30

ددھوچھہ ڈیم سے بروالہ، خانپور کو ڈوبنے کا خطرہ، متاثرین کا وزیراعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس کا مطالبہ

راولپنڈی (نمائندہ خصوصی)
بروالہ اور خانپور کے رہائشیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ددھوچھہ ڈیم کی تعمیر کے باعث ان کے علاقے زیرِ آب آنے کے شدید خطرے سے دوچار ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ آف پنجاب کی جانب سے ڈیم تو تعمیر کیا جا رہا ہے، لیکن اب تک مقامی آبادی کو نہ تو متبادل جگہ فراہم کی گئی ہے اور نہ ہی مناسب معاوضے ادا کیے گئے ہیں۔

اہلِ علاقہ کے مطابق ایف ڈبلیو کمپنی، جو ڈیم کا ٹھیکیدار ہے، نے نالہ لنگ پر بند تعمیر کر دیا ہے جس کی وجہ سے پانی جمع ہو رہا ہے اور اس نے ڈیم کی صورت اختیار کر لی ہے۔ بارشوں کی صورت میں گاؤں بروالہ اور خانپور کے مکمل زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ کئی گھر اور کھیت پہلے ہی متاثر ہو چکے ہیں اور گاؤں کا داخلی راستہ بھی بند ہونے کے قریب ہے۔

متاثرین نے نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیم پر سٹے آرڈر جاری ہے کہ جب تک متاثرین کو مناسب معاوضہ اور متبادل جگہ نہیں دی جاتی، ڈیم کی تعمیر نہ کی جائے۔ اس کے باوجود کام جاری ہے، جو عدالتِ عظمیٰ کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے۔

متاثرین نے الزام عائد کیا کہ گورنمنٹ کی جانب سے گھروں اور زمینوں کی قیمتیں انتہائی کم مقرر کی گئی ہیں۔ ایک کنال کے پکے گھروں کی قیمت 25 تا 30 لاکھ روپے جبکہ زرعی زمین کی قیمت 3 تا 4 لاکھ روپے فی کنال لگائی گئی ہے، جو کہ علاقے کے موجودہ ریٹ سے انتہائی کم ہے۔ ان قیمتوں پر متاثرین نہ تو متبادل زمین خرید سکتے ہیں، نہ گھر بنا سکتے ہیں۔

اہل علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ:

متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر قریبی علاقے میں متبادل زمین دی جائے۔

گھروں اور زرعی زمینوں کے معاوضے مارکیٹ ریٹ کے مطابق ادا کیے جائیں۔

جب تک تمام متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل نہ کر دیا جائے، ڈیم کی تعمیر روک دی جائے تاکہ انسانی جانوں اور املاک کو بچایا جا سکے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ ایک بہت بڑے انسانی المیے کو جنم دے سکتا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں