نوید ملک،پنڈی پوسٹ/ایک نہ دکھائی دینے والے جراثیم نے دینا کی طاقتور ریاستوں سے لیکر اپنے آپ کو ناقابل تسخیر کا نعرہ لگانے والے ممالک کو بھی دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کر دیا آج دنیا کا کوئی ملک کوئی قصبہ ایسا نہیں جہاں کروناوائرس کی گونج سنائی نہیں دے رہی دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس پھیل چکا ہے یہ الگ موضوع ہے کہ اس وائرس کے پھیلاو میں حکومت و اس کے اداروں کی ناکامی شامل ہے یا کہ ہماری ناعاقبت اندیشی اس پر الگ سے گفتگو ضروری ہے اور شاہد ابھی یہ وقت مناسب نہیں اس گفتگو کےلئے یہ وقت ہمت بڑھانے کا ایک دوسرے کی مدد کا ہے پاکستان میں کورونا وائرس بڑے شہروں سے پھیلتے پھیلتے آج ملک کے تمام صوبوں دیہاتوں قصبوں تک پھیل چکا ہے تحصیل گوجرخان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کی ایک طویل فہرست سامنے آچکی ہے تھاتھی سے لیکر کلیام تک کرونا وائرس کے مریض موجود ہیں اب کیا کیا جائے کیسے ہم اس وبا کو مزید پھیلنے سے روک سکتے ہیں ؟ بحیثیت رپورٹر میں اس مشکل گھڑی میں گوجرخان کے تمام صوبائی محکموں کے افسران و عملے کو باخدا خلوص دل سے کام کرتے دیکھا پولیس ہیلتھ محکمہ ریونیو ٹی ایم اے کے تمام ملازمین و افسران کو نہ صرف فکر مند بلکے اپنے فرائض کو مکمل توجہ ودل سے ادا کرتے دیکھا تواپنے صحافی دوستوں کو بھی فیلڈ میں دکھا عرض ہر کوئی اپنا کام فرض سمجھ کر ادا کر رہا ہے گوجرخان سے درجنوں صاحب حیثیت احباب کو مشکل کی اس گھڑی میں سفید پوش و ضرورت مندوں میں راشن کی تقسیم کرتے دیکھا تو کئی کو جو میری طرح کسی کی مالی مدد کرنے کا اختیار نہیں رکھتے انھیں صاحب حیثیت لوگوں کو مشکل کی اس گھڑی میں اپنا کردار ادا
کرنے کی ترغیب کرتے دیکھا ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ تنقید جس سرکاری عہددار پر کی جاتی ہے وہ ہے پٹواری مگر باخدا میں نے مشکل و اس نازک صورت حال میں حلقہ کلیام آعوان میں تعینات پٹواری و دیگر متاثرہ علاقوں کے پٹواریوں کو دیگر صوبائی محکموں کے فلیڈ افسران و عملے کے ساتھ خلوص دل کے ساتھ رات گئے تک اپنی ڈیوٹیوں کو ادا کرتے دیکھا جس کا ذکر کرنا یہاں مناسب و ضروری سمجھا کرونا وائرس سے مقابلے کے لئے ہمیں اسی جذبے و ہمت کی ضرورت ہے ہم حکومتی اقدامات و اعلانات پر عمل کر کے اس وبا کو شکست دے سکتے ہیں بس تھوڑے احساس و ذمہ داری کی ضرورت ہے بحثیت رپورٹر کرونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کے نام کو سرکاری سطح پر جاری کئے جانے کے بعد اپنی نیوز رپورٹ کا حصہ بنایا جس کا مطلب بہتری ہے نہ کہ کسی سے ذاتی عداوت کلیام قظب فیروزال سے کورناوائرس سے متاثرہ مریضوں کی میری نیوز کو سستی شہرت کے حصول کا ذریعہ قرار دے کر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر اس پر افسوس نہیں بلکے اس فیملی کے دکھ و کرب کا ادراک ہے مالک کریم سب پر کرم فرمائے آئیں ہم سب ملکر ملک و گوجر خان کے باشندوں کی جانوں کو محفوظ بنانے کے ل¾ے کردار ادا کرنے والوں کو سلام کریں انکے حوصلوں کو بڑھائیں اس وبا کو طاقت سے نہیں عقل سے مات دی جا سکتی ہے کوشش کریں حکومتی اقدامات پر عمل کی بس اسی میں ہماری بقا ہے ۔
128