
مسلم لیگ ن کی حکومت پنجاب اور وفاق میں آنے کے بعد ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں ہم بات کریں حلقہ این اے 53 اور اسکے نیچے دو صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی پی 10 اور 11 کی تو یہاں بھی ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں
مگر اس ساری صورتحال میں ممبر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے کارکنان کے درمیان ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کھینچا تانی جاری اس حوالے سے حقائق کیا ہیں اور سرکاری دستاویزات کے مطابق کونسا ممبر کونسے ترقیاتی کام کروا رہا کس نے کونسے پروجیکٹ پر کتنے فنڈ جاری کروائے ہیں
تو اصل دستاویزات سے جو حقائق وہ سامنے رکھیں گے سب سے پہلے تو بتائیں کہ سرکاری دستاویزات کے مطابق تمام ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو سرکاری خزانے میں سے انتیس کروڑ پچاس لاکھ روپے دیے گئے جسکے مطابق انھوں نے اپنے حلقے کے ترقیاتی کام کروانے تھے اس رقم کے علاؤہ ہائی وے
اور سوئی گیس کے پروجیکٹ الگ ہیں جو ممبران اسمبلی کروا رہے ہیں سب سے پہلے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 کی بات کریں یہاں سے ممبر قومی اسمبلی انجینئر قمر الاسلام راجہ کو ملنے والے فنڈ انھوں نے کہاں پر خرچ کیے ہیں
تو اس میں یونین کونسل بسالی کی گلیوں اور دیگر کام کے لیے 14.750 روپے،یونین کونسل بندہ کی گلیوں اور دیگر کام کے لیے 14.750 روپے کا فنڈ، یونین کونسل جھٹہ ہتھیال کی گلیوں اور دیگر کاموں کے لیے 14.750 وپے،یونین کونسل تراہیہ کے ترقیاتی کاموں کے لیے 14.750 روپے، یونین کونسل بسالی کے ترقیاتی کاموں کے لیے دوسرے حصے میں 5.900 روپے فنڈ مختص کیا گیا یونین کونسل تراہیہ کے کاموں کے لیے دوسرے حصے میں 5.900
جبکہ یونین کونسل بندہ کے لیے دوسرے حصے میں 5.900 روپے فنڈ جاری ہوئے یونین کونسل چونترہ کے ترقیاتی کاموں کے لیے 10.620 روپے فنڈ مختص کیا گیا.
یو نین کونسل چک بیلی خان 10.620،یونین کونسل رائیکا میرا 10.620،یونین کونسل گھگن 10.620،یونین کونسل دھندہ 10.620 روپے کے فنڈ جاری کیے گئے یونین کونسل پڑیال 11.505،یونین کونسل سیال 7.375،یونین کونسل کولیاں حمید 10.325،یونین کونسل چہان 7.375، یونین کونسل چکری10.620،یونین کونسل 11.800،یونین کونسل مورگاہ 11.800،یونین کونسل کوٹھہ کلاں 11.800،یونین کونسل تخت پڑی 11.800، یونین کونسل کوٹھہ کلاں دوسرے حصے کے لیے 11.800 روپے کا فنڈ جاری کیا گیا .
یونین کونسل دھاماں سیداں 8.620،یونین کونسل موہڑہ غزن 8.620، یونین کونسل دھمیال 8.620، یونین کونسل کلیال 8.555، یونین کونسل چک جلال دین 8.555، یونین کونسل لکھن 8.555 اور یونین کونسل چک جلال دین ٹو کے لیے 8.555 کے فنڈز جاری کیے گئے
اس طرح ان تمام ترقیاتی کاموں کی کل لاگت 295.000(انتیس کروڑ پچاس لاکھ) روپے ہے اسی طرح اس حلقے کے نیچے صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کو ملنے والی گرانٹ اور اور اسکے استعمال کی بات کریں تو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی جاری کردہ لسٹ کے مطابق حلقہ پی پی گیارہ جہاں سے ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری عمران الیاس ہے انھوں نے اپنے فنڈ اپنے حلقے میں کچھ اس طرح سے لگائے ہیں .
یونین کونسل دھاماں سیداں کی گلیوں اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے 50.000 اسکے علاؤہ پل اور دیگر کام کے لیے یونین کونسل دھاماں سیداں اور یونین کونسل کلیال کے لیے 50.000 کی رقم جاری کی گئی
یونین کونسل موہری غزن کی گلیوں اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے 40.000 یونین کونسل چک جلال دین 89 اور یونین کونسل چک جلال دین 90 کے لیے 45.000 اسکے علاؤہ یونین کونسل کلیال،مورگاہ، کوٹھہ کلاں ٹو،لکھن کے ترقیاتی کاموں کے لیے 40.000 روپے جاری کیے گئے اسکے علاؤہ اپنے حلقے کی
مختلف یونین کونسلوں جن میں یوسی85،86،87،88، 89,90 شامل کو نئے ٹیوب ویل کے قیام اور واٹر سپلائی لائن کی مرمت کے لیے 45.000 اور واٹر سپلائی اسکیم کی بہتری کے لیے اور ٹیوب ویلز کے لیے اپنے حلقے کی مختلف یونین کونسلوں جن میں یونین کونسل 81,82,83 کو 25.000 روپے کے فنڈ جاری کیے گئے ان سب ترقیاتی کاموں کی
کل مالیت 295.000(انتیس کروڑ پچاس لاکھ) روپے بنتی ہے اسی طرح اگر ہم بات کریں اگر حلقہ پی پی دس کی تو یہاں سے چوہدری نعیم اعجاز ممبر صوبائی اسمبلی ہیں انکو ملنے والے سرکاری فنڈ کے حوالے سے دیکھیں تو ڈپٹی کمشنر کی فراہم کردہ لسٹ میں انکا کوئی بھی منصوبہ شامل نہیں ہے
اسکی وجہ جب معلوم کی تو معلوم ہوا کہ انکے منصوبوں کی مالیت زیادہ اس لیے وہ ڈپٹی کمشنر نہیں بلکہ کمشنر راولپنڈی کی جانب سے جاری کیے گئے ٹینڈرز میں ہیں جب وہ دستاویزات نکالی گئی تو ان میں چار پروجیکٹ جو ممبر صوبائی اسمبلی کے ان میں کنسٹرکشن و مرمت روڈ چکری روڈ سے سہال ڈگری کالج جو 2.35 کلومیٹر بنتی اسکے لیے 60.450 روپے کی
رقم جاری کی گئی ہے اسی طرح سے سڑک کی تعمیر و مرمت وغیرہ سیال اڈے سے جنڈوں سیداں لنک روڈ جو تین کلو میٹر اسکے لیے 100.750 روپے کی خطیر رقم جاری کی گئی اسکے علاؤہ سڑک کی تعمیر و مرمت گاؤں مجاہد سے بھگرا سیداں لنک روڈ جو 1.69 کلومیٹر ہے کے لیے 60.450 روپے رقم مختص کی گئی
اسکے علاؤہ یونین کونسل سہال کی مختلف گلیوں کے لیے جو 5.02 کلومیٹر بنتی کے لیے 73.350 روپے کی رقم جاری کی گئی
اس طرح انکی بھی کل رقم تمام ترقیاتی کاموں کی 295.000(انتیس کروڑ پچاس لاکھ) روپے ہے یہ سب وہ کام جو حلقہ این اے 53 اور انکے نیچے دو صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں جاری ہیں
امید ہے کہ اب سوشل میڈیا سمیت گروپس میں ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر چلانے والوں کو حقائق کا علم ہوجانا کہ کونسے ترقیاتی منصوبوں پر کام کونسا ممبران اسمبلی اپنے فنڈ سے کروا رہا ہے اور اس تحریر میں درج تمام پروجیکٹ اور ان کے لیے جاری ہونے والی رقم سرکاری دستاویزات میں درج رقم اور پروجیکٹ کے مطابق لکھی گئی ہے۔