عبدالخطیب چوہدری سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے باون میں تما م پارٹیوں کی جانب سے امیدوار کنفرم ہونے کے بعد انتخابی مہم میں تیز ی آگئی ہے
لیکن ماضی کی نسبت اس بار مسلم لیگ ن کو انتخابی مہم کو چلانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے چوہدری نثار علی نے اپنے اقتدار کے دوران یونین کونسل کی سطح پر رابطہ کمیٹیاں قائم کرکے علاقہ میں ہونے والے واقعات ‘ عوام کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کے بارے میں رپورٹ کرنے کی ذمہ داریاں انکو سونپ دی گئیں تھی اور ان ہی کی مشاورت سے کام بھی کروائے گئے الیکشن کے شیڈول کے قبل انہوں نے علاقہ کی چیدہ چیدہ یونین کونسل کا دورہ کرکے رابطہ کیمٹیوں کے ممبران سے ملاقات کرکے متعلقہ یونین کونسل میں انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری بھی ان کو سونپ دی اب چونکہ کو الیکشن کے انعقاد کو ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے
لیکن تاحال چوہدری نثارعلی جانب سے علاقہ میں انتخابی جلسہ منعقد نہ ہوسکا ہے وہ ملکی سطح پرپارٹی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے کوشاں ہیں جبکہ ان کے حریف امیدوار جن میں مسلم لیگ ق ،پیپلزپارٹی کے متفقہ امیدوار راجہ بشارت اور جماعت اسلامی کے خالد محمود مرزا اور تحریک انصاف کے کرنل اجمل صابر نے گاؤں و محلہ کی سطح پرذاتی طور پر انتخابی مہم جاری رکھتے ہوئے لیے ناراض دھڑوں اور ماضی میں نظر انداز ہونے والے لوگوں کو منانے کے لیے کوشاں ہیں جن کو کافی تک کامیابی بھی ہورہی ہے جبکہ چوہدری نثار کی جانب سے بذات خود حلقہ میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ میں سرکردہ سیاسی شخصیات یونین کونسل کے ووکروں کی انتخابی مہم سے مطمن نہیں ہیں اور نہ ہی ان ووکروں کی وساطت سے بڑے سیاسی دھڑے مسلم لیگ ن میں شمولیت کے لیے راضی ہورہے ہیں مسلم لیگ ن میں شامل ہونے والی شخصیات
کی کوشش ہے کہ وہ خود چوہدری نثار کی موجودگی شمولیت کا اعلان کریں راجہ محمد بشارت اور راجہ ناصر کا چونکہ حلقہ کے عوام سے گزشتہ دو دہائیوں سے عوام براہ راست رابطہ ہونے کے ساتھ ساتھ مشرف دور میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں سے بھی بھرپور رابطہ ہے اس لیے وہ انتخابی مہم کو اچھے اندازسے آگے بڑھا رہے ہیں
جماعت اسلامی کے خالد مرزا گزشتہ دوماہ سے جماعت کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے محلے کی سطح پر کارنر میٹنگز کرکے جماعت کا پیغام ووٹروں تک پہنچار ہے ہیں تحریک انصاف کے کرنل اجمل صابر کا تعلق چونکہ چونترہ کے علاقہ سے ہے اور انہوں نے شرقی روات اور کلرسیداں کی یونین کونسل کے ووٹروں کو ٹچ کرنے کی بجائے شہر اور چونترہ کے علاقہ تک ہی اپنی محددو انتخابی مہم جاری رکھی ہوئی ہے تحریک انصاف نے حلقہ پی پی پانچ سے کمال ہارون ہاشمی کو اپنا امیدوار نامزد کردیا ہے وہ کلرسیداں سے تحریک انصاف کے صدر بھی ہیں اور ان کا کلرسیداں اور روات کی چند یونین کونسلوں کے یوتھ سے بھرپور رابطہ ہے اور اب ٹکٹ کنفرم ہونے کے بعد ان انہوں نے بھی مہم کو تیز کردیا ہے تحریک انصاف کے پاس مسلم لیگ ن ق اور جماعت اسلامی کی طرح اہم سیاسی دھڑوں کا نیٹ ورک تو موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے ان کو کارنر مینگز کا انعقاد بہت کم ہے لیکن ہر یونین کونسل کی سطح پر عہدیدارن موجود ہونے کی وجہ سے نوجوان تحریک انصاف کاپیغام گھر گھر تک پہنچانے میں اہم کردار ادار کررہے ہیں
ملک سہیل اشرف بنیادی طور پر پیپلزپارٹی اور ق لیگ کے متفقہ امیدوار ہیں لیکن پیپلزپارٹی نے تاحال انکو کو کلئیر نہیں کیا ہے لیکن سہیل اشرف سابق تحصیل ناظم ہونے کے ناطے سے حلقہ میں اپنی انتخابی مہم کو بہترین انداز میں چلاکر قمرالسلام کو نیچادکھانے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں قمر السلام راجہ انتخابی مہم کو دو وجوہات کی بناء پر زیادہ کامیابی حاصل ہے چونکہ وہ اس سے قبل بھی ایم پی اے ہونے کے ناطے علاقہ میں ترقیاتی کام کروانے اور پارٹی کی جانب سے دوماہ قبل ان کو امیدوار کنفرم کرنے کی وجہ سے انہوں نے اپنا راستہ ہموار کرنا شروع کردیا تھا گزشتہ اتوار کو انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریبمیں بھی اپنی پاور شو کرنے میں کامیاب رہے ہیں
لیکن اس کے باوجود بھی ن لیگ کے چند دھڑے نے ان کی کامیاب افتتاحی تقریب کو ناکام قرار دے رہے ہیں