94

معاشرے کا کڑوا سچ

میاں بیوی کہیں جارہے تھے عورت حسب معمول نوک پلک سنواری بوی تھی اور ٹیکسی کے انتظار میں کھڑے تھے۔ اتنے میں ٹیکسی آئی اور وہ اس میں بیٹھ گے کچھ دیر بعد ٹیکسی ڈرائیور نے کہا اپنی وائف سے بولیں یہ لپ اسٹک کا شیڈ مٹادیں مجھے اچھا نہیں لگ رہا‘ یہ سنتے ہیں شوہر نے غصے سے اس کا گریبان پکڑا اور بولا تیری یہ ہمت کیسے ہوئی جو تو نے یہ بات بولی‘ ڈرائیور نے مسکراتے ہوئے بولا: بھائی اگر یہ آپ کیلئے سجی سنوری ہوتی تو گھر میں سجتی، یہ تو راستے کے لیے تیار ہوئی ہے اور راستے کی ہرچیز پر تنقید اور پسندیدگی کا اختیار ہر شخص کو ہے مرد کا غصہ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا اور رومال نکال کر دیا اور اپنی بیوی سے کہا اپنا میک اپ صاف کر لو شاید اس بات میں حقیت نہ ہومگر اک سچائی ضرور ہے ہم عورتیں واقعی اپنے شوہر کیلئے کم اور لوگوں کیلئے زیادہ تیار ہوتی ہیں، کسی تقریب میں جانا ہو تو گھنٹوں لگا دیتی ہیں مگر شوہر کے آنے کا وقت ہو تو کبھی ان کیلئے تیار نہیں ہوتی ہیں۔ اچھے کپڑے کیا؟ صاف کپڑے بھی نہیں بدلتے صبح سے شام ایک ہی لباس میں گھومتی رہتی ہیں سرجھاڑ منہ پھاڑ جبکہ ہمارے مذہب میں دور جاہلیت کی تیار ہوکر باہر نکلتی منع فرمایا ہے یہ نہیں کہا تم اپنے گھروں میں بھی سجا سنورہ نہیں کرو، بلکہ کہا ہے زیبائش شوہر کیلئے ہے‘ مگر ہم اسکے برعکس ہیں۔(عالیہ نور‘کہوٹہ)

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں