120

حلقہ 52میں سیاسی مہم کازبردست آغاز

محمدعتیق فرہاد ‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
وفاقی ضلع اسلام آباد کو بالآخرنئی حلقہ بندیوں پر موثر اعتراضات نہ لگنے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری حلقہ بندیوں کے مطابق تینوں حلقوں 52,53,54کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔اسلام آباد قومی اسمبلی کے حلقہ 52 یونین کونسل پنڈبیگوال،تمیر،چراہ،کرپا،مغل،روات،ہمک،سہالہ،لوہی بھیر،پاہگ پنوال،کورال،علی پور،ترلائی کلاں،کھنہ ڈاک اورکری پر مشتمل ہے جوسات لاکھ سات سو چوالیس آبادی کا حلقہ ہے ۔حلقہ این اے 53میں سید پور، نورپورشاہاں ، کوٹ ہتھیال ،پھلگراں ،سوہان دیہاتی،چک شہزاد،لکھوال،بنی گالہ،موہڑہ نور،چارج 6تا 12 جس کی کل آبادی چھے لاکھ 70ہزارچھے سو تریاسی ہے تیسراقومی اسمبلی کا حلقہ54ترنول،گولڑہ،سرائے خربوزہ،شاہ اللہ دتہ اور چارج 3تا 5اور 13,14جس کی کل آبادی چھے لاکھ تیس ہزار ایک سو باون افراد پر مشتمل ہے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق آمدہ عام انتخابات ماہ جولائی کے آخری ہفتہ میں کرائے جائیں گے ۔2018ء کے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں نے اپنی اپنی قیادتوں سے سر جوڑنا شروع کیے ہوئے ،ماہ رمضان سے قبل سیاسی پارٹی کے امیدواروں نے خوب سیاسی میدان سجا رکھے تھے رمضان کے شروع ہوتے ہیں ان جلسے جلوسوں اور تقریبات میں رکاوٹ حائل ہو گئی ،اب رمضان کریم کے افطار ی کے بہانے دوبارہ سیاسی اکھاڑے سجتے دکھائی دے رہے ہیں وفاقی حلقہ(ون) این اے 52 جو دیہی یونین کونسلوں پر محیط ہے جو سابقہ حلقہ 49کی اصل شکل ہے جو وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا حلقہ ہے میں تحریک انصاف کے اسلام آباد ریجن کے صدر راجہ خرم نواز اس حلقہ سے ممبر قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں جو گزشتہ دو ماہ سے اپنی سیاسی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں عوامی حلقوں کے مطابق ان کو مضبوط امیدوار گردانا جا رہا ہے ،مرکزی قیادت کی جانب سے تاحال کوئی ٹکٹ کی تقسیم کا فیصلہ ہوا ،ان کو پارٹی قیادت کی جانب سے گرین سگنل ملا ہوا ہے ۔
پاکستان پیپلز پارٹی اسلام آباد کے ضلعی جنرل سیکرٹری راجہ امجد محمود نے بھی اسی حلقہ 52سے اپنی پارٹی قیادت کو درخواست امیدوار ی جمع کرا دی ہے ،علاوہ ازیں سابق نائب ناظم ضلع راولپنڈی محمد افضل کھوکھر ،جو سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی حاجی نواز کھوکھر کے برادر اصغر اور سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے چچا ہیں نے بھی باقاعدہ پی پی پی کے پلیٹ فارم سے عام انتخاب کے لیے سیاسی مہم شروع کر رکھی ہے ،یہ بات قابل ذکر ہے کہ مصطفی نواز کھوکھر کو تین بار مسلسل ہار کی وجہ سے حالیہ سینیٹ انتخابات میں صوبہ سندھ کی نشست سے بطور سینیٹر منتخب ہونے کے کھوکھر برادران کی سیاست نے نیا رخ اختیار کیا ہے ،ایک تو حاجی نواز کھوکھر سیاست کے منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں نے بیٹے کے تینوں الیکشن 2002,2008,2013میں سیاسی مہم میں حصہ نہیں لیا جیسا کہ آمدہ الیکشن2018ء کی تیاریوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں ،ڈپٹی سپیکرحاجی نواز کھوکھر نے اپنے دور اقتدار میں وفاقی دیہی علاقوں کو زون وائز فور اور فائیوکروایا تھا جس کی وجہ سے پولیس،ایڈمنسٹریشن ،ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں ان کی طوطی بولتی ہے ،علاوہ ازیں سیاسی تعلقات کے علاوہ ان کے مضافات میں اپنا ذاتی اثرورسوخ موجود ہے ،سہالہ میں لیگی ضلعی جنرل سیکرٹری اسلام آباد چوہدری توصیف احمد نے وزیر کیڈ کے خلاف علم بغاوت بلند کر رکھا تھا اس سیاسی مخالف کا فائدہ اٹھاتے چوہدری توصیف کی رہائش گاہ پر حاجی نواز کھوکھر کی آمد سے مذکورہ لیگی رہنما نے اپنی برادری سمیت افضل کھوکھر کی حمایت کا اعلان کردیا ۔
پاکستان عوامی تحریک کے راجہ منیر اعجاز بھی اسی حلقہ کے قومی اسمبلی کے امیدوار ہوں گے ،یہ ان کے لیے بھی اعزاز کی بات ہے کہ ایک ورکر کو پارٹی قیادت نے خود منتخب کیا ،تحریک انصاف کے سابق امیدوار حلقہ این اے 49 چوہدری الیاس مہربان حلقہ 52,53نے بھی قیادت کو درخواست جمع کروا رکھی ہے علاوہ ازیں چوہدری ساجد رحمان ایڈووکیٹ ،میڈم عابدہ راجہ بھی حلقہ 52میں پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں ،ضرورت اس امر کی ہے کہ اب عام انتخابات میں پیراشوٹر کی بجائے سیاسی پارٹی قیادتوں کو چائیے کہ وہ ورکرز و نظریاتی ورکرز کو اولیت دیں جو سیاسی پارٹی ورکر ز کو چھوڑ کر پیراشوٹرز کو عزت دیتی ہے اکثر منفی نتائج کی وجہ سے نقصان اٹھاتی ہیں ،پی ٹی آئی قیادت کو چائیے کہ وفاقی ضلع میں تینوں حلقوں کے ٹکٹوں کا بروقت اعلان کر دینا چائیے تاکہ ابہام ختم ہو سکیں ،اور امیدوار دل جمی سے سیاسی مہم کو صحیح طریقے سے نبا سکیں ،حکمران جماعت کی جانب سے وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے حلقہ 52,53میں الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے تھے مگر گزشتہ دو ماہ سے وزیر کیڈ کی جانب سے علاقائی سیاسی سرگرمیوں سے دور ہی دکھائی دے رہے ہیں اب حلقہ 53میں قومی اسمبلی کی نشست کے لیے اسلام آباد کے ضلعی لیگی صدر راجہ وقار بابر نے اپنی درخواست جمع کرا دی سیاسی پنڈتوں اور عوامی حلقوں کی نظر میں وفاقی دیہی حلقہ میں کھوکھر گروپ اور تحریک انصاف کا کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے کھوکھربرادران نے وفاقی دیہی حلقہ کے بلدیاتی نمائندوں چئیرمین یوسی سہالہ چوہدری ندیم اختر،یوسی پاہگ پنوال کے چئیرمین چوہدری حنیف،یوسی ترلائی کلاں کے چئیرمین چوہدری منظور احمد ،یوسی کورال کے چئیرمین قیصر جاویدکو اپنے ساتھ ملا لیا ہے ،جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار راجہ خرم نواز کو یوسی کرپا کے چئیرمین راجہ زاہد حسین ،وائس چئیرمین سید اسد علیشاہ،یوسی چراہ کے چئیرمین راجہ ذوالقرنین ،یوسی پنڈ بیگوال راجہ قیصر غفار،یوسی لوہی بھیر کے چئیرمین ملک اخلاق احمد،یوسی مغل کے وائس چئیرمین شمائل شفیق مرزا کی مکمل حمایت حاصل ہو چکی ہے علاوہ ازیں سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر راجہ خرم نواز اور چوہدری الیاس مہربان کے درمیان سیاسی چپقلش دم توڑ جائیں تو تحریک انصاف کی دیہی حلقہ کی نشست 100فی صدی کنفرم ہے مزیدبرآں تحریک لبیک یارسول ﷺ بھی آمدہ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے اپنی سیاسی سرگرمیاں تیز کیے ہوئے ہیں میڈیاسے گفتگو میں اسلام آباد کے ضلعی ناظم اعلیٰ چوہدری محمد رضوان سیفی کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کی طرف سے وفاقی تینوں حلقوں پر امیدوار کھڑے ہوں گے ،ہم تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے لیے میدان میں نکلیں ہیں ہمارا ذاتی کوئی مفاد نہیں ہے ،ہم لبرل ازم کے خلاف آواز بلند رکھیں گے ،ہم آئین پاکستان کا قتل عام ہونے نہیں دیں گے ،جنہوں نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کو اپنی من پسندی سے تبدیل کرنے کے درپے تھے ہم ان کے خلاف برسرپیکارر رہیں گے ،اس حقیقت سے منہ نہیں موڑا جاسکتا کہ وطن عزیز کی عوام ناموس رسالت ﷺ کے لیے اپنی جانیں و مال تو نثار کر سکتے ہیں مگر ووٹ مذہب کے نام پر دینے سے گریزاں رہی ہے ۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں