیال پر امین نہ بنا سکو ۶۱۔ ایسا بد خلق اور بد زبان آدمی کہ لوگ اسکی بد زبانی اور شر سے ڈرتے ہوئے اسکو منہ نہ لگائیں ۶۲۔ جوشخص کہ نماز کو آخری وقت تک موخر کر دے اور جب نماز پڑھے تو چار ٹھونکے لگا لے اور اس میں اللہ کا ذکر نہ کرے مگر بہت کم ۶۳۔ جوشخص کہ خوش دلی کیساتھ زکوٰۃ ادا نہ کرے ۶۴۔ حج کی وسعت کے باوجود حج ادا نہ کرے ۶۵۔قدرت کے باوجود اپنے ذمہ کے حقوق کے ادا نہ کرے ۶۶۔ جو شخص دیکھنے میں بولنے میں کھانے پینے میں، چلنے پھرنے میں احتیاط اور پرہیز گاری سے کام نہ لے۔ ۶۷۔ جو شخص مال کے حاصل کرنے میں اسکی پرواہ نہ کرے کہ حلال سے آیا یا حرام سے ۶۸۔ جو شخص صلہ رحمی نہ کرے، نہ مسکین پر رحم کرے، نہ جانورں اور چوپایوں پر، بلکہ یتیم کو دھکے دے، مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب نہ دے، لوگوں کو دکھانے کے لیئے عمل کرے اور برتنے کی چیزوں سے بھی منع کرے ۶۹۔ اور جو شخص اپنے عیوب کے بجائے لوگوں کے گناہوں میں مشغول ہو۔ ایلِ قبور کی اکثریت عذاب قبر میں مبتلا ہے اور عذابِ قبر سے نجات پانے والے بہت کم لوگ ہیں۔ پس قبریں باہر سے مٹی نظر آتی ہیں لیکن ان کے اندر حسرتیں اور عذاب ہے۔ باہر مٹی اور منقش پتھروں سے بنی ہوتی ہیں لیکن انکے اندر مصائب کے پہاڑ اور سانپوں اور بچھووٗں کی بھر مار ہے وہ حسرتوں میں ایسی ابل رہی ہیں جیسے ہنڈیا ابلتی ہے اور ایسا ہونا بھی چاہیے کیونکہ اہلِ قبور کے درمیان اور ان کی خواہشوں اور آرزوٗں کے درمیان دیوار حائل ہو گئی ہے۔
قبریں ایسا وعظ کہ رہی ہیں کہ انہوں نے کسی واعظ کے لیئے بولنے کی گنجائش نہیں چھوڑی اور وہ پکار کر کہ رہی ہیں کہ:۔ ” اے دنیا کے آباد کرنیوالو ! تم ایسے گھر کو آباد کر رہے ہو جو بہت جلد زوال پذیر ہے اور تم اس گھر کو ویران کر رہے ہو جس میں تم بڑی تیزی سے منتقل ہو رہے ہو” راجہ شاہ میر اختر(مانکیالہ){jcomments on}