اہلیان بھنتی کا تاریخی جرگہ

کہوٹہ کے سرکاری ادارے کرپشن کا گڑھ

اہلیان موضع بھنتی کہوٹہ کا بڑا اقدام شادی بیاہ کی تقاریب کو سادہ کرنے اخراجات کو کم کرنے موت مرگ میں لواحقین سے اہل علاقہ کا تعاون فوتگی کے گھر سے کھانا نہ کھانے جبکہ چہلم میں بجائے اخراجات کرنے کے رفاعی کام کروانے متعلق گرینڈ جرگہ۔بھنتی کے مقام پر عظیم ویلفیئر ٹرسٹ کے روح رواں برگیڈئیر جاوید احمد ستی کی جانب سے گرینڈ جرگہ کا انعقاد طلباء و طالبات اساتذہ والدین اہل علاقہ مرد و خواتین کی بڑی تعداد میں شرکت 3 نکاتی ایجنڈا شادی بیاہ تقاریب کو سادہ، فوتگی میں لواحقین سے تعاون اور ایجنڈا کی خلاف ورزی کرنے والوں کا سوشل بائیکاٹ کرنے پر اتفاق اور اسکو عملی جامع پہنانے کا عہد کیا گیا اس موقع پر جرگہ میں موجود مرد و خواتین سے مشاورت کے بعد یہ حتمی فیصلہ کیا گیا ان تمام نکات پر عمل کیا جائے گا جو درج ذیل ہیں
شادی بیاہ
1۔ مائیاں مہندی کی رسم ختم کی جائے گی
2۔ برات میں باہمی مشورے سے 25 سے 30 افراد ہوں گے
3۔ دلہن کے گھر ون ڈش کھانے کا بندوبست کیا جائے گا یعنی سالن کے ساتھ روٹی4

۔ دلہن والوں کی طرف سے دعوت عام نہیں ہوگی صرف گھر اور محلہ کے افراد شامل ہوں گے 5۔ دلہن کے لیے تین جوڑے کپڑے بنوائے جائیں گے تمام رشتہ داروں کے لیے کپڑوں کے جوڑے نہیں بنوائے جائیں گے
6۔دلہن کی تیاری میں پارلر وغیرہ کے اخراجات نہیں کیے جائیں گے
7۔ زیورات میں سونے کی بجائے مصنوعی سیٹ بنوایا جائے گا
8۔ جہیز اور اس کی نمائش ممنوع ہوگی
9۔ لڑکے کی طرف سے ولیمے میں محدود افراد کی شرکت ہوگی جس میں گھر کے افراد کے علاوہ محلے کے لوگ شامل ہوں گے
10۔ولیمہ میں ون ڈش یعنی سالن اور چپاتی ہوگی
11۔ شادی میں کسی قسم کا چراغاں نہیں کیا جائے گا
12۔ شادی اور ولیمہ گھر پر کیے جائیں گے کوئی شادی ہال وغیرہ بک نہیں کیا جائے گا
13۔ نکاح کی لاحدہ تقریب نہیں کی جائے گی شادی والے دن ہی نکاح کی رسم ادا کی جائے گی
14 لڑکے والے جہیز اور لڑکی والے طلائی زیوارات کی ڈیمانڈ نہ کریں گے
ماتم
1۔ماتم والے دن ماتم والے گھر میں کسی قسم کا کھانا نہیں دیا جائے گا
2۔تین دن تک ماتم والے گھر میں ہمسائے اور لواحقین کھانا پہنچائیں گے
3۔ سوگ تین دن کے لیے ہوگا
4۔ کل کے لیے دعوت عام نہیں دی جائے گی صرف گھر کے افراد اور قریبی محلہ دار مدعو ہوں گے
5۔ 40ویں کے اخراجات کرنے کی بجائے مرحوم/ مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے کوئی بھی رفع عامہ کا کام کیا جائے گا جس پر مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے مرحوم کے نام کی تختی لگائی جائے گی کمیٹی مسجد کے امام کی سربراہی میں گاؤں کے معززین کی کمیٹی تشکیل دی جائے

گی جو کہ مندرجہ بالا اقدامات کو عملی جامہ پہنائے گی اور خلاف ورزی کرنے والے کا سوشل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کرنے کی مجاز ہوگی جرگہ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مندرجہ عنوان بالا تمام نکات پر عمل نہ کرنے والے کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے گا اور اسکی شادی بیاہ کی تقاریب میں شرکت نہ کی جائے گی۔
جرگہ میں موجود تمام افراد نے عہد کیا اور یقین دلایا۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے برگیڈئیر ر جاوید احمد ستی نے کہا کہ غریب عوام کی زندگی اور موت دونوں مشکل ہو کر رہ گئی ہیں ہمیں اخراجات کو کم کرنا ہوگا تا کہ بچیوں کی با عزت شادی ہو سکے بچوں کے والدین اس پریشانی میں نہ ہوں کہ وہ اپنے بچوں کی شادی کیسے کریں گے

جو رسومات دین اسلام کے منافی ہیں انکا بائیکاٹ کرنا ہوگا اور اسلام وسنت کے عین مطابق شادی کو عام کرنا ہوگا جبکہ موت مرگ میں جو رواج قائم ہیں اور لواحقین کے گھروں سے کھانا پینا اسکو ختم کرنا ہے

مندرجہ عنوان بالا نکات کو عملی جامع پہنانا ہوگا برگیڈئیر جاوید احمد ستی نے کہا کہ یہ کام 20 سال قبل سابق چیف جسٹس سردار اسلم نے شروع کیا جو بعد میں ختم ہوا اسکو دوبارہ شروع کر رہے ہیں یہ آگاہی مہم پوری تحصیل میں گاوں گاؤں جا کر کریں گے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی عوام ہمارا ساتھ دیں برگیڈئیر جاوید ستی نے مزید کہا کہ عظیمین تحریک اور سکول سسٹم کے طلبا و طالبات والدین اساتذہ ملکر اس پر عمل کروائیں گے جرگہ میں بیرسٹر سردار تیمور اسلم ایڈووکیٹ، سردار ایم رضا، و دیگر سیای سماجی مذہبی شخصیات مرد و خواتین شریک تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں