یو سی غزن آباد ہار اور جیت کے اسباب /چوہدری محمد اشفاق

بلدیاتی الیکشن کا مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے اب دوسرا مرحلہ شروع ہونے والا ہے جس میں میئر و ڈپٹی میئر بنائے جائیں گے بلدیاتی انتخابات میں کچھ امیدوار یقیناًکامیاب ہو چکے ہیں اور کچھ ہار گئے لیکن کچھ امیدوار ایسے بھی ہیں جو جیت کے بھی ہار چکے ہیں

اور کچھ ایسے ہیں جو ہار کر بھی جیت چکے ہیں ایسی ہی ایک شخصیت یونین کونسل غزن آباد سے حالیہ بلدیاتی امیدوار برائے چیئرمین کیپٹن محمد فاروق ہیں جنہوں نے اپنی شکست کے آگے سر خم کر دیا ہے اور بلا جھجک اپنی ہار کو رب تعالیٰ کا فیصلہ گردانتے ہوئے قبول کر لیا ہے الیکشن تو سبھی لڑتے ہیں اور اپنے اپنے مختلف انداز کے ساتھ لڑتے ہیں لیکن اس شخصیت نے ایسا الیکشن لڑا کہ ان کے مد مقابل دونوں امیدوار ان کو اپنا مخالف ماننے کے لیے اب بھی تیار نہیں ہیں اور نہ ہی کیپٹن فاروق کی طرف سے کسی بھی موقع پر ان کو مخالف کہا گیا ہے دونوں امیدواروں طارق یاسین کیانی اور راجہ شفقت محبوب پینلز کے ساتھ مختلف ٹیمیں ورک کے لیے موجود تھیں اور دونوں پینلز کو اپنی اپنی ٹیموں کی طرف سے زبردست مد د حاصل رہی ہے لیکن کیپٹن محمد فاروق کو جتنے بھی ووٹ پڑے ہیں وہ محض نظریاتی اور ان کی شخصیت کو ملے ہیں کسی بھی چیف سپورٹر کی طرف سے ان کو کوئی سپورٹ حاص نہیں ہو سکی ہے جس کی واضح مثال چھپری اکو ،ترکھی ،موہڑہ بختاں اور گراٹہ سیداں کے نتائج ہیں لیکن اس سارے عمل میں ایک بات نہایت خوش آئند ہے کہ کیپٹن محمد فاروق نے اپنے گاؤں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر لیا ہے سوائے چند افراد کے جنہوں نے یہ تہیہ کر رکھا ہے کہ اپنے گاؤں کے لوگوں کے ساتھ کسی صورت نہیں چلنا ہے تقریباََ 775 افراد نے اتحاد کر کے یہ ثابت کر یا کہ آئندہ ہمارا اور نوتھیہ گاؤں کا سربراہ صرف اور صرف کیپٹن محمد فاروق ہے اور ہم اس عظیم شخص کی قیادت میں ہمیشہ متحد رہیں گے یونین کونسل غزن آباد کی سیاست میں صرف تین پینلز میدان میں موجود تھے لیکن کیپٹن فاروق وہ واحد امیدوار تھے جن کے اعزاز میں موہڑہ بختاں کے ایک رہائشی محمد ادریس نے ایک کنال جگہ اپنے سکول کے لیے عطیہ کی اور اسی امیدوار کے اعزا ز میں دو کنال جگہ نوتھیہ کے رہائشی چوہدری محمد شفیق نے کسی بھی فلاحی کم کے لیے عطیہ کی ہے اور یہ اعزاز بقایا دونوں امیدواروں کو حاصل نہیں ہوا ہے ایسی ہے ہار کو جیت کہتے ہیں راجہ شفقت محبوب کو خان عثمان کی صورت میں وائس کا ملنا بہت خوش قسمت ثابت ہوا ہے اور خان عثمان کی ٹیم نے ہی ان کو اس مقام تک پہنچایا ہے اب آتے ہیں جیت کے اسباب پر جہاں یونین کونسل کی قیادت اللہ رب العزت نے جناب طارق یاسین کیانی کے ہاتھوں میں دے دی ہے طارق یاسین کیانی نے بہت دھیمے انداز میں الیکشن لڑا اور اس دوران کبھی بھی اپنی انتخابی مہم میں گرمی یا تیزی پیدا نہ ہونے دی بلکہ شروع میں تو اس سست رفتاری سے چلے کہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ شخص الیکشن نہیں لڑے گا لیکن اس خاموش طبیعت شخص نے یہ ثابت کر دیا کہ الیکشن میں گر استعمال ہوتے ہیں محض زبانی جمع خرچ سے الیکشن نہیں لڑے جا سکتے ہیں ان میں کہیں کہیں پتے بھی کھیلے جاتے ہیں جب انہوں نے اپنے پہلے وائس مداح شاہ کو تبدیل کیا تو الیکشن ان کے ہاتھ سے جاتا دکھائی دیا لیکن ظفر مغل کی صورت میں دوسرا وائس ان کے لیے بہت خوش قسمت ثابت ہو ااور آج یہ بات بالکل واضح ہو گئی ہے کہ وائس تبدیل کر کے انہوں نے بہت دانشمندانہ فیصلہ کیا تھا اور یہی فیصلہ آ ج ان کی کامیابی کا باعث بنا ہے اور انہوں نے اس ستھرائی کے ساتھ الیکشن لڑا کہ آج ان کے اپنے پولنگ اسٹیشن سدیوٹ اور ادمال سے بھی کوئی کسی قسم کی شکایات سامنے نہ آئی ہیں اور یہی اصل جیت ہوتی ہے کہ کوئی انگلی اٹھ نہ سکے طارق یاسین کیانی بہت اعلیٰ شخصیت کے مالک ہیں اور یہ دونوں چیئرمین اور وئس چیئرمین ایک دوسرے کی جیت کا سبب بنے ہیں اگر چیئرمین نے اپنے وائس کو بہت بڑا ووٹ بینک مہیا کیا ہے تو وائس چیئرمین بھی کسی طرح کم نہ رہے اور انہوں نے تقریباََ 950 ووٹ دے کر طارق کیانی کی سر فخر سے بلند کر دیا ہے اور ساتھ ہی ایک کونسلر کا تحفہ بھی دیا ہے یہ ایسا پینل ہے جو اپنے جو اپنے چار کونسلر ز کے ساتھ کامیاب ہوا ہے باقی دو کونسلرز آزاد حیثیت سے جیتے ہیں چیئرمین اور وائس چیئرمین دونوں اعلی ظرفی رکھتے ہیں اور یقیناًوہ یونین کونسل کے لیے ایسے اچھے فیصلے کریں گے کہ جن کے لیے عوام ایک لمبے عرصہ سے امید لگائے بیٹھے ہیں اس یوسی کے 2700 ووٹروں نے ان کو منتخب کیا ہے اور تقریباََ ساڑھے دس ہزار عوام کی قیادت ان کی ذمہ داری میں آگئی ہے یہ سب اللہ پاک کے فضل و کرم سے ممکن ہوا ہے اور یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اب ہمارے فیصلے طارق یاسین کیانی ،ظفر مغل ،صوبیدار حمیدامیر امجد،چوہدری واجد حسین ،محمد شریف اور حاجی عبدالمجید جیسے اچھے اوصاف کے مالک کریں گے اور یہ بات پورے یقین سے کہی جا سکتے ہے کہ مذکورہ قیادت ضرور بہتری کی صورتحال بنائے گی اور انشاء اللہ تعالیٰ ہمارے دکھوں کا مداوا بھی کرے گی چیئرمین و وائس چیئرمین ہمارے مسائل کو حل کروانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں