اکرام افضل بٹ المعروف آغا جی کا سفر آخرت

خطہ پوٹھوہار کے قدیمی گاوں ساگری کی جانی پہچانی باوقار اور باکردار شخصیت آغا اکرام افضل بٹ صاحب کی وفات پر فضائے سوگ طاری ہو گئی یہ ایک شخص کا انتقال نہیں بلکہ ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ ایک ایسی زندگی کا اختتام ہوا جو معاملہ فہمی‘سادگی‘ شرافت‘ خدمت‘ محبت اور خلوص کا عملی نمونہ تھی۔ آغا اکرام افضل بٹ نہایت ملنسار شریف النفس اور ہر دل عزیز شخصیت کے مالک تھے

انہوں نے اپنی زندگی میں عوامی خدمت کو ہمیشہ ترجیع دی ان کی طبیعت میں عاجزی گفتار میں نرمی اور برتاو میں خلوص کا ایسا امتزاج تھا جو ہر ملنے والے کو اپنا گرویدہ بنالیتا تھا۔ آغا اکرام افضل بٹ کے والد عبدالرزاق مرحوم بھی علاقے کی معتبر شخصیت تھے آغا اکرام افضل اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہونے کے باوجود علاقائی خاندانی معاملات کو بطریق احسن یکسو کرتے رہے ہیں۔ مرحوم اکرام افضل بٹ سوگواران میں بیوہ دو بیٹے اور ایک دختر چھوڑ گئے بڑا بیٹا جس کا نام سعد علی بٹ جو بیرون ملک قطر میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تھا لیکن والد محترم کی علالت کی وجہ سے اپنے وطن میں وقت آخر والد محترم کے پاس موجود تھا‘چھوٹا بیٹا نصیر علی بٹ جو اپنا طلائی کے زیورات کا کاروبار روات شہر میں کرتا ہے

مرحوم کے بیٹوں جملہ عزیزواقارب سمیت ان سے تعزیت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ ان کے نقش قدم پہ چلتے ہوئے انسانیت کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے ان کے بیٹے ان کی تربیت کو عملی زندگی میں اپنا شعار بنائے رکھیں گے مرحوم آغا اکرام بٹ نے نہ صرف اپنے خاندان کی بہترین رہنمائی کی بلکہ اپنے اردگرد کے گاوں و علاقے میں اخلاقی و سماجی تعلقات و ماحول کو فروغ دیا مرحوم آغا اکرام بٹ کی نماز جنازہ مہتمم مدرسہ جامعہ عربیہ طاہریہ مولانا ثاقب یاسین طاہری صاحب کی اقتداء میں ادا کی گئی جہاں سیاسی سماجی اور کاروباری حلقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی اور ہر مکتب فکر کے لوگ ان کے جنازے میں شریک تھے

جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مرحوم مقبول عام شخصیت تھے جن کی محبتیں ہر طبقے تک پہنچی ہوئی تھیں مرحوم کی تدفین ان کے آبائی و مقامی قبرستان میں عمل میں آئی جہاں ہر آنکھ اشکبار تھی دعاوں آہوں اور خاموشی کے ساتھ ان کی میت کو آخری آرام گاہ تک پہنچایا گیا ان کی جنازے میں ہر آنے والے نے ایک ہی بات کہی ”ایسے لوگ روز روز پیدا نہیں ہوتے” مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے علاقہ بھر سے لوگ ان کے گھر جا
کر تعزیت کر رہے ہیں گاوں کے بزرگ نوجوان بچے خواتین سب ہی اس غم میں برابر کے شریک ہیں مرحوم آغا اکرام بٹ صاحب کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ان کی زندگی ہمیں یہ پیغام دیتی ہے انسان کے مرنے کے بعد اس کے اچھے اعمال کردار اور محبتیں زندہ رہتی ہیں اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ان کی قبر کو نور آل محمد ص سے روشن فرمائے ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے آمین

افتخار حسین بٹ