153

سائیکل معیشت کی دشمن

ایک ملٹی نیشنل بینک کے سی ای او نے معاشی ماہرین کو اس وقت سوچ میں ڈال دیا جب اس نے کہا کہ سائیکل ملکی معیشت کیلئے تباہی کا باعث ہے اس لئے کہ سائیکل چلانے والا کار نہیں خریدتا وہ کار خریدنے کے لئے قرض بھی نہیں لیتا۔انشورنس نہیں کرواتا پیٹرول بھی نہیں خریدتا۔ اپنی گاڑی سروس اور مرمت کے لئے نہیں بھیجتا کار پارکنگ کی فیس ادا نہیں کرتا۔ وہ ٹال پلازوں پر ٹیکس بھی ادا نہیں کرتا۔سائیکل چلانے کی وجہ سے صحت مند رہتا ہے موٹا نہیں ہوتا۔ صحت مند رہنے کے باعث وہ دوائیں نہیں خریدتا۔ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کے پاس نہیں جاتا۔ حتیٰ کہ ملک کے جی ڈی پی میں کچھ بھی شامل نہیں کرتا۔اس کے برعکس ہر نیا فاسٹ فوڈ آؤٹ لیٹ اپنے ملازمین کے علاوہ کم از کم 30طرح کے لوگوں کے لئے روزگار کا سبب بنتا ہے۔ جن میں ڈاکٹر‘ امراض قلب کے ماہر‘ ماہرِ معدہ و جگر‘ ماہر ناک کان گلہ‘دندان ساز‘ کینسر سپیشلسٹ‘ حکیم اور میڈیکل سٹور مالکان وغیرہ شامل ہیں۔چنانچہ یہ بات ثابت ہوئی کہ سائیکل معیشت کی دشمن ہے اور مضبوط معیشت کے لئے صحت مند افراد سخت نقصان دہ ہیں۔نوٹ:پیدل چلنے والے معیشت کیلئے اور بھی خطرناک ہیں کیونکہ وہ سائیکل بھی نہیں خریدتا!(محمد طلحہ‘ساگری)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں