177

ہسپتالوں کی مانیٹرنگ سیاسی نمائندوں کے سپرد

پاکستان کی سب سے پرانی تحصیلوں میں ضلع راولپنڈی کی ایک تحصیل کہوٹہ کا بھی شمار ہوتا ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے یہاں اقتدار میں رہنے والی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن ہے۔

جو وفاق کی ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی حکومت کرتی رہی۔ اس وقت بھی پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہے اور انتخابات 2024 سے پہلے پی ڈی ایم کے نتیجے میں بننے والی حکومت میں بھی ن لیگ برسراقتدار رہی۔ قومی حلقے این اے اکاون اور بالخصوص صوبائی حلقے پی پی سات میں گزشتہ تین انتخابات میں ایک ہی شخصیت حلقے کی مالک رہی ہے اور وہ راجہ صغیر ہیں۔

دو ہزار اٹھارہ سے لیکر اب تک تین بار مخالفین کو چت کرنے والے حلقے میں صحت کے شعبے میں کوئی نمایاں کام سرانجام دینے میں ناکام رہے ہیں۔ یونین کونسل لیول پہ بنیادی مراکز صحت کا نہ ہونا اور بلڈنگ ہونے باوجود ڈاکٹر سٹاف اور ادویات کا موجود نہ ہونا ستم ظریفی ہے۔تحصیل کہوٹہ کا واحد آر ایچ سی تھوہا خالصہ جو کئی سال سے مکمل ہے تاحال مکمل چوبیس گھنٹے کیلئے فعال نہ ہوسکا

۔ یو سی لہڑی میں بنیادی مرکز صحت تک موجود نہیں۔ کہوٹہ کی سب سے بڑی یو سی دکھالی کیلئے قائم بنیادی مرکز صحت یوسی کی آدھے سے زیادہ آبادی کیلئے پہنچ سے دور ہے۔

بنیادی مرکز صحت نارہ میں کئی سال بعد ڈاکٹر کی تعینات ممکن ہوئی ہے۔بنیادی مراکز صحت میں ناکافی سہولیات دیکھ کر جب عوام الناس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کہوٹہ کا رخ کرتے ہیں تو وہاں بھی انکا پالا بدانتظامی اور نااہلی سے بھرپور انتظامیہ اور سٹاف سے پڑتا ہے

جس کا ثبوت آئے روز منظر عام پہ آتا رہتا ہے۔ گزشتہ دنوں نو ماہ کا بچہ ہسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ نااہلی اور ہٹ دھرمی کاُشکار ہوا اور مزید کسر ریسکیو 1122 نے نکال دی۔ مزید کچھ دن پہلے مقامی ڈیم میں ڈوب کر جانبحق ہونے بچے کی پوسٹ مارٹم کیلئے لواحقین کہوٹہ سے پنڈی ذلیل ہوتے رہے۔ تحصیل میں قائم یہ ادارے عوام الناس کو بجائے سہولیات فراہم کرنے کے مزید مشکلات میں دھکیل رہے ہیں

۔ صحت کا شعبہ چونکہ مکمل طور پہ صوبائی معاملہ ہے اس لئے اس شعبے کی عدم توجہ کے باعث مریض اور لواحقین رلنے پہ مجبور ہیں۔ اس ساری صورتحال کا تقاضا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ معاملات کو درست کرے اور سیاسی نمائندے ہسپتال سٹاف سمیت میں جدید صحت کی سہولتیں مہیا کروانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ گھر کے پاس ہی صحت کی سہولت میسر ہو اور عوام الناس سکھ کا سانس لیں سکیں

۔اسی سلسلے میں پنجاب حکومت نے ایم پی اے کو متعلقہ ہسپتالوں میں مانیٹرنگ کا اختیار دیا ہے۔راجہ صغیر ٹی ایچ کیو کہوٹہ کی مانیٹرنگ کریں گے۔امید کی جاسکتی ہے کہ مسائل کم ہونگے اور عوام کو ریلیف ملیگا

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں