سی پی او راولپنڈی کی روات اور کلرسیداں کھلی کچہریاں علامتی کارروائی نکلیں

راولپنڈی (نمائندہ پنڈی پوسٹ)سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی کی روات اور کلرسیداں شاہ باغ کے مقام پر کھلی کچہریاں نمودو نمائش سے بھرپور نکلیں ،سی پی او خود کھلی کچہری میں سوا گھنٹہ تاخیر سے پہنچے جس پر وہاں موجود سائلین تلملا اٹھے سزا اور جزا کا تعین کیے بغیر لگنے والی بے ثمر کھلی کچہریوں سے عوام کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟دوسری جانب صحافیوں کو ویڈیو بنانے اور فوٹو بنانے سے بھی روک دیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی کی جانب سے تھانہ روات اور سرکل کہوٹہ کے سلسلہ میں روات بعدا زاں شاہ باغ کے مقام پر کچہریاں لگا ئی گئیں ،شاہ باغ میں کھلی کچہری کے لیے ڈیڑھ بجے کا وقت دیا گیا تھا تاہم سی پی اوسوا گھنٹے کی تاخیر سے پونے 3 بجے ہال میں داخل ہوئے،جس پر ہال میں موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے ہٹو بچو کی کتھا کہانی شروع کر دی ۔

اس دوران جب صحافیوں نے کھلی کچہری کی کوریج کرنا چاہی تو وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے تصاویر یا ویڈیو بنانے سے روک دیا ۔کھلی کچہری کے دوران پولیس نظام کے ترسے سائلین جب اپنا مسئلہ بیان کرتے ہیں تو پولیس کی نا اہلی اور کوتاہی پر پردہ ڈالنے کے لیے مائیک کو بند کر دیا گیا ،جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کھلی کچہریاں عوام کے مسائل کے حل سے زیادہ فوٹو سیشن اور سب اچھا کی رپورٹ پیش کرنے کی حدتک تھیں ۔

اس حوالے سے سینئر جرنلسٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کھلی کچہریاں اس طرز پر نہیں ہو تی تھیں وہاں سزا و جزا کاعمل بھی دیکھا جاتا تھا موقع پر موجود افسران سے باز پرس ہوتی تھی مقدمات کی ناقص تفتیش اور ملزمان کے خلاف ٹھوس کارروائی نہ ہونے پر افسران کو معطل بھی کردیا جاتا تھا تاہم ان کچہریوں میں سائلین کی شکایات سن کر بھی افسران سے نا تو باز پرس کی گئی اور نہ ہی سزا و جزا کاعمل دیکھنے میں آیا۔انھوں نے اسے وقت اور پیسے کا ضیاع قرار دیا