142

شان کاتب قرآن کاتب وحی

نبی اکرم شفیع اعظمﷺکواللہ رب العزت نے جوبلندوبالا، ارفع واعلی، مقام ومرتبہ، شان وشوکت، عزت احترام، حسن وجمال، سیرت وصورت، کردار و گفتار، سے نوازا دنیاکی جتنی بھی نعمتیں عطاء فرمائیں انکی مثال تلاش کرنا اور، انکی نظیر پیش کرنا ممکن نہیں جو مقام ومرتبہ میرے آقا ومولا تاجدار ختم نبوت کوملا اس سے بڑامقام ومرتبہ نا توکائنات میں کسی کہ پاس ہے اورنا ہی کسی کومل سکتا ہے اورناہی کائنات میں اس سے بڑا کوئی رتبہ ہے جواللہ نے اپنے محبوب کونا دیا ہو، اللہ رب العزت نے اپنے پیارے لاڈلے محبوب کوہرچیزبے مثال، لاجواب عطاء فرمائی حتی کہ اللہ نے اپنے محبوب کوجواصحاب محمدﷺعطاء فرمائے وہ بے مثال بھی ہیں اور لاجواب بھی انکابھی بہت بڑا بلندوبالا،مقام و مرتبہ ہے انکی عزت, تکریم، تعظیم،توقیر کی گواہی خود خدانے قرآن مجیدفرقان حمید میں ارشاد فرمائی اصحاب محمدﷺ کیخلاف ادنی سی بات کرنابھی حرام ہے نبی اکرم شفیع اعظمﷺکی اصحاب پرانگلی اٹھانا انکی کردار کشی کرناگویانبی کی پسندکوجھٹلانا ہے نبی کریمﷺ کی پسندیدہ ترین جماعت صحابہ کرام ہیں رسولﷺکے انتخاب پر نبی کی تعلیم و تربیت پر نبی کی محبت پر نبی کی اللہ سے فرمائش پر نبی کے محافظوں پرنبی کہ دیوانوں پروانوں پرنبی کہ لاڈلوں پرنبی کے شاگردوں پرنبی کہ پہرہ داروں پرنبی کہ وفاداروں پر نبی کہ جاں نثاروں پر انگلی اٹھانا اور عیب نکالنا اپنی آخرت اوراپنے ایمان کوتباہ کرنے کہ مترادف ہے سب سے پہلے تو اہل بیت کی شان ہے نبی کی گھر والوں کی شان ہی جداہے چاہے وہ داماد ہوں اولاد ہو ازواجِ مطہرات ہوں یا نبی کہ گھر سے جڑے ہوئے کوئی بھی ہیرے جواہرات اسکے بعد صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی بھی شان ہے عظمت واہمیت ہے پھر اصحاب محمدﷺ کے ستاروں میں سے کوئی بھی روشن ستارا ہو اس کی شان بھی ہے وہ روشن اور رشد وہدایت کاذریعہ بھی ہے پھر عشرہ مبشرہ سمیت بہت سارے صحابہ کرام کو اعزازی القابات وصفات ملی ہیں ان روشن رشدوہدایت کے میناروں میں سے ایک نام حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کابھی ہے آپ صحابی رسول ہیں نبی کہ رشتہ دار ہیں عاشق رسولﷺہیں ہدایت یافتہ ہیں اور سب سے بڑھ کرآپ ؓ کاتب وحی کاتب قرآن بھی ہیں امیرشام فاتح عرب والعجم صحابی رسول حضرت سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ وحی کواپنے ہاتھوں سے لکھتے آپکے والد محترم اور والدہ محترمہ خاندان سمیت اصحاب رسولﷺکی صف میں شامل ہیں آپکے والد محترم عرب کہ مشہور سردار ہیں آپکے والدمحترم کوتاریخ اسلام صحابی رسول حضرت سیدنا ابوسفیان رضی اللہ عنہ کے نام سے جانتی ہے آپکی بہن یعنی حضرت ابوسفیانؓ کی بیٹی ام حبیبہؓ حضور نبی کریمﷺکی زوجہ محترمہ ہیں جنہیں ازواج مطہرات میں شامل ہونے کاشرف بھی حاصل ہے حضرت امیر معاویہ کی کنیت عبد الرحمن ہے آپکا سلسلہ نسب والد اور والدہ محترمہ دونوں کی جانب سے پانچویں پشت میں رسول اکرم شفیع اعظمﷺسے ملتا ہے یوں حضرت امیر معاویہ نسبتی لحاظ سے حضور اکرمﷺکے قریبی رشتہ دار ہوئے اسی طرح آپ حضور اکرمﷺکے سسرالی رشتہ دار بھی ہیں آپکی ہمشیرہ محترمہ ام المومنین سیدہ ام حبیبہ ؓ حضور اکرمﷺکی زوجہ محترمہ ہیں اس لحاظ سے حضرت امیر معاویہ ؓ حضور نبی کریمﷺکے سالییوئے حضرت امیر معاویہ اعلان نبوت سے قبل مکہ میں پیدا ہوئے آپ لحیم و شحیم،گورا رنگ،کتابی چہرہ، موٹی آنکھیں، داڑھی گھنی،وضع قطع چال ڈھال میں بظاہر شان و شوکت مگرمزاج وطبیعت میں عاجزی انکساری، حلم
وبرباری، فہم وتدبر، سادگی وانکساری، زہدوتقوی، ذہانت وسیاست کے بے تاج بادشاہ آپ کوقبول اسلام کے وقت خود نبی اکرمﷺ نے مبارکباد دی آپ غزوات میں بھرپورحصہ لیتے رہے آپ وہ خوش نصیب جلیل القدر صحابی رسول ہیں جوکاتب وحی بھی ہیں پہلے اسلامی بحری بیڑے کے موجد ہیں، حضور کہ خدمت گار، فاتح قبرص ہیں، آپ نے دمشق میں اقامتی ہسپتال بنوایا، آب پاشی کابندوبست کیا، جدیدڈاکخانہ کی تنظیم نو کی، آپ نے احکامات کو مہرلگا کرمحفوظ کرنے کا طریقہ ایجادکیا، خط دیوانی کہ موجد ہیں،آپکے دور میں سب سے پہلے منجنیق کااستعمال کیاگیاحضرت امیرمعاویہ ایک سو تریسٹھ احادیث مبارکہ کہ راوی بھی ہیں سیدنا امیر معاویہ سفر وحضرمیں حضور کہ خدمت گاررہتے ایک مرتبہ حضور نبی کریمﷺتشریف لے جارہے تھے کہ راستہ میں وضو کی حاجت ہوئی توپیچھے مڑکردیکھا تو سیدناحضرت امیر معاویہ پانی لئے کھڑے تھے اس پانی سے وضوفرماتے ہوئے نبی اکرمﷺ نے فرمایا معاویہ تم حکمران بنوتو نیک لوگوں کہ ساتھ نیکی کرنابرے لوگوں سے درگزر کرناحضرت امیرمعاویہ فرماتے ہیں مجھے یقین ہوگیاکہ میں امت پر خلیفہ ضرور مقرر ہوں گااحادیث مبارکہ میں حضرت امیر معاویہ کہ فضائل موجود ہیں حضور نبی کریمﷺنے ارشادفرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن معاویہ کواس حالت میں اٹھائیں گے کہ ان پر نورکی چادر ہوگی، ایک موقع پر فرمایا اے اللہ معاویہ کو ہدایت دینے والا، ہدایت پر قائم رہنے والا اور لوگوں کہ لئے ذریعہ ہدایت بنادوسرے موقع پر نبی اکرمﷺنے فرمایا میری امت میں سب سے زیادہ بردبار اور سخی معاویہ بن ابی سفیان ہیں، بے شمار فضائل و مناقب خصوصیات و صفات کے مالک صحابی رسول حضرت امیر معاویہ حضور اکرمﷺ کے باہرسے آئے ہوئے مہمانوں کی خدمت میں بھی پیش پیش رہتے حضوراکرم کے ساتھ اسلام کہ غلبہ کیلئے غزوات میں شامل ہونے کے بعد خلیفہ اول سیدناصدیق اکبر کہ دورخلافت میں منکرین زکوۃ وختم نبوت اور مرتدین کے فتنوں کے خلاف جہاد میں بھرپور حصہ لیا اور اسلام کی سربلندی کے لئے کئی کارنامے سرانجام دئیے خلیفہ دوم سیدنا حضرت فاروق اعظم کہ دور خلافت میں فتوحات کی کوشش میں آپ پیش پیش نظر آتے رومیوں کوشکست دینے میں آپکا ثانی نہیں خلیفہ ثالث سیدناحضرت عثمان غنی کہ دورخلافت میں حضرت امیر معاویہ جہاد میں مصروف رہے اسلام اورجہاد کیلئے بحری بیڑا تیارکیا اور بحری مہم میں حصہ لیا28ھجری میں پوری شان وشوکت سے اسلامی تاریخ میں پہلی بار بحری بیڑے کے ساتھ بحر روم میں اترے بحری بیڑے اور بحری جہازوں کا قافلہ لے مسلمانوں کی مدد کیلئے کفر کو کچلتے ھوئے قبرص کو فتح کیاآپ نے19 سال تک آدھی دنیا پر سیاست معاویہ کا ڈنکابجاتے ہوئے عدل و انصاف قائم کرتے ھوئے اسلامی حکومت قائم کی اسلامی پرچم لہرایا64 لاکھ مربع میل پر حکمرانی کرنیوالے سیاست اسلامیہ کے بے تاج بادشاہ جلیل القدر صحابی رسول کاتب وحی بالآخر 78 برس کی عمر میں 22 رجب المرجب 60ھجری کونبی اکرمﷺکا یہ روشن رشدوہدایت کا ستارہ ھمیشہ کیلئے دنیا سے روپوش ہوگیا حضرت ضحاک بن قیس رض نے آپکی نماز جنازہ پڑھائی دمشق میں باب الصغیر میں مدفن ہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں