راولپنڈی (نمائندہ پنڈی پوسٹ) روات پولیس کی جانب سے چند روز قبل ڈھڈیاں، پھپھرہ کے علاقے میں ایک ڈیرے پر کی گئی کارروائی میں مبینہ طور پر غیر قانونی اقدامات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس ریڈ کے دوران پولیس نے دو افراد کو تحویل میں لیا، جن میں ایک شکیل نامی شخص بھی شامل تھا۔
باوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شکیل کو تحویل میں لینے کے بعد اسے کئی روز تک غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، اور بعد ازاں مبینہ طور پر تین لاکھ روپے کی ڈیل کے تحت رہا کر دیا گیا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شکیل کو رہائی ایس ایچ او تھانہ روات کی مبینہ ہدایات پر دی گئی۔
یاد رہے کہ مذکورہ کارروائی کے دوران پولیس نے دو ملزمان کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ چار سرقہ شدہ موٹر سائیکلیں بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم اب اس کارروائی کی شفافیت پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شکیل کا تعلق مبینہ طور پر مویشی چوری کی وارداتوں سے بھی جوڑا جا رہا ہے، لیکن اس کے خلاف کوئی باقاعدہ مقدمہ درج نہ کرنا اور بغیر قانونی کارروائی کے رہا کر دینا سنگین بدعنوانی کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔
تاحال راوت پولیس کی جانب سے ان الزامات پر کوئی باضابطہ وضاحت یا بیان سامنے نہیں آیا۔ شہری و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی اعلیٰ سطح پر غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔