38

کری روڈ قبرستان پر قبضہ مافیا سرگرم، جعلی قبریں بیچنے کا انکشاف

اسلام آباد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے کری روڈ میں واقع سرکاری قبرستان پر قبضہ مافیا کی سرگرمیاں زور پکڑ چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک بااثر شخص، سراج خان، نے قبرستان کی زمین پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے اور اسے ذاتی مالی مفادات کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ مقامی افراد کی شکایات کے مطابق، سراج خان نے نہ صرف قبرستان کی زمین پر غیر قانونی پارکنگ قائم کر رکھی ہے بلکہ تعمیراتی سامان کا غیر مجاز ٹھیہ بھی وہاں لگا رکھا ہے۔اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ یہ تمام سرگرمیاں مقامی تھانے کی پولیس اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے انفورسمنٹ ونگ میں تعینات انسپکٹر کی ملی بھگت سے جاری ہیں۔ متعدد شکایات کے باوجود نہ پولیس نے کوئی کارروائی کی ہے اور نہ ہی سی ڈی اے کے اہلکاروں نے مداخلت کی، جس سے اہل علاقہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سراج خان قبرستان کے اندر جعلی یا ڈمی قبریں تیار کر کے انہیں 40 سے 50 ہزار روپے میں فروخت کرتا ہے۔ یہ نہ صرف غیر قانونی فعل ہے بلکہ مذہبی و سماجی اقدار کی بھی کھلم کھلا توہین ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ قبرستان کی اصل حالت بگاڑ دی گئی ہے، اور مردوں کے لیے مخصوص یہ جگہ ایک تجارتی مرکز میں تبدیل ہو چکی ہے۔ سراج خان کی جانب سے مبینہ طور پر عام شہریوں کو دھمکانے اور شکایت کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اہل علاقہ نے چیئرمین سی ڈی اے، ڈی جی انفورسمنٹ، اور آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ قبرستان کی زمین کو فوری طور پر واگزار کرایا جائے، جعلی قبریں بیچنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، اور اس سارے معاملے میں ملوث سی ڈی اے کے اہلکاروں اور پولیس کی بھی مکمل تحقیقات کی جائیں۔علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کری روڈ قبرستان کی حدود کا ازسرنو تعین کر کے اس کے گرد چار دیواری بنائی جائے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے غیر قانونی اقدامات کو روکا جا سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو عوام شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

خبر پر اظہار رائے کریں