98

چوہدری نثار دیرینہ ساتھیوں کو بھلاد یا

چوہدری ابرار‘نمائندہ پنڈی پوسٹ

چند چاپلوس لوگوں نے چوہدری نثار کو قومی سیاست سے آوٹ کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا
ہفتہ رواں میں چوہدری نثار علی خان نے یونین کونسل لوہدرہ کے وائس چیئرمین راجہ محمد یونس کے گھر تشریف فرما ہوئے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں خاموشی سے راجہ یونس صاحب کو ان کے بیٹے کی شادی پر مبارک باد دینے حاضر ہوا تھا کیونکہ انہوں نے اپنے بیٹے کی تقریب ولیمہ پر حاضری کیلیے بار بار دعوت دی اور اسرار کیا تو میں حاضر ہو گیا مگر جہاں نہیں جا سکتا وہاں ناراضگی بنتی ہے روات سے کلرسیداں تک اس حلقہ کے لوگ میرے دل میں بستے ہیں میں ان سے بہت پیار کرتا ہوں کوشش کریں گے کہ روات اور کلرسیداں کی تمام یونین کونسل پھر سے ایک حلقہ میں ہو جائیں انہوں نے کہا کہ معززین کو دیکھ کر ایسا لگا جیسے راجہ یونس نے دوبارہ ولیمہ کا انعقاد کیا ہو چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پہلے نمبردار ملک محمد اسلم صاحب کے گھر پنجگراں تک آیا تھا آج پہلی مرتبہ آگے آیا ہوں۔
2002 میں چوہدری نثار علی خان نے جب حلقہ این اے 52 سے بھی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تو اس وقت روات کلرسیداں کا حلقہ ان کیلیے نیا تھا سب سے پہلی یونین کونسل لوہدرہ ہی آتی ہے اس وقت مسلم لیگ ق کا دور حکومت تھا یونین کونسل لوہدرہ کے ناظم راجہ محمد صفدر عرف صفدری مرحوم تھے وہ محمد بشارت راجہ وزیرقانون کے قریبی ساتھی بھی تھے راجہ صفدر مرحوم اپنے حلقہ میں بہت مضبوط سمجھے جاتے تھے چوہدری نثار علی خان کے سخت مخالف بھی تھے اس وقت صفدری مرحوم سے سیاسی مخالفت رکھنا ہر ایک کے بس کی بات نہ تھی چوہدری نثار علی کو یونین کونسل لوہدرہ میں بیٹھنے کی جگہ بھی میسر نہ تھی مگر راولپنڈی کی معروف سیاسی شخصیت بابر بھٹی جو چوہدری نثار علی خان کے بہت قریب تھے انہوں نے گاوّں پنجگراں نمبردار ملک محمد اسلم صاحب مرحوم کی رہائش گاہ آ کر ان سے ملاقات کی تو انہیں چوہدری نثار علی خان کا ساتھ دینے کیلیے قائل کر لیا اس طرح چوہدری نثار علی خان کا پہلا سیاسی دورہ گاوّں پنجگراں نمبردار ملک محمد اسلم صاحب مرحوم کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جہاںان کی برادری نے بھرپور استقبال کیا ساتھ دینے کا وعدہ بھی کیا جس کے بعد نمبردار ملک محمد اسلم اور ان کی برادری نے پنجگراں پولنگ اسٹیشن اور گردونواح میں بھی چوہدری نثار علی خان کا ہر الیکشن لڑ ا اور ہر بار کامیاب کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہے قومی الیکشن میں کامیابی کے بعد چوہدری نثار علی خان سابق وفاقی وزیر داخلہ جب بھی روات سے کلرسیداں روڈ کئی دورہ کرتے تو نمبردار ملک محمد اسلم مرحوم کی طرف سے چوہدری نثار علی خان کی بھر پور حوصلہ افزائی اور استقبال کیا جاتا ویلکم بینر پینا فلکس آویزاں کرائے جاتے ایک مرتبہ بزرگ مسلم لیگی رہنما نمبردار ملک محمد اسلم مرحوم اپنے صاحبزادوں ڈاکٹر ملک کامران نسیم اور نمبردار ملک تسلیم صاحب کے ہمراہ ٹھیکدار چوہدری ایوب صاحب کی رہائش گاہ چوہدری نثار کے منعقدہ ایک اجلاس میں شرکت کیلیے جب ویل چیئر پر تشریف لائے تو چوہدری نثار اور سب مسلم لیگی دیکھ کر حیران رہ گئے سب نے کھڑے ہو کر نمبردار صاحب مرحوم کا استقبال کیا۔
چند ماہ قبل نمبردار ملک محمد اسلم صاحب اس دنیا فانی سے پردہ فرما گئے دوستی بھائی بندی حق ادا کرنے وفا کا بدلہ وفا نبھانے کے دعوے دار چوہدری نثار علی خان کو جنازہ میں شرکت یا مرحوم کی برادری سے تعزیت کی توفیق تک نہ ہوئی مگر حلقہ کے لوگوں کو اس وقت حیرت ہوئی جب موصوف گزشتہ روز نائب ناظم راجہ یونس کے گھر جا رہے تھے تو عین نمبردار ملک محمد اسلم صاحب مرحوم کی قبر جو روڈ کے بلکل ساتھ واقع تھی اور گھر کے سامنے سے گزر کر اوجریالہ پہنچے وہاں پر ذکر بھی کیا کہ میں پہلے نمبردار صاحب کے گھر تک آیا تھا آج پہلی مرتبہ آگے آیا ہوں چوہدری نثار علی خان نے نمبردار ملک محمد اسلم کی قبر کے پاس سے گزرنے کے باوجود دعا مغفرت نہ کی ان کے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرنا تک ضروری نہ سمجھا اپنے اس عمل سے شاید وہ نمبردار صاحب کے خاندان کو اور زیادہ دکھی کر کے چلے گئے اسی طرح حال ہی میں شمولیت اختیار کرنے والے سماجی شخصیت کے مالک ملک عابد ارشاد جنہوں نے چوہدری نثار علی خان کے2018 کی الیکشن کمپین میں دن رات ورک کیا لاکھوں روپے خرچ دیے مگر حال ہی میں ان کے تایا مرحوم کی بھی وفات پر تعزیت کیلیے چوہدری نثار علی خان کو توفیق نہ ہوئی اس سے قبل یونین کونسل لوہدرہ کے چیئرمین نوید بھٹی صاحب کی والدہ محترمہ کی وفات ہو یا یونین کونسل بشندوٹ کے چیئرمین معروف سماجی شخصیت محمد زبیر کیانی کی والدہ محترمہ کی وفات یا یونین کونسل غزن آباد کے سابق ناظم خان قمر خان مرحوم کی اپنی وفات ان سب ہی شخصیات نے چوہدری نثار علی خان کیلیے دن رات ایک کیے محنت کی اپنی اپنی یونین کونسل سے باہر بھی جہاں اثرورسوخ تھا ورک کیا لوگوں کو مسلم لیگ ن کیلیے چوہدری نثار کیلیے قائل کیا جنہوں نے چوہدری نثار علی خان کا مشکل سے مشکل وقت میں بھی ساتھ دیا مگر ان سب کے دکھ درد اور غم میں شرکت نہ کر کے چوہدری نثار نے ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا یوسی لوہدرہ کی معروف سماجی شخصیت چوہدری طارق اور سیکرٹری طارق کو ہی لے لیں جنہوں نے چوہدری نثار علی خان کی مشکل وقت میں پیٹ نہ لگنے دی جو اس وقت سخت بیماری کی حالت میں مبتلا ہیں جن کو چوہدری نثار نے دور اقتدار میں آتے ہی نظر انداز کر دیا جن سے ملاقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ چوہدری نثار سے کتنے زیادہ خفا ہیںدوسرے سیاست دانوں کی طرح چوہدری نثار نے بھی چند لوگوں پر مشتمل ایک چاپلوس ٹولہ ساتھ رکھا جنہیں ہر موقع پر نوازتے رہے یہی وجہ ہے کہ چوہدری نثار علی خان کے دور اقتدار میں عام لوگوں کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی ہوئی انصاف نہ مل سکا ترقیاتی فنڈز کی فراہمی کو ہی لے لیں چوہدری نثار ہر جگہ دعوے کرتے پھرتے ہیں کہ میرے نشان ہر جگہ موجود ہیں ان ترقیاتی منصوبوں میں کروڑوں کی کرپشن ہوئی ہے ان کے
دور حکومت میں بڑے بڑے دعوے کرنے کے باوجود نہ کوئی کرپٹ ٹھیکدار سلاخوں کے پیچھے گیا نہ ہی کوئی پٹواری تحصیلدار اور تھانیدار گھر گیا ترقیاتی منصوبے بے حالی کا شکار ہو گئے مگر چوہدری نثار کی پالیسیوں کی وجہ سے چند خاندان کروڑ پتی ارب پتی بن بیٹھے اور معززین ورکر دل برداشتہ ہو کر گھر جا بیٹھے اب چوہدری نثار علی خان کی سیاست ان چند چاپلوس لوگوں کے گرد ہی گھوم رہی ہے جو چوہدری نثار علی خان کے بظاہر ہمدرد اور وفادار ہیں ان ہی لوگوں نے چوہدری نثار کو قومی سیاست سے آوٹ کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا جنہوں نے اب چوہدری نثار کو گلی محلہ کی سیاست کرنے پر مجبور کر دیا چوہدری نثار اگر واقع روات سے کلرسیداں تک کے لوگوں کی قدر کرتے انہیں اپنے دل میں بساتے تو آج نوے فیصد پرانے وفادار لوگ ان سے نالاں نہ ہوتے آج چوہدری نثار علی خان یہ کہتے نہ پھرتے کہ ان کے ابا جی کہتے ہوتے تھے کہ ان کے زمانے میں برے لوگ انگلیوں پر گنے جا سکتے تھے مگر اب اچھے لوگ چراغ لے کر بھی ڈھونڈیں تو نہیں ملتے چوہدری نثار علی خان آپ اگر کسی کے دکھ درد نہیں بانٹ سکتے کسی کے غم میں شریک نہیں ہو سکتے مشکل وقت میں کسی کے کندھے پر ہاتھ نہیں رکھ سکتے تو آپ کو لوگوں کے دلوں کے ساتھ سیاست کرنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں