309

غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیوں کے ہاتھوں شہری یرغمال

وطن عزیز میں رئیل اسٹیٹ کو ایک منافع بخش کاروبار کی حیثیت حاصل ہے جہاں اسکی وجہ سے کاروبار پر ایک مثبت اثر پڑتا ہے وہیں پراس سے ملازمت کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں لیکن ہر محکمے کی طرح پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو بھی ایک ایسے آکٹوپس نے جکڑ رکھا ہے

جسے قبضہ مافیا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے یہ شعبہ اس وقت پوری طرح قبضہ مافیاء کے شکنجے میں جکڑا ہوا ہے وطن عزیز میں نام نہاد سفید پوش طبقہ جنہوں نے کلف زدہ کپڑے زیب تن کیے ہوتے ہیں اور ہر جائز ناجائز طریقے سے دولت کماکر اس شعبے کے سفید پوش کہلاتے ہیں

کریمنل مائنڈرکھنے والے لوگ زمینوں پر ناجائز طریقے سے قبضے کرنا، قتل و غارت کرنا، دہشت پھیلانا ان کا من پسند طریقہ ہے اور قبضہ والی زمین پرہاؤسنگ سوسائٹی کا بورڈ لگا کر پھر اربوں روپے پلاٹوں کی فروخت کے نام پر اکھٹے کرنا ان کا من پسند مشغلہ اس سارے کھیل میں وطن عزیز کی وہ تمام ادارے جو سیکیورٹی کے نام پر وجود رکھتے ہیں مکمل طور پر ملوث ہوچکے ہیں

قبضہ مافیاء کے منظم ہونے کی اس سے بڑی کیا مثال ہو سکتی ہے کہ ڈی ایچ اے جیسا ادارہ بھی زمینوں پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے ان کا مرہون منت ہے

اور وہ ایسے افراد کوسیکیورٹی کے نام پر بھرتی کرلیتے ہیں سوسائیٹیز کے معاملات کو دیکھنے کے لیے RDAکے نام سے ایک ادارہ موجود ہے لیکن اللہ کی امان انکے بیشتراہلکار تک سب گورکھ دھندے میں شامل ہیں

اسکا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ راولپنڈی شہر کے اطراف اس وقت تقریباکم بیش 484 ہاؤسنگ سوسائٹیزموجود ہیں جن میں سے تقریبا 336 غیر قانونی ہیں اور سب سے بڑا لطیفہ یہ ہے کہ RDAکی جانب سے غیر قانونی قرار دی جانیوالی سوسائٹیز میں ایسی سوسائٹیز بھی شامل ہیں جن میں ہزاروں لوگ مقیم ہیں

ان میں سے بیشتر لوگوں کو معلوم نہیں کہ جس پلاٹ یا گھر کے انہوں نے لاکھوں روپے ادا کیے ہیں وہ پلاٹ یا گھر غیر قانونی سوسائٹی میں ہے یا کسی قانونی جگہ پراگر ہم راولپنڈی کی چند چیدہ چیدہ اور بڑی غیر قانونی سوسائٹیز کا نام لیں

تو ان میں سے یوسی تخت پڑی میں واقع بحریہ ٹاؤن کا رفیع بلاک، اڈیالہ روڈ پر واقع بحریہ ٹاؤن فیز 9 اور فیز 8،کلر سیداں روات میں واقع بحریہ ٹاؤن، روات میں واقع نیشنل پولیس فاونڈیشن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اٹامک سوسائٹی

کلرسیداں روڈ چکری روڈ پر واقع الحرم سٹی فیز 2، ٹھلیاں کٹاریاں میں واقع بلیو ورلڈ سٹی ایئرپورٹ ٹاؤن، ڈھاگل میں واقع او جی ڈی سی ایل ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی، اڈیالہ میں
واقع خیابان قائد، چکری روڈ پر واقع راول ٹاؤن، کلیال میں قائم ڈیفنس ویو، ڈھاگل میں قائم بحریہ ٹاؤن ڈھاگل، چکلالہ میں واقع پام سٹی اور فضل ٹاؤن سمیت دیگر شامل ہیں راولپنڈی میں اس وقت تقریبا 69 ہاؤسنگ سوسائٹیز قانونی ہیں جبکہ 79 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کا معاملہ RDAمیں زیر غور ہے

اب ایک ایسا ڈرامہ جیسے راولپنڈی اور گرد ونواح میں بسنے والے ضرور دیکھتے سنتے ہونگے وہ ہے ان غیر قانونی سوسائٹیوں کیخلاف آپریشن کا دعوی ہے جو ہر چار دن بعد کیا جاتا ہےRDAنے تو ان غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کیخلاف آپریشن کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کر رکھی ہے

جب بھی کسی علاقے یا سوسائٹی کیخلاف آپریشن کرنے کا اعلان ہوتا ہیے آپریشن کرنے والے ہی حق نمک ادا کرتے ہوئے مالکان کو مطلع کردیتے ہیں اورمال لیکر مالکان جہاں چاہتے ہیں وہاں سے آپریشن کروادیتے ہیں اور کبھی کسی سوسائٹی کا مین گیٹ نہیں گرایا گیا

اس وقت قبضہ مافیاء اور ہاوسنگ سوسائٹیزکا زیادہ زور چونترہ چکری سے لیکر نیا ایئرپورٹ ہے اور اب تو خیر سے چک بیلی روڈ پر بھی یہ کام شروع ہوچکا ہے جبکہ گوجرخان میں بھی میٹرو سٹی نے کام ڈالنا شروع کردیا ہے ان قبضہ مافیاء والوں کو سب سے بڑی سپورٹ ہمارے منتخب سیاسی نمائندوں کی ہے جو اپنی سیاست اورپرائیویٹ دفاتر کو چلانے کے لیے اس مافیاء کے مرہون منت ہیں اور یہ مافیاء عام لوگوں کی زمینوں پر قبضے کرتا ہے

حتی کہ انکو قتل یا زخمی کرنا انکے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے دوسری طرف یہ عام آدمی کے خلاف اپنے کسی بندے کو فائرنگ سے زخمی کرکے اس پر کراس ایف آئی آر کا اندراج کروادیتے ہیں جس کا خاتمہ انکے درپردہ سیاسی کھڑپینچ راضی نامے کی صورت سے ڈبل فائدہ حاصل کرتے ہیں ووٹ بھی سلامت رہتی ہے اور مافیاء بھی خوش ملک میں قبضہ مافیاء کو سب سے بڑی سپورٹ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے پولیس سمیت وہ سب ادارے انکے سپورٹر ہیں جن کی وجہ سے یہ مافیاء دن بدن مضبوط ہوتا جارہا ہے

لیکن قانون کے نام پر بنے ادارے انکے سامنے لونڈی بن چکے ہیں میرے ملک کے عوام کا کیا ہوگا یہ تو رب جانتا ہے لیکن ہمیں اس مافیاء کیخلاف آواز بلند کرنی ہوگی RDAسمیت ہولیس اور FIAکو بھی بڑے مگرمچھوں کے خلاف اٹھنا ہو گا اور پاک آرمی جیسے ادارے کو چاہیے

کہ اس مافیاء کیخلاف بھی ایکشن لیں تاکہ عوام کے دلوں میں انکے لیے مزید محبت پیدا ہو بصورت دیگر وہ دن دور نہیں جب قبضہ مافیاچکری چونترہ سمیت پورے راولپنڈی کو یرغمال بنا لے گا

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں