68

اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: سی ڈی اے کو تحلیل کر کے اختیارات میٹروپولیٹن کارپوریشن کو منتقل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (رپورٹ: پنڈی پوسٹ) — اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے انتظامی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو تحلیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے کو تحلیل کر کے اس کے تمام اختیارات اور اثاثے میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کو منتقل کیے جائیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ سی ڈی اے آرڈیننس اپنی افادیت کھو چکا ہے اور اس کے قیام کا مقصد مکمل ہو چکا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت تمام ایڈمنسٹریٹو، ریگولیٹری اور میونسپل امور کو چلانا آئینی تقاضا ہے اور یہ قانون منتخب نمائندوں کے ذریعے گورننس کو یقینی بناتا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس قانون کی منظوری کے بغیر کسی قسم کے ٹیکسز لاگو نہیں کیے جا سکتے۔

عدالت نے سی ڈی اے کے “رائٹ آف وے” اور “ڈائریکٹ ایکسس” چارجز کے حوالے سے جاری کردہ ایس آر او کو بھی کالعدم قرار دے دیا اور کہا کہ اس کے تحت کیے گئے تمام اقدامات غیرقانونی ہیں۔ اگر سی ڈی اے نے اس ایس آر او کے تحت کسی سے کوئی رقم وصول کی ہے تو وہ واپس کی جائے۔

سی ڈی اے نے ماضی میں پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز اور ہاؤسنگ سوسائٹیز پر مرکزی شاہراہ سے براہ راست رسائی کے بدلے میں یہ ٹیکس عائد کیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ شفاف اور قابلِ احتساب نظام کو یقینی بنائے اور شہریوں کے حقوق کا قانون کے مطابق تحفظ کیا جائے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں