ملک امریز حیدر
قارئین کرام ہماری بدقسمتی ہے کہ وطن عزیز کو آزاد ہوئے 70 سال بیت چکے ہیں آج تک ہمیں کوئی ایک مخلص لیڈر نہ مل سکا جو قوم کی نمائندگی کرتا ‘ ہمیں سیدھی راہ رکھا کر ایک قوم بناتا جو بھی اقتدار میں آیا جمہوریت ہو یا آمریت قوم کو ما سوائے دھوکہ دہی اور سبز غ دکھانے کے اور کچھ نہیں کیا سوائے ایو ب خان کے دور اقتدار میں جو ڈیمز بن گئے آج تک ان کی بھل صفائی یہ ہو سکی ہماری بدقسمتی ہماری غریب عوام کے پاس دو ماہ کا پانی سٹاک نہیں ہسپتالوں مین علاج نہیں پورے پورے اضلاع میں کارڈ یالوجی ہسپتال نہیں یونیورسٹی نہیں حتی کی انصاف بھی نہیں پاکستان میں60 فیصد زدمبادلہ دینے والا شہر کراچی جس طرح کچرے اور تالاب کی شکل اختیار کر چکا ان سیاستدانوں کو شرم نہیں آتی جو 40 سا ل سے برسراقتدار ہیں اے میری قوم کے لوگوںآپ جیساپاگل روح زمین پر نہیں جب الیکشن آتا ہے ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ہو ئے تقسیم ہو جاتے ہو اور اپنی ووٹ کی طاقت سے ان کو صاحب بناتے ہو جب الیکش جیت کر واقع ہی یہ لوگ صاحب بن جاتے ہین اس کے بعد گم ہو جاتے ہیں اور لوگ اسلام آباد اور لاہور میں عیاشیوں میں گھو جاتے ہیں اور آپ لوگ ہمیشہ کی طرح گلی نالی کے مسائل اور اپنی مصیبتوں کا ماتم کرتے نظرآتے ہو تمام سیاستدان قومی اسمبلی میں متفقہ قانون پاس کریں جو سیاستدان کرپشن میں ملوث پایا جائے ان کو سرعام پھانسی دی جائے اور ایسے سیاستدانوں کے خاندان پر پابندی عائد کی جائے کہ وہ ایک حد سے زیادہ روپے نہیں رکھ سکتے 40 سال ماضی سے تمام سیاسی جماعتوں کے اثاثے چیک کیے کائیں اور ان پر پابندی عائد کی جائے کہ وہ جب احتساب سے عمل سے نہیں گزرتے وہ اسوقت تک 2018 کا ایکشن یہ خود یہ لڑسکتے ہیں اور نہ ہی ان کی پارٹی کے ارکان الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں قارئین یہ کبھی بھی ایسا قانون پاس نہیں کرینگے کیونکہ یہ سب چور ہیں ان کو کوئی دلچسپی نہیں غریب عوام کے دکھوں سے ان کی مصیبتوں سے کراچی جیساماڈرن شہر غلاطت میں ڈوبا ہو ا ہے پورے ملک میں عوام جانوروں سے بھی بدتر زندگی کزار رہے ہیں انسانی بنیادی حقوق کسے کہتے ہیں ہمارا ایک بھی سیاستدان نہیں بتا سکتا یہ ملک اکثریت سیاستدانوں کا نہیں اورنہ ہی وہ اس کو اپنا مانتے ہیں وہ یور پ انگلینڈ فرانس آسڑیلیا جرمنی اور دیگر ممالک میں یہاں کی غریب عوام کا خون چوس کر اپنے آقاوں کی تجوریاں بھردی پاکستان کی معشیت تباہ کر دی 300 ارب ڈالر پاکستان کی غریب عوام کا لوٹ کر ظالمو ں نے سوئیزر لینڈ کے بینک بھر دیئے ۔زرداری صاحب سرائے محل اور فرانس کے محلات ‘چوہدری شجاعت حسین انگلینڈ ‘جرمنی کی جائیدادیں ‘ عمران خان انگلینڈ کا محل اور فلائٹ میاں نواز شریف انگلینڈ کے محلات فروخت کرکے قومی خزانے میں جمع کرائیں۔ 45ارب ڈالر یہ پاکستان سے لوٹ کر لیں گئے۔ ہمیشہ ڈاکو ہی لوٹتا ہے کوئی بھی ذی شعور شخص اپنے گھر کو نہیں لوٹتا اسکے علاوہ تما م ممبران اسمبلی بیورکریٹس اربوں روپے بیرون ملک لیکر چلیں گئے پانامہ لیکس میں صرف میاں نواز شریف کی فیملی نہیں تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان ارکان پارلیمنٹ کا احتساب کیا جائے اور انہیں قرار واقع سزا دی جائے یہ نہ ہو اربوں کے سکینڈل ہمیشہ کیطرح زمین میں دفن ہو جائیں پوری قوم سے التماس ہے کہ وہ حقیقت سمجھے اوران سب کوجانے یہ تما م ایک ہی ہیں صرف جا ل انکے پاس اپنے اپنے ہیں خیبرپختونخواہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی پورے ملک میں خاک آئیگی ۔سندھ پورا کراچی سمیت تباہ ہوگیا 4بار پیپلز پارٹی کے پاس وفاقی حکومت رہی روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوا میاں صاحبان 6ماہ میں لوڈ شیڈنگ کا نعرہ لگا کر 4سال گذار گئے۔ ق لیگ کی حکومت میں 10سال گذار کر شجاعت اور شیخ رشیدعوام کو الو بنا گئے ۔تمام سیاستدان آج عمر کے آخری حصہ میں ہیں دوچار سال کے یہ مہمان ہیں کیوں یہ بھول گئے سب۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہونا اور یوم محشر ان تمام بے ایمانیوں کا حساب دینا ہے پورے بہاولپور ‘ملتان میں برن سنٹر نہ نہیں کوئی کام کا ہسپتال نہیں ۔خیبر پختونخواہ میں برن سنٹر نہیں احمد پور شرقیہ ‘چترال میں مرنے والے سینکڑوں لوگوں کے قتلوں کا حساب کون دیگا۔ کیوں یہ ظالم بھول گئے حضرت عمرؓ کے قول کو’’اگر دجلہ کے کنارے کتا بھی مر گیا تو عمر اسکا حساب کیسے دیگا‘‘ پاکستان میں تو گاجر مولی کیطرح لوگ کٹ رہے ہیں اور مر رہے ہیں حضرت عمر فاروقؓ ایمان والے تھے اور انہیں پتہ تھا کہ وہ بارگاہ باری تعالیٰ میں حاضر ہونگے ۔پاکستان میں اوس عمر 60سال ہے اور ہمارے حکمران اور اپوزیشن والے 65 پلس ہو چکے اپنی زندگی کے چند سال اس لاوارث ملک اور بے سہارا عوام کی فلاح و بہبود کیلئے خدا کیلئے وقف کردیں ۔ قبر کا عذاب بہت سخت ہے یہ محلات یہاں ہی رہ جائینگے ساتھ صرف اعمال ہی جائینگے۔