تحریر محمد حسیب چوہدری
تعلیم ہر قوم کی ترقی کی بنیاد ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اکثر تعلیمی اداروں کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ گورنمنٹ بوائز مڈل سکول بندرال، میرپور اس حقیقت کی جیتی جاگتی تصویر ہے، جہاں برسوں سے نئی عمارت کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی مگر حکومتی عدم توجہی کے باعث یہ خواب پورا نہ ہو سکا۔ تاہم”اپنی مدد آپ“کے تحت اہل علاقہ نے جس عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا، وہ واقعی قابلِ تحسین ہے 4 ستمبر بروز جمعرات کو گورنمنٹ بوائز مڈل سکول بندرال میرپور کی نیو بلڈنگ جس کا نام شہید بلاک رکھا گیا ہے اس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی جناب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اسحاق مغل ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر چوہدری اورنگزیب اور العبیدیہ فاؤنڈیشن کے سرپرست اعلیٰ جناب چوہدری ظفر اقبال تھے۔
باقی دیگر مہمانان گرامی میں سابق کونسلر جناب محمد فاروق قریشی سیاسی اور سماجی شخصیت جناب محمد زبیر قریشی‘ چوہدری محمد رمضان‘ عمر فاروق صاحب‘ سینئر مدرس محمد نعمان قریشی صاحب، محمد مشتاق صاحب اور ٹھیکدار محمد ذوالفقار بھٹو صاحب شامل تھے۔ اس موقع پر ادارہ ہذا کے صدر معلم اشرف محمود بیگ صاحب اور جملہ اسٹاف اس بات پر اللہ پاک کا شکر ادا کر رہے تھے جس کے لیے انھوں نے جو جدو جہد کی تھی وہ کام آج بفضل خدا تکمیل کو پہنچ چکا تھا۔جس کے لیے ہم جناب العبیدیہ فاؤنڈیشن کے سرپرست اعلیٰ جناب چوہدری ظفر اقبال جہنوں نے کمرہ جات کی تعمیر کے لیے دس لاکھ روپے دے کر کام شروع کروایا پھر اللہ تعالیٰ کے فصل و کرم سے باقی سماجی اور سیاسی شخصیات جن میں محمد فاروق قریشی صاحب ارسلان صغیر صاحب یوکے حافظ محمد نعمان قریشی صاحب کونسلر چوہدری اسد علی صاحب محمد زبیر قریشی محمد عمر فاروق صاحب ڈھیری چوہدریاں سے حاجی خالد پرویز صدر معلم اشرف محمود بیگ اور جملہ اسٹاف کی طرف سے تقریباً پندرہ لاکھ(ٹوٹل پچیس لاکھ)کی رقم جمع کرکے ان کمرہ جات کو مکمل کروایا گیا۔
تقریب کا آغاز دن گیارہ بجے ہوا سٹیج سیکرٹری کے فرائض مدرس ارادہ ہذا واجد محمود سر انجام دے رہے تھے۔جس میں پہلے قرآن پاک کی تلاوت پھر نعت رسول مقبول پیش کی گئی متعلم ادارہ ہذا روحیل عثمان کی طرف سے نیو بلڈنگ کی تعمیر کے موضوع پر تقریر کی گءافتتاحی تقریب کے ساتھ ساتھ یہ تقریب بطور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طور پر بھی منائی جا رہی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس بیان کرنے کے لیے علامہ طاہر نقشبندی کی طرف سے سیرت النبی کے موضوع پر مختصر لیکن جامع خطاب کیا گیا پھر فاروق قریشی صاحب نے موجودہ نیو کمرہ جات کی تعمیر کے علاوہ سے اہلیان علاقہ اور صدر معلم صاحب کی طرف اپنی مدد آپ کے تحت کے حوالے سے زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
گورنمنٹ کے ادراہ جات کو معیاری قرار دیا اور شرکاءتقریب سے التماس کیا گیا کے گورنمنٹ کے ارادہ پر اعتماد کرتے ہوئے اپنے بچوں کو تعلیم یہاں سے دلوائیں۔اسی طرح باقی مہمانان گرامی نے فرداً فرداً حاضری لگوائی اور ادارہ میں جاری کام کو سراہا گیا۔اس کے بعد صدر معلم اشرف محمود بیگ منصوبہ شروع کرنے سے لیکر آخری مراحل تک کے تمام در پیش مشکلات اور چیلنجرز کا ذکر کیا۔کہ کس طرح ہم مقامی سیاسی شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کرکے کام شروع کروانا چاہتے تھے کہ کسی طرح گورنمنٹ کے ذریعے یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے لیکن کافی انتظار کرنے کے بعد مقامی سیاست دانوں سے کچھ نہ ہوسکا ہمارا خواب ڈبل سٹوری بلڈنگ کا تھا جو صرف اور صرف گورنمنٹ
کی فنڈنگ سے ہی پورا ہو سکتا تھا لیکن مقامی سیاستدانوں سے توقعات پوری نہ ہو سکیں کیونکہ ان کی ترجیحات عموماً گلی، نالے اور سڑکوں تک محدود رہتی ہیں تعلیمی اداروں کی طرف کم ہی رجحان ہوتا ہے لیکن مقامی سیاسی قیادت سے ایسا کچھ نہ ہوسکا۔
ہم نے تھوڑے کو بہترجانا اور پھر العبیدیہ فاؤنڈیشن کے سرپرست اعلیٰ جناب چوہدری ظفر اقبال کے ذریعے سے ہمیں رستہ دیکھائی دیا اور پھر اس طرح تقریباً پچیس لاکھ کی لاگت میں یہ شہید بلاک تعمیر ہوا۔پھر آخر میں جناب مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اسحاق مغل صاحب نے شرکاءتقریب سے خطاب کیا پہلے آپ نے نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس بیان کی کیونکہ یہ تقریب میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بابرکت موقع کے سلسلہ میں بھی منعقد کی گئی تھی۔آپ نے سیرت النبی اپنانے پر زور دیا کہ ہماری نجات اسی میں ہے قرآن کے ساتھ جڑ جائیں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور طریقہ ہمیشہ محمد رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنایا جائے۔شرکاءمیں شامل طلباءکو دل لگا کر پڑھنے اور اساتذہ کو محنت اور لگن کے ساتھ پڑھنے پر زور دیا گیا۔آخر میں حافظ محمد نعمان قریشی نے دعا کروائی اور طلباءمیں لنگر تقسیم کیا گیا۔یہ تقریب اس بات کی روشن مثال ہے کہ اگر اہل علاقہ عزم کر لیں تو تعلیم جیسے عظیم مقصد کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت بھی بڑے بڑے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ شہید بلاک دراصل محض ایک عمارت نہیں بلکہ اجتماعی قربانی، اتحاد اور تعلیم سے محبت کی علامت ہے۔