273

جاو ید کوثر حلقہ کی قسمت بدلنے کیلئے کمربستہ

کاشف حسین
73 سال سے پاکستانی قوم اپنی ویران زندگی میں مسکراہٹوں اور مسرتوں کی آبیاری کی خواہشمند ہے وہ ہر الیکشن میں بہتری اور سکون بھری زندگی کے سپنے آنکھوں میں سجائے اپنی زندگی کو بدلتے دیکھنے کی غرض سے گھنٹوں پولنگ اسٹیشنز کے باہر کھڑے ہوکر ووٹ کا استعمال کرتے ہیں گو کہ انہیں یہ اچھے سے معلوم ہے کہ ان کے ووٹ کی الیکشن میں کوئی خاص اہمیت نہیں ملکی تاریخ گواہ ہے کہ یہاں ہر الیکشن میں عوامی رائے کے بجائے اس ملک کی بالا دست قوتوں کی ایما پر ممبران کی ہار اور جیت کا فیصلہ ہوتا ہے۔مگر خواب پر ٹیکس نہ ہونے کی وجہ سے قوم خواب دیکھتی چلی آرہی ہے مگرانہیں ہر بار ان خوابوں کی ایسی بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے کہ زندگی میں یک بیک زمان ومکاں کے سبھی فاصلے بے نشاں ہوجاتے ہیں ایک عرصہ سے ہماری زندگی دھواں دھواں ہے ہم لوگ اللہ میاں کی گائے ہیں جو چارہ ڈالنے کی بات کرتا ہے اسے کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔ہماری تہتر سالہ ملکی تاریخ وعدوں‘خوابوں‘یقین دھانیوں اور لچھے دار باتوں سے عبارت ہے حکومت سیاسی رہی ہو یا جرنیلی قوم کو صرف بے وقوف ہی بنایا گیا ہمیں تھا‘ تھی‘ ہوگا‘ کریں گے جیسے اعلانات پر ہی خوش رکھا گیا۔ہر آنے والی حکومت جانے والی حکومت پر خزانہ خالی کرنے کا الزام لگا کر اپنی عیاشیوں پر خوب خرچ کرتی رہی۔اور قوم پیٹ پر پتھر باندھے اپنے رہنماؤں اور چوکیداروں کو پالتے رہے۔کبھی ایک کبھی دوسرے اور کبھی تیسرے رہنماء کو آزماتے زندگی کے دن پورے کرتی چلی آرہی ہے۔اس ماحول میں اگر کوئی منتخب نمائندہ اپنے حلقے کے لیے کوئی ریلیف کا کام کرتا ہے تو بڑی عجیب سی بات لگتی ہے حلقہ پی پی آٹھ گوجر خان پر ایک نظر ڈالیں تو اس حلقہ کے عوام نے سب سے زیادہ اعتماد پاکستان مسلم ن پر کیا اور اس جماعت کو کئی باریاں دی گئیں۔لیکن ن لیگ سب سے زیادہ وقت اقتداری پارٹی ہونے کے باوجود حلقہ کی عوام کی وہ خدمت نہیں کرسکی جس کے عوام مستحق تھے۔زیادہ تر وقت یہ جماعت مقامی سطح پر اپنے اندرونی اختلافات کا شکار رہی ترقی منصوبوں پر میرے اور تیرے کی بحث سنائی دیتی رہی۔صوبائی منصوبوں پر وفاقی نمائندے کے پسندیدہ لوگ اپنے نام کی تختیاں لگاتے رہے جس کے باعث کریڈیٹ بھی کسی کے حصے میں نہیں آسکا۔موجود دور میں چونکہ قومی وصوبائی نشستوں پر دو الگ الگ ممبر کامیاب ہوئے جس کی وجہ سے ترقیاتی کاموں پر کوئی اختلاف موجود نہیں ہے یوں بھی اس وقت حلقہ میں ہونے والے ترقیاتی کام صوبائی حکومت کے تحت ہورہے ہیں جن کا کریڈٹ منتخب ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر کو ہی جاتا ہے۔چوہدری جاوید کوثر کی جانب سے علاقے میں ان کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر کروایا جارہا ہے جہاں عوام زیادہ مشکلات کا شکار ہیں۔ ایم پی اے جاوید کوثر نے اپنے تین سالہ دور میں ان روڈ راستوں کی تعمیر پر توجہ دی جو ایک عرصہ سے عوام کے لیے عذاب بنے ہوئے تھے۔یوسی بیول کے مختلف دیہاتوں موڑہ ملکاں‘ ڈھوک تھتھی‘ ڈھوک پٹریاں‘ڈھوک بوہڑ والی‘ ڈھوک موڑہ مظفریاں برج ڈھیری میں گلیوں اور راستوں کی تعمیر کے علاوہ ایک طویل عرصہ سے کسی مسیحا کی منتظر بیول محلہ سے جبر روڈ سے جا ملنے والی سڑک پر بھی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔یوسی سوئیاں چیماں میں لاریب اسکول سے درسگاہ میراشمس‘ موہڑہ نگیال سے ڈھوک یونس شہید روڑ‘چکڑالی بدحال‘ میراشمس درس گاہ سے ڈھوک چھنی تک سڑک کی تعمیر‘ موڑہ نگیال سے موڑہ سندھو روڑ موضوع سنگنی قلعہ روڑ کے علاوہ‘ سوئیاں چیمیاں کے گاؤں چکڑالی بدحال کی گلیوں کو پختہ کروانے کے لیے 35 لاکھ کے ٹینڈر‘ گوجر خان یونیورسٹی کی اراضی واگزار کروانے کے بعد اس پر چار دیواری کا قیام‘ گرلز کالج کی منظوری بیول بی ایچ یو ہاسپٹل کی نئی عمارت تعمیر گو کہ عمارت کی تعمیر ن لیگ کے دور میں شروع ہوئی لیکن حکومت جانے کے بعد یہ کام بند ہو گیا جسے بعد میں ایم پی اے چوہدری جاوید کوثر نے مکمل کروایا بیول تا جبر کارپٹ روڑ کی منظوری جس پر کام چند دن میں شروع ہو جائے گا۔بیول تا گوجر خان‘ بیول کلر سیداں اور جبر تا حبیب چوک کارپٹ روڑ کی منظوری‘ ٹراما سینٹر کو فعال کروانے کی لیے فنڈز کا اجراء چوہدری جاوید کوثر کے کریڈیٹ پر ہیں۔ طویل عرصہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور عوام کے لیے اذیت کا باعث بنی جبر سے رتالہ روڑ پر کام جاری ہے جو علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔چوہدری جاوید کوثر کی جانب سے گوجر خان میں قائم چنگی کا خاتمہ کروانا بھی ایک کارنامہ کہا جاسکتا ہے۔ترقیاتی کاموں کے حوالے سے چوہدری جاوید کوثر حلقہ میں تمام سابق ایم پی ایز سے بہتر پرفارمنس دے رہے ہیں یہ بات ان کے مخالفین بھی تسلیم کرتے ہیں۔تاہم علاقے میں منشیات فروشی کے حوالے سے ان کا کوئی ایکشن نہیں جانتے اس باعث علاقہ میں چرس‘شراب‘شیشہ کا دھندہ نسل نو کو تباہی کی جانب لے جارہا ہے ایم پی اے کو منتخب نمائندہ ہونے کے ناطے اس پر بھی نظر رکھنا ضروری ہے۔ تاکہ ہم اپنے بچوں کی زندگیوں کو تباہی سے بچا سکیں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں