عاطف علی ادریسی
زندگی کی اصل حقیقت کیا ہے؟ شاید سکون سے جینے کا نام، اہلِ خانہ کے ساتھ خوشیوں کے لمحے بانٹنے کا نام یا دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کا نام۔ مگر جب زندگی خود ایک کٹھن جنگ بن جائے اور ہر دن ایک نئے امتحان کے طور پر سامنے آئے، تو انسان کے حوصلے اور ارادے ہی اس کے سب سے بڑے ہتھیار بن جاتے ہیں۔ آج میں ایسے شخص کا ذکر کر رہا ہوں جو اپنی زندگی کے سب سے نازک مرحلے سے گزر رہا ہے۔ یہ کوئی کہانی نہیں بلکہ ایک کربناک حقیقت ہے جو ہمیں جھنجھوڑتی، سوچنے پر مجبور کرتی اور دل کے نہاں خانوں کو چھو لیتی ہے۔ یہ ذکر ہے غضنفر علی کا جو کئی دہائیوں سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور انہی لاکھوں پردیسی پاکستانیوں کی نمائندگی کرتے ہیں جو اجنبی سرزمین پر اپنی محنت اور پسینے سے نہ صرف اپنا گھر چلاتے ہیں بلکہ وطن میں بسنے والے خاندانوں کے لیے سہارا بنتے ہیں۔ غضنفر علی نے پاکستان ایئر فورس میں نمایاں خدمات سر انجام دیں اور ملک کے دفاع کے لیے اپنی صلاحیتیں وقف کیں۔غضنفر علی کا تعلق ایک ایسے گھرانے سے ہے جہاں مشکلات کم نہیں تھیں۔ ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب ان کے کھیلنے کودنے اور انجوائے کرنے کے دن تھے انہوں نے بطور بڑے بھائی اپنے بہن بھائیوں کو والد کی کمی محسوس نہیں ہونے دی اپنی پوری زندگی اپنے خاندان اور بہن بھائیوں کی ذمہ داریوں کو سنبھالنے میں گزار نے کا عہد کر لیا۔ اپنی جوانی میں ہی انہوں نے گھر کے سب کام اور خاندان کی مکمل کفالت اپنے کندھوں پر لے لی، اور ہر مشکل کا مقابلہ بہادری سے کیا۔
وہ صرف ایک محنتی اور ذمہ دار فرد نہیں بلکہ کھیل کے میدان میں بھی ایک ممتاز شخصیت رہے۔ غضنفر علی پاکستان میں بہترین کرکٹر تھے اور بعد میں برطانیہ میں کاونٹی کرکٹ کھیل کر نمایاں شہرت حاصل کی۔ ان کی کرکٹ کی مہارت اور شہرت نے انہیں دونوں ممالک میں پہچان دی اور کئی نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بنایا۔پردیس کا سفر آسان نہیں ہوتا۔ جو لوگ ایئرپورٹ پر اپنے پیاروں کو پردیس روانہ کرتے ہیں، وہ شاید سوچتے ہیں کہ اب زندگی سہل ہو جائے گی، پیسے آئیں گے، سہولتیں بڑھیں گی، لیکن پردیسی کی تنہائی، اجنبی زبان، اجنبی کلچر، دن بھر کی محنت اور رات کو خالی کمرے کی ویرانی کو کبھی نہیں دیکھ پاتے۔ غضنفر علی نے اپنی صحت، خواہشات اور خوشیاں سب کچھ اپنے خاندان کی خاطر وقف کر دیں۔ برسوں تک وہ اپنے بھائیوں، بہنوں اور والدہ کے لیے سہارا بنے اور ان کی کمائی نے نہ صرف ایک بلکہ کئی خاندانوں کو سہارا دیا۔ پردیس میں یہ سوچ کبھی دل میں نہیں آتی کہ اپنے لیے کچھ بچا لوں۔ پردیسی اپنی تھکن بھری زندگی بس اس دعا کے ساتھ برداشت کرتا ہے کہ میرے اپنے خوش رہیں، آباد رہیں۔
سال 2023 میں غضنفر علی پر ایک آزمائش آن پڑی جس نے ان کی دنیا بدل دی۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ ملٹی پل مائیلوما (Multiple Myeloma) کے نایاب اور خطرناک کینسر میں مبتلا ہیں، جو ہڈیوں کے گودے کو آہستہ آہستہ ختم کر دیتا ہے اور جسم کو اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے۔ عام طریقہ علاج اس کے سامنے بے بس ہے دنیا میں اس کا سب سے موثر علاج ”CAR-T Cell Therapy” ہے، جو صرف یورپ کے چند بڑے میڈیکل سینٹرز میں دستیاب ہے اور اس کی لاگت تقریباً پانچ لاکھ پاونڈ (£500,000) ہے یہ رقم جو کسی عام
انسان کے بس سے باہر ہے۔غضنفر علی صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک پورے خاندان کا سہارا ہیں۔ وہ شوہر ہیں، تین بیٹوں کے باپ ہیں بھائی ہیں اور والد ہیں جن کی سب سے بڑی خواہش اپنی والدہ کو دوبارہ صحت مند ا اندازمیں دیکھنا ہے۔ ایک باپ اپنے بیٹوں کو جوان ہوتے دیکھنے، ان کی تعلیم اور خوشیوں کے لمحات دیکھنے کا خواب رکھتا ہے، لیکن یہ سب خواب اس وقت دھندلے مستقبل میں ڈھل چکے ہیں۔ ان کی شریکِ حیات کی آنکھوں میں وہی سوال ہے جو ہر رات ان کے دل میں اٹھتا ہے: ”کیا وہ ہمارے ساتھ زیادہ وقت گزار پائیں گے؟“ یہ صرف ایک گھر کی کہانی نہیں بلکہ ہزاروں ایسے گھروں کی آئینہ دار ہے جہاں ایک فرد کی بیماری پورے خاندان کی بنیادیں ہلا دیتی ہے۔یہ وقت ایک شخص کا امتحان نہیں ان کے پورے خاندان بلکہ ہمارے ایمان اور ضمیر کا امتحان ہے۔ پردیسی پاکستانی اپنی زندگی دوسروں کے لیے آسان بنانے میں گزار دیتے ہیں۔ ان کی محنت اور قربانیاں ہم سب پر قرض ہیں۔ جب وہ خود بیماری کے شکنجے میں آئیں، تو کیا یہ ہمارا فرض نہیں کہ ہم ان کے لیے ڈھال بنیں؟ قرآنِ کریم میں ارشاد ہے: جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اُس نے پوری انسانیت کو بچا لیا۔” (المائدہ: 32) اور رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: ”صدقہ بلا کو ٹالتا ہے اور عمر میں برکت کا سبب بنتا ہے۔” (ترمذی شریف) اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ کسی ضرورت مند کی مدد کرنا صرف نیکی نہیں بلکہ انسانیت کی اصل معراج ہے۔بظاہر پانچ لاکھ پاونڈ بہت بڑی رقم ہے، لیکن اگر ہم سب اپنی استطاعت کے مطابق حصہ ڈالیں تو یہ ہدف دور نہیں ہم کر سکتے ہیں
عطیات کی تفصیل درج ذیل ہے:
UK Donations — Name: Ghazanfar Ali, Bank: Barclays, Sort Code: 20-11-88, Account No: 83006476
Pakistan Donations — Name: Aqib Ali (Brother), Bank: Allied Bank, Account No: PK77ABPA0010006642720018
International Donations — SWIFT/BIC: BUKBGB22, IBAN: GB19 BUKB 2011 8883 0064 76
یہ تحریر صرف ایک شخص کی مدد کی اپیل نہیں بلکہ ہمارے ضمیر پر دستک ہے۔ کسی کی جان بچانا صرف ایک فرد کو نہیں بلکہ پورے خاندان کو امید دینا ہے۔ اگر ہم سب مل کر اپنا حصہ ڈالیں تو یہ جنگ جیتی جا سکتی ہے۔ اللہ کرے کہ ہم سب اس آزمائش میں سرخرو ہوں اور وہ دن جلد آئے جب غضنفر علی صحت مند ہو کر اپنے بیٹوں کے ساتھ کھڑے ہوں، اپنی ماں کو گلے لگائیں اور ہم سب کہہ سکیں: ہاں، ہم نے اپنا فرض ادا کر دیا ِ۔
