102

توحید اور اطاعت/تحریر جبار راجہ

بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نا امیدی
مجھے بتا تو سہی اورکافری کیا ہے (علامہ اقبال)
مسلمان ہونے میں سب سے پہلا اور بنیادی فرض یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ایک ماننا اور اس کی اطاعت اور بندگی کرنا کیوں کہ ہر چیز کا قادر ، مالک اور خالق اللہ تعالیٰ ہی ہے اس کی مرضی کے بغیر کوئی چرند ،پرند اور کوئی انسان اور حیوان ایک منٹ کے لیے کسی قسم کی حرکت نہیں کر سکتا جب اللہ تعالیٰ نے شیطان کو جنت سے نکالا تھا تو اس سے کہا تھا کہ آدم ؑ کو سجدہ کر جب اس نے انکار کیا تو اللہ تعالیٰ نے ا س کو جنت سے نکال دیا تو اس نے جاتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے عرض کی کہ یااللہ میری زندگی قیامت تک لمبی کر دے تو اللہ تعالیٰ نے اس کی زندگی قیامت تک لمبی کر دی ۔ تو اکثر اوقات لوگ اللہ تعالیٰ سے ناشکر ی کرتے ہیں اور اس کا شکر ادا نہیں کرتے اس دنیا میں شیطان سے بڑا کوئی نجس اور پلید ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے اس کی سن کر اس کی زندگی لمبی کر دی تو ہم انسان تو اس کے عاجز بندے ہیں اکثر لوگوں کو کہتے سنا ہے کہ دعائیں قبول نہیں ہوتیں تو عرض کروں کہ کسی مسلمان کی کوئی دعا رائیگاں نہیں جاتی یا تو اللہ تعالیٰ اس کی دعائیں فور ی قبول کر لیتا ہے یا و ہ دعائیں جمع کر تا ہے یا وہ دعائیں اس کی نسل کو منتقل ہو جاتی ہیں دعائیں کبھی بھی رائیگا ں نہیں جاتیں آپ صرف اللہ تعالیٰ کی بندگی کریں تو پھر دیکھیں۔آپ غیر خداؤں اور بندوں کے پیچھے بھاگنا چھوڑ دیں کیوں کہ رازق اور مالک صرف اس کی ذات ہے اگر مانگیں تو صرف اللہ تعالیٰ کی ذات سے مانگیں غیروں کے آگے جھولیاں نہ پھیلائیں کوئی کسی کو کچھ نہیں دے سکتا تو پھر اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے ماں کے قدموں کے نیچے جنت رکھی اور فر ما یا کہ جس شخص نے صبح سویرے اٹھ کر ماں کو مسکرا کر دیکھا اور اس کی خدمت کی تو ا س کو ایک حج جتنا ثواب ہو گا اور اللہ تعالیٰ کے بعد جس نے ہمیں اللہ تعالیٰ کے احکامات بتائے اور اس کی بندگی کی ترغیب دی تو وہ ذات ہمارے پیارے نبی ﷺ کی ہے اور اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ﷺ ہیں۔
ہمارے نبی ﷺ دونوں جہاں کے سردار ہیں اور ان کی زندگی ہمارے لیے عملی نمونہ ہے ہمارے نبی ﷺ نے اپنی امت کے لیے دن رات اللہ تعالیٰ سے بخشش کی دعائیں مانگی ہیں ہم جب تک نبی اکرم ﷺ سے اپنی آل اولاد ،مال دولت اور جان سے زیادہ محبت نہ کریں اس وقت تک مسلمان نہیں ہو سکتے یہ دینا کے ہر مسلمان کا ایمان ہے دنیا کا شاید ہی کوئی مسلمان ہو جس کی آنکھیں نبی رسالت ﷺ پر نم نہ ہوں میں حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کا ماننے والاہوں جنہوں نے فر مایا کہ میں اللہ کو اللہ اس لیے مانتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کہتے ہیں میں ان عاشقوں کا بھی غلام ہوں جو پوری زندگی مدینہ منورہ کی گلیوں میں جوتے پہن کر نہیں چلتے کہ کہیں انکا جوتا ایسی جگہ نہ آجائے جہاں کبھی رسالت مآب ﷺ نے پائے مبارک رکھے ہوئے ہوں ۔میرے نبی ﷺ کی برداشت پر تو ساتوں آسمان قربان ہو جاتے تھے اور میر ی تمام مسلمانوں سے گزارش ہے کہ تم صرف اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی پیروی کرو کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا ہم شمار تک نہیں کر سکتے اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے سورج ،چاند ،موسم ، پھل ،سمند ، دریا ،پہاڑ اور اپنے بندوں کے لیے لاکھوں نعمتیں پیدا کیں ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے ہمیں سورۃ رحمن میں بار بار کہا کہ تم اپنے پر وردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤں گے اسی لیے اپنے رب پر بھروسہ رکھو حضرت علیؓ کا قول ہے کہ برا وقت آتا ہے اور گزر جاتا ہے صرف اللہ تعالیٰ نے انسان کا ظرف آزمانا ہوتا ہے ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں