ساجد محمود/بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اور مقامی حکومتوں کاقیام ایک صوبائی معاملہ ہے اور انتخابات کے انعقاد کا حتمی فیصلہ بھی صوبائی حکومتوں کو ہی کرنا ہوتا ہے تاہم ملکی سیاست نے حالیہ دنوں میں جو کروٹ لی ہے اس سے بظاہر بلدیاتی انتخابات التوا کا شکار ہوتے نظر آرہے ہیں ملکی سیاست میں سیاسی درجہ حرارت میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب پچھلے مہینے 20 ستمبر کو اسلام آباد میں حزب اختلاف کی کثیر الجماعتی کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر مسلم لیگ نون کے قائد اور ملک کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گلے میں رنگین مفلر ڈال کر اپنی دھواں دار تقریر کے زریعے موجودہ حکومت کی عوام کش پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لے کر ملکی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا انکی اس تقریر کے بعد ملکی سیاست میں ایک بھونچال اور حکومتی ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے جسکے بعد اپوزیشن جماعتیں کھل کر مزاحمتی سیاست پر اتر آئی ہے انہی بدلتے ہوئے سیاسی حالات کے تناظر میں پچھلے ہفتے منگل کے روز این اے 57 سے منسلک چار یونین کونسلوں کے سابق چیرمینز اور وائس چیئرمینوں پر مشتمل ایک وفد نے اسلام آباد میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات کی تھی مسلم لیگ نون پنجاب کے نائب صدر راجہ قمرالاسلام بھی اس موقع پر وہاں موجود تھے اس نشست میں آنے والے دنوں میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک اور جلسے جلسوں میں مسلم لیگی کارکنوں کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے سمیت دیگر سیاسی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا اس ملاقات کی خاص بات یہ تھی کہ یونین کونسل بشندوٹ کے سابق چیئرمین راجہ زبیر کیانی کو خاصی اہمیت اور پزیرائی ملی تھی اس موقع پر لی گئی تصاویر میں واضح طور پر انہیں شاہد خاقان عباسی اور انجینیرراجہ قمرالاسلام کے ہمراہ ایک ہی صوفے پر براجمان ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جس سے یہ تاثر ابھر کر سامنے آتا ہے کہ راجہ زبیر کیانی آنے والے بلدیاتی انتخابات اور مستقبل میں مسلم لیگ ن کے سیاسی کردار کے حوالے سے پارٹی قیادت کی نظروں میں کس قدر اہم ہیں جہاں تک راجہ زبیر کیانی کی شخصیت کا تعلق ہے تو اس بات میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ وہ عوامی حلقوں میں ایک مقبول سیاسی شخصیت اور مسیحا کے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں قبل ازیں بحیثیت چیئرمین یوسی بشندوٹ میں عوام کی فلاحی خدمات کے پیش نظر وہ حقیقی معنوں میں عوام کے نمائندے اور غمگسار بن کر ایک عوامی سیاسی لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں خوشی غمی کے موقع پر عوام نے ہمیشہ انہیں اپنے درمیان پایا ہے انہوں نے اپنے دور اقتدار میں بطور چیرمین یونین کونسل بشندوٹ علاقے میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے انہی فلاحی کاموں کی بدولت علاقے کی عوام انکی خدمات اور کارگردگی سے خاصی مطمئن اور معترف نظر آتی ہے مستقبل کی سیاست میں پارٹی قیادت بلدیاتی انتخابات میں تحصیل ناظم کی نشست پر اگر انہیں ٹکٹ کا اجرا کرتی ہے تو یہ فیصلہ من وعن عوامی امنگوں کی ترجمانی کرے گا اور پارٹی قیادت کے اس فیصلے کو بھرپور عوامی پزیرائی حمایت اور سیاسی سپورٹ حاصل ہوگی چیئرمین یونین کونسل بشندوٹ راجہ زبیر کیانی اور وائس چیرمین راجہ مناظر اقبال جنجوعہ کے علاوہ شاہد خاقان عباسی اور راجہ قمرالاسلام سے ملاقات کرنے والے دیگر شرکاء میں پنجاب بار کونسل کے رکن چوہدری واصف عزیز ایڈووکیٹ چیرمین یونین کونسل گف راجہ افتخار بھولا چیرمین یونین کونسل غزن آباد طارق کیانی وائس چیرمین سید عقیل حسین شاہ چیرمین یونین کونسل گف راجہ فیصل منور سابق امیدوار یونین کونسل کیپٹن فاروق وائس چیرمین یونین کونسل غزن آباد ظفر مغل وائس چیرمین غزن آباد عثمان خان سابق ممبر ضلع کونسل کے نمائندہ خصوصی چوہدری فیصل عزیز بھلاکر سے مسلم لیگ ن کے کونسلر حق نواز آرائیں کونسلر جبران کیانی مسلم لیگ ن سوشل میڈیا ونگ کے صدر چوہدری نزیر حسن بھی شامل تھے شاہدخاقان عباسی نے وفد سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ 22 اکتوبر اور 13 نومبر کے جلسوں کے بعد چاروں یونین کونسلوں کا دورہ کریں گے جس میں تمام مقامی مسلم لیگی قیادت اور کارکنوں سے ملاقات کریں گے تاہم اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کیطرف سے تاحال کسی بھی علاقے سے بلدیاتی انتخابات کے تناظر میں کسی بھی امیدوار کا نام اور ٹکٹ فائنل نہیں کیا گیا ہے اس ضمن میں پھیلائی جانے والی خبریں حقائق کے برعکس ہیں انہوں نے وفد کے اراکین کو تاکید کی کہ وہ حکومت مخالف جلسوں کو کامیاب بنانے کیلیے اپنے علاقے کی یونین کونسلوں سے زیادہ سے زیادہ مسلم لیگی کارکنان کی شرکت کو یقینی بنائیں۔
201