443

پنڈی پوسٹ کی کامیابی‘ محنتوں کا ثمر

زاہد فاروق
ایسے حالات جب لوگوں کی سوچ ذہن کے دریچوں میں گھٹ کر رہ جاتی تھی لیکن الفاظ بن کر دوسرے ذہنوں کا منور کرنے سے قاصر تھی، ایسے حالات جب لوگ اپنی بات اربابِ اختیار تک پہنچانے کے لیے دفتروں کے چکر کاٹ کاٹ کر دل برداشتہ ہو کر محکومی کو اپنا مقدر سمجھ کر بیٹھ جاتے تھے،

ایسے حالات جب اہلِ قلم اپنے خیالات کو دوسروں تک پہنچانے کے لیے مارے مارے پھرتے رہتے تھے، ایسے حالات جب اہلیانِ علاقہ اپنے مسائل کو سامنے لانے کے لیے کسی مسیحا کی تلاش میں بھٹکتے پھرتے تھے انھی حالات میں ایک شخص پنڈی پوسٹ کا علم اٹھائے لوگوں کی دہلیز پر آن پہنچا

خیالات کو الفاظ کے سانچے میں ڈھالنے کا موقع فراہم کیا،سوچوں پر لگی قدغن کو دور کرکے ان کو آزادی دلائی، اہلِ قلم کو فورم دیا اور ہر کسی سے للکار کر کہنے لگا خدارا اپنی سوچوں کو اپنے اندر دبا مت رہنے دو بلکہ انھیں پنڈی پوسٹ کے فورم سے دوسروں تک پہنچا دو اس کی آواز تھی آو¿ مل کر اپنے مسائل اپنی آواز اپنے خیالات الفاظ کی شکل میں سب کہہ دو اور آج اس زبان کو جو عبدالخطیب چوہدری نے پنڈی پوسٹ کی شکل میں لوگوں کو دی سات سال مکمل ہو چکے

جس پر ہم امیدِ سحر کی پوری ٹیم کی طرف سے آپ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں یقیناً یہ آپ کی اور آپ کی ٹیم کی شبانہ راز محنتوں کا ثمر ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں