اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی نظربندی کے خلاف رٹ پیٹشن کی سماعت۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے گرفتاری کا حکم معطل کرتے ہوئے پرویز الٰہی کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔پرویز الٰہی کی طرف سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔سردار عبدالرازق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کی گرفتاری کا ڈی سی اسلام آباد کا حکم نہ صرف غیر آئینی اور غیر قانونی ہے بلکہ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔پرویز الٰہی گزشتہ تین ماہ سے پولیس حراست میں ہیں ان کی رہائی سے امن و امان کو کیا نقصان پہنچ سکتا ہے۔پرویز الٰہی کے خلاف جو مقدمات بنائے گئے تھے ان میں وہ عدالتی احکامات سے ڈسچارج ہو چکے ہیں
یا ان کی ضمانت منظور ہوچکی ہے ۔ڈی سی اسلام آباد کا نظربندی کا حکم لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔پرویز الٰہی کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیا جس پر سردار عبدالرازق نے کہا کہ پرویز الٰہی کے خلاف اسلام آباد میں کوئی مقدمہ ہےاسلام آباد میں کوئی مقدمہ نہیں ہے ۔ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد رٹ پیٹشن سماعت کے لئے منظور کردی اور ڈی سی کا حکم معطل کرتے ہوئے پرویز الٰہی کو فوری رہا کرنے کا حکم جاری کردیا
152