اسلام آباد (سردار آفتاب اقبال)
اس شناخت کو ایک بااختیار صوبہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر سنجیدگی سے آواز بلند کریں۔ وقت آ گیا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر صوبہ ہزارہ کے مستقبل پر غور کیا جائے۔
ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق لینا ہوگا۔ ذاتی مفادات اور وقتی فائدوں نے ہمیشہ تحریک کو کمزور کیا، لیکن آج بھی اگر عوام متحد ہو جائیں تو صوبہ ہزارہ کا قیام ناممکن نہیں۔ یہ خطہ وسائل سے مالا مال، محنتی لوگوں کا مسکن اور ایک خودکفیل صوبے کے طور پر اپنی پہچان رکھتا ہے۔
ہزارہ وال اب صرف تماشائی نہ رہیں، بلکہ عملی کردار ادا کریں۔ اپنی نسلوں کو ایک باعزت اور مضبوط شناخت دینے کے لیے کھڑے ہوں۔ یہ جدوجہد کسی ایک جماعت کی نہیں، ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
“صوبہ ہزارہ ہمارا حق ہے، ا
ور حق کبھی خیرات میں نہیں ملتا، اسے حاصل کرنا پڑتا ہے۔ ہر الیکشن میں ہم ھزارے والوں کو لالی پاپ دیا جاتا ہے ہمارے نمائندے پارٹیوں کے غلام ہیں یہ اپنی پارٹی میں بول کر اپنا حق نہیں لے سکتے صوبہ ھزارہ تب بنے گا جب جرت مند لوگوں کو اسمبلیوں میں پہنچایا جائے گا سردار یاسر کرلال کا کہنا تھا کہ ھزارہ الیکٹرک کمپنی کا کوئی فائدہ نہیں یہ عوام کو دھوکا دیا جارہا ہے سب سے زیادہ بجلی ہمارے صوبے میں پیدا ہوتی اور لوڈشیڈنگ سب سے زیادہ ہمارے شہروں میں ۔ کیا ھزارہ الیکٹرک کمپنی بننے سے ھزارہ والوں کو بل میں ریلیف ملا ؟؟
