7

ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی کا اعلان کر دیا

ایران اور اسرائیل کے درمیان مختصر مگر شدید جنگ ختم ہو گئی ہے — اور دونوں فریق کسی نہ کسی طرح اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

امریکا اور اسرائیل نے ایسے حملے کیے جن سے ایران کی عسکری تنصیبات اور جوہری پروگرام کو نقصان پہنچا۔ اگرچہ کچھ حد تک تباہی ہوئی، مگر ایران کے جوہری اثاثے مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خود کو عالمی امن کا پیامبر قرار دے رہے ہیں، جنہوں نے ایک ایسی جنگ کو صرف 12 دن میں ختم کر دیا جو برسوں جاری رہ سکتی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں نوبل امن انعام ملنا چاہیے — اور وہ پُر اعتماد ہیں کہ وہ اسے حاصل کریں گے۔

دوسری طرف، ایران خود کو اصل فاتح قرار دے رہا ہے۔ اس نے امریکا اور اسرائیل کے دباؤ کے آگے جھکنے سے انکار کر دیا اور اپنی فوجی طاقت اور مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔ ایرانی دفاعی نظام اور اسلحہ پوری شدت سے استعمال کیا گیا، جس سے مستقبل کی عسکری منصوبہ بندی کے لیے قیمتی تجربہ حاصل ہوا۔ اگرچہ حملے ہوئے، ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا جوہری پروگرام اب بھی قائم ہے — یعنی عالمی برادری کو ایران کے ساتھ امن کے لیے مذاکرات کرنا ہوں گے، نہ کہ شرائط مسلط کرنا۔

عالمی جنگ سے متعلق تمام پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں — اور کم از کم اگلے پانچ سال تک تیسری عالمی جنگ کا کوئی خطرہ نظر نہیں آتا۔

لیکن اس تمام جیوپولیٹیکل کھیل میں ایک تلخ حقیقت اب بھی قائم ہے:
فلسطینی عوام پہلے بھی تکلیف میں تھے، اب بھی ہیں، اور شاید مستقبل میں بھی رہیں گے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں