گومل سینٹر اف فارماسیوٹیکل ساینسز (جی سی پی ایس)، فیکلٹی اف فارمیسی، گومل یونیورسٹی میں ورچوئل سیمینار کا انعقاد۔
اج بروز جمعہ یکم اگست ۲۰۲۵ کو گومل سینٹر اف فارماسیوٹیکل ساینسز میں علوم دواسازی میں AI کے استعمال اور گلوبل ہم اہنگی میں پیشرفت کے عنوان سے ایک انٹرنیشنل ورچوئل سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
اس سیمنار کا مقصد عالمی ماہرین اور اسکالرز کو اکٹھا کرنا تھا تاکہ وہ دواسازی کی تحقیق کے مستقبل کی تشکیل میں AI پر تبادلہ خیال کر سکے اور دواسازی کے جدید علوم میں بین الاقوامی تعاون اور علم کے اشتراک کو فروغ مل سکے۔
اس ایونٹ کے ارگنائزر صبیح الرحمن (پی ایچ ڈی سکالر) تھے جنہوں نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا۔
گومل سینٹر اف فارماسیوٹیکل ساینسز کے ڈائیریکٹر ڈاکٹر فضل الرحمن نے ابتدائی کلمات سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ AI ایک ابھرتا ہوا فیلڈ ہے جس کا استعمال ریسرچ کے تمام علوم میں عمومی اور فارمیسی میں خصوصی طور کیا جانے لگا یے جس کی بہتر جانکاری کے لیے اس قسم کے سیمینار وقت کی ضرورت ہے۔
یونیورسٹی آف کین, نارمنڈی فرانس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شفیع اللہ نے دواسازی کی تحقیق میں اے آئی اور ایم ایل رجحانات کا فارماسیوٹیکل ریسرچ میں استعمال کے بارے میں بات کی جبکہ فارمن کرسچن یونیورسٹی لاہور سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر لائبہ ارشد نے دواسازی کی تحقیق میں اے آئی کے اخلاقی مضمرات کے بارے میں خطاب کیا۔
ایسٹ کینٹ یونیورسٹی یوکے سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سلینا زکری نے ذیابیطس ریٹینوپیتھی میں اے آئی کے استعمال کے بارے میں تفصیلی بات کی۔ تینوں مقررین نے ایونٹ کے مرکزی موضوع کے بارے میں گہرائی سے معلومات فراہم کیں۔
آخر میں سوال جواب کا سیشن رکھا گیا تھا جہاں سامعین نے ایونٹ کے موضوع کے بارے میں سوالات پوچھے جن کا مفصل جوابات فراہم کیے گئے۔
اس سیمینار میں پاکستان سمیت قطر، یو اے ای، سعودی عرب، ناجیریا، چاینہ اور افغانستان کے مختلف یونیورسٹی کے ریسرچرز نے شرکت کی۔
ڈین فیکلٹی اف فارمیسی ڈاکٹر برکت علی خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وایس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال کے ویژن کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے ایونٹ گومل یونیورسٹی کے تحقیقی معیار اور جدت طرازی کے عزم کے مطابق ہے۔
