403

  برطانوی انتخابات ، کامیابی حاصل کرنیوالوں میں سات کا تعلق ضلع میرپور ایک کا بھمبر سے ہے

رپورٹ ظفرمغل
ریاست جموں وکشمیرکی مسلمہ حیثیت سے انکارممکن نہیں اورریاستی عوام کی جہدمسلسل کواس وقت چارچاندلگ جاتے ہیں جب بیرون دنیامیں آبادکشمیری اپنی صلاحیتوں کالوہامنواتے ہوئے دیارغیرمیں کوئی نمایاں پوزیشن حاصل کرلیتے ہیں برطانیہ سمیت یورپی ممالک میں دس لاکھ سے زائدکشمیری تارکین وطن مقیم ہے جونہ صرف یورپی ممالک میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لیکروہاں کی اکانومی میں اضافہ کررہے ہیں بلکہ مقامی سیاست میں بھی اپناکلیدی رول پلے کررہے ہیں۔

حالیہ برطانوی انتخابات میں کشمیری تارکین وطن نے اپنالوہامنواتے ہوئے وہاں کی سیاسی پارٹیوں میں رہتے ہوئے 08نشستیں حاصل کی ہےں،جن میں سے 07کشمیری تارکین کا تعلق ضلع میرپوراورایک رکن پارلیمنٹ کاتعلق ضلع بھمبرسے ہے جبکہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے کامیاب امیدواران کی کل تعداد15ہے ۔17جولائی کوبرطانیہ میں پارلیمانی سال کاآغازہورہاہے جس میں وزیراعظم اپنی حکومت کی کابینہ کی تکمیل کرتے ہوئے اپنی پالیسیوں کااعلان کرینگے۔
4جولائی 2024 کومنعقد ہونیوالے برطانوی عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے ٹوری پارٹی کو بری طرح شکست دے دیتے ہوئے 412 نشستیں جیت کر میدان مار لیا ،ٹوری پارٹی جو پچھلے دو الیکشن میں مسلسل کامیاب ہوتی رہی ہے بد قسمتی اور اپنی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے حالیہ الیکشن میں اپنی پوزیشن برقرار نہیں رکھ سکی اور صرف 121 نشستیں ہی جیت پائی جبکہ حکومت بنانے کے لئے 326 نشستوں کی ضرورت ہے۔لیبر پارٹی کے لیڈر مسٹر کئیر سٹامر برطانوی وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں۔
نئی کابینہ میں میرپورسے تعلق رکھنے والی بیرسٹرشبانہ محمود کونئی کابینہ میں بطورواحدمسلمان خاتون وزیرشامل کرلیاگیاہے،برطانوی میڈیاکے مطابق بیرسٹرشبانہ محمود بحیثیت لارڈچانسلر،سیکرٹری آف سٹیٹ فارجسٹس اپنی خدادادصلاحیتوں کااظہارکرتے ہوئے کشمیری وپاکستانی کمیونٹی کی نمائندگی کریں گی۔

برمنگھم کے علاقے لیڈی و ±ڈ کے حلقے سے لیبر پارٹی کی اہم رہنما شبانہ محمود نے پندرہ ہزار پانچ سو اٹھاون ووٹ حاصل کیے۔ شبانہ محمود 2010 سے پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوتی آرہی ہیں، یاسمین قریشی، ناز شاہ، افضل خان، بیرسٹرعمران حسین قبل ازیں بھی برطانوی پارلیمنٹ کاحصہ رہ کراپنی خدمات پیش کرتے رہے ہیں پہلی بارکامیابی حاصل کرنیوالوں میں نصرت غنی، طاہر علی، زہرہ سلطانہ اورایوب خان شامل ہیںجبکہ پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے عدنان حسین ،روزینہ خان، ثاقب بھٹی، ڈاکٹر زبیر، افضل خان ،یاسمین قریشی بھی کامیاب ٹھہرے ہیں،

حالیہ الیکشن میں غزہ فلسطین کا معاملہ سب سے اہم رہا جس کے باعث نتائج پر اثر پڑا۔ چار آزاد امیدوار غزہ ایشو پر کامیاب ہوئے۔ انہوں نے لیبر پارٹی کے امیدواروں کو شکست دی جبکہ تحصیل ڈڈیال ضلع میرپور سے تعلق رکھنے والے سینئربرطانوی پارلیمنٹرین مرزاخالدمحمود جوکہ برطانوی کابینہ کاحصہ بھی رہے ہیں اسرائیل کی حمایت کیوجہ سے آزاد امیدواربیرسٹرایوب خان سے پیری،برمنگھم کے حلقہ سے شکست سے دوچارہوئے ہیں
8کشمیری نژاد نومنتخب ممبران پارلیمنٹ میں سابق شیڈومنسٹربیرسٹرعمران حسین چوہدری 2010سے مسلسل ایم پی منتخب ہوتے چلے آرہے ہیں اورگزشتہ سال فلسطین میں غزہ پراسرائیلی حملے کیخلاف بیرسٹرعمران حسین نے جاندارانہ مو ¿قف اپناتے ہوئے بطوراحتجاج شیڈومنسٹری سے استعفیٰ دیدیاتھا،ان کاتعلق حلقہ کھڑی شریف کے قدیم گاﺅں پوٹھی ،میرپورسے ہے ،موصوف سابق ڈپٹی اسپیکرآزادکشمیراسمبلی چوہدری محمداعظم مرحوم کے نواسے ،سابق ڈائریکٹرجنرل منگلاڈیم ہاﺅسنگ اتھارٹی میرپورکے بھانجے اورسابق کونسلربریڈفورڈمیٹروپولیٹن ڈسٹرکٹ کونسل چوہدری الطاف حسین کے بیٹے ہیں

۔اسی طرح 2010سے مسلسل کامیاب ہونیوالی ضلع میرپورکی بیٹی نازشاہ کاتعلق چکسواری حلقہ نمبر2سے ہے ،اسی طرح راجہ محمدیاسین بھی مسلسل ایم پی کامیاب ہوتے چلے آرہے ہیں ان کاتعلق گائیاں سماہنی ضلع بھمبرسے ہے جبکہ چوہدری طاہرعلی، زاراسلطانہ اوربیرسٹرایوب خان کاتعلق ضلع میرپورکی تحصیل ڈڈیال سے ہے ،نصرت غنی جن کاتعلق ڈڈیال سے ہے وہ کنزرویٹوپارٹی کے ٹکٹ پرکامیاب ہوئی ہیں جبکہ بقیہ 6نومنتخب لیبرپارٹی جبکہ 1آزادامیدوار بیرسٹرایوب خان کامیاب ہوئے ہیں۔
سیاسی حلقوں کے مطابق برطانوی انتخابات میں برسراقتدارکنزرویٹوپارٹی کی ناکامی کی بڑی وجوہات میں بجلی گیس یوٹیلیٹی بلوں میں ریلیف کی عدم فراہم ، سائیلم سیکروں کے انخلا اور غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے میںناکامی شامل ہے جبکہ کونسل ٹیکسوں اور دیگر ٹیکسوں کی مد میں بے تحاشہ اضافہ اور فیملیز کو بھی ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جس کی وجہ سے بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ اور دیگر بے شمار مسائل سے برطانیہ میں بسنے والے افراد کو شدید مشکلات اور دو وقت کی روٹی کے لئے بھی مجبور کر دیا تھا،

لیبر پارٹی کے کے دور حکومت میںگورڈن براو ¿ن نے کئی نئی اصلاحات کی تھیں جس سے فیملیز کو بینیفٹس اور دیگر مراعات میں جس میں چائلڈ فنڈ کمیونٹی گرانٹس اور بے شمار سوشل فنڈ دیئے جاتے تھے جو ٹوری پارٹی یعنی رشی حکومت نے ختم کر دیئے تھے جس کی وجہ سے عام شہریوں اور بالخصوص فیملیز شدید متاثر ہوئیں تھیں جس کی وجہ سے عوام ٹوری حکومت کی پالیسیوں سے سخت نالاں تھیں۔
لیبر پارٹی کے لیڈر مسٹر کئیر سٹامر نے اپنی پہلی تقریر میں واضح کہا ہے کہ ملک سب سے پہلے پھر پارٹی یعنی ملکی مفاد کو مد نظر رکھ کر تمام فیصلے کئے جائیں گے اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے اور ان کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔رشی حکومت کی ناقص پالیسیوں کو بھی سخت تنقید نشانہ بنایا ہے کہ عوام کو یوٹیلٹی بلز میں ریلیف نہیں دیا گیا اور فیملیز کی مشکلات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے

جس کی وجہ سے آج برطانیہ کو لا تعداد مشکلات کا سامنا ہے۔ ہم ان مسائل اور ملکی بہتری کے لئے کام کریں گے۔یہی ہماری پارٹی کا منشور ہے کیونکہ یہ لیبر پارٹی ہے۔ لیبر پارٹی کی سیٹ سے 8کشمیری نژاداور7پاکستانی نژادمجموعی طورپر15مسلمان امیدواربھی کامیاب ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے آج برطانیہ میں جشن کا سماں ہے۔کنزرویٹولیڈر رشی سونک نے اپنی تقریر میں عوام سے معافی مانگی کہ ہم عوام کو بہترین سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوئے ہیں اور اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہیں۔
حالیہ انتخابات کے نتائج نے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں کی ہے کہ اسلاموفوبیاکایورپ میں کوئی مستقبل نہیں،مذاہب کے درمیان اختلافات کے بیج بوکرمذموم عزائم کےلئے کام کرنیوالے عناصرکوہزیمت کاسامناکرناپڑاجوایک سبق ہے،برسراقتدارآنیوالی جماعت کوچاہیے کہ وہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھائے اورسابق حکمران جماعت کی ناکامیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اپنے عوام کی بہتری کیلئے دوررس اقدامات اٹھائے۔

کشمیری وپاکستانی کمیونٹی توقع رکھتی ہے کہ مسئلہ کشمیرجوکہ لیبرپارٹی کاہی پیداکردہ ہے اس مسئلے کے حل کیلئے لیبرپارٹی اپنابھرپوررول پلے کریگی اورکشمیری عوام کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کیلئے ہرممکن تعاون فراہم کرتے ہوئے ان کابنیادی پیدائشی حق حق خودارادیت دلانے کیلئے کرداراداکریگی۔پاکستان وکشمیری نژادنومنتخب پارلیمنٹرینز سے کشمیری اس توقع کااظہارکرتے ہیں کہ وہ بھی برطانوی سیاست میں اپنے کلیدی رول کی روایت کوبرقراررکھتے ہوئے مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے بیرون دنیاپردباﺅبڑھانے کی ہرممکن کوشش کرینگے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں