تھانہ کھنہ کی حدود میں ایک روز کی نومولود بچی کے اغوا کا ڈراپ سین

اسلام آباد(حماد چوہدری) تھانہ کھنہ کی حدود میں ایک روز کی نومولود بچی کے اغوا کا ڈراپ سین اس وقت ہوا جب انکشاف ہوا کہ بچی کا اغوا کار کوئی اور نہیں بلکہ اس کا اپنا باپ ہے۔ ایس ایچ او تھانہ کھنہ عامر حیات نے اپنی بروقت، پیشہ ورانہ مہارت اور دبنگ کارروائی سے یہ معمہ صرف ایک دن میں حل کر کے مثال قائم کر دی۔ ان کی اس شاندار کارکردگی کو عوام اور اعلیٰ پولیس حکام نے بھرپور سراہا ہے۔ریسکیو کے ذریعے پولیس کو اطلاع ملی کہ بلال ٹاؤن چشتیہ مارکیٹ سے ایک روز کی بچی گھر سے اغوا ہو گئی ہے۔ اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او عامر حیات نے ٹیم کے ہمراہ تیزی سے ایکشن لیا، مقدمہ درج کر کے جدید خطوط پر تفتیش شروع کی۔ اردگرد کے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی گئی، بچی کی پیدائش والے ہسپتال کے عملے، دائیہ، نرس اور ڈاکٹروں کو شامل تفتیش کیا گیا۔عامر حیات نے خاندان کے تمام افراد کو باریک بینی سے شامل تفتیش کیا۔ ان کی ہدایت پر تمام فون نمبرز کا ڈیٹا نکالا گیا، اہلِ محلہ سے بھی تفصیلات حاصل کی گئیں، جبکہ گھر کے سامنے موجود مانگنے والی عورت کو بھی حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔ اس دوران بچی کے باپ ابراہیم سے بار بار سوالات ہوئے جن پر شک مزید گہرا ہوا۔ عامر حیات نے ٹیکنیکل ٹیم کی مدد سے تمام فون قبضے میں لے کر ڈیٹا ریکور کرایا۔ ابراہیم کے موبائل سے ڈیلیٹ شدہ میسجز برآمد ہوئے جن میں ایک نامعلوم نمبر سے بھیجا گیا پیغام شامل تھا: “اللہ حافظ، بائے بائے۔ایس ایچ او عامر حیات نے ماہر تفتیشی حکمت عملی سے ابراہیم کو گھیرے میں لیا اور بالآخر اس نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے اقرار کیا کہ اس نے اپنی نومولود بیٹی اپنی دوست شازیہ کی بیٹی اقرا کو دی کیونکہ اقرا بے اولاد تھی۔ مزید چھان بین سے پتہ چلا کہ اقرا نے اپنے سسرالی خاندان کو یہ تاثر دیا ہوا تھا کہ وہ حاملہ ہے اور نو ماہ تک جعلی پیٹ باندھ کر سب کو دھوکے میں رکھا۔ بچی کی پیدائش کے دن شازیہ اور اقرا رات کے اندھیرے میں ابراہیم کے گھر پہنچیں، بچی لی اور نکل گئیں، جبکہ ابراہیم گھر کے اندر سو گیا اور بعد میں ڈرامہ رچاتے ہوئے خاندان کے ساتھ گلیوں میں بچی تلاش کرتا رہا۔ایس ایچ او عامر حیات نے برق رفتاری سے کارروائی کرتے ہوئے شازیہ کو گرفتار کیا، جس نے سب کچھ تسلیم کر لیا۔ بعد ازاں عامر حیات کی قیادت میں پولیس ٹیم نے شیخوپورہ ماناوالا سے نومولود بچی کو بحفاظت بازیاب کرایا اور اقرا، اس کے شوہر طیب سمیت تمام مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اقرا کے والد کو بھی خبر نہیں تھی کہ اس کی بیٹی حاملہ نہیں ہے۔ یہ راز صرف تین افراد کو معلوم تھا: ابراہیم، شازیہ اور اقرا۔ایس ایچ او عامر حیات کی یہ شاندار کارروائی نہ صرف ان کی پروفیشنل صلاحیتوں کی عکاس ہے بلکہ پولیس فورس کے لیے ایک مثال بھی ہےاہل علاقہ نے بھی ان کی کاوش کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا ہے کہ انہوں نے نہ صرف معصوم بچی کو بحفاظت بازیاب کرایا بلکہ ایک پیچیدہ کیس کو انتہائی مہارت اور ایمانداری سے حل کیا۔