یوسی ساگری چوہدری نثار کی نظروں سے اوجھل/آصف شاہ

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ انتخاب میں ایک قدیمی شہر ساگری بھی ہے جو کہ کلر روڈ سے تھوڑا دور ہونے کی وجہ سے شاہد اس کے مسائل اور وہ خود وفاقی وزیر داخلہ کی نظروں سے اوجھل ہے جیسے آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل محاورہ ہے بالکل اسی

  • طرح چوہدری نثار علی خان ایم پی اے قمر اسلام راجہ اور چوہدری نثار کے دست راس جنکا تعلق یوسی سے ہے لیکن شاید آج تک انکو اس یوسی کے مسائل نظر نہیں آرہے ہیں

یا وہ پھر انکو حل نہیں کرنا چاہتے ہیں گکھڑ سنال سے کلر اور اراضی تک تقریباََ16000سے زائد آبادی والی اس یونین کونسل کے مسائل پر اگر نظر دالی جائے تو دم گھٹنے لگتا ہے

محکمہ صحت نے عطیہ کی جانیوالی زمین پر بنیادی مرکز صحت کی عمارت تو کھڑی کر دی لیکن وہ یوسی کے ایک کونے پر ہونے کی وجہ سے پوری یوسی کے عوام اس سے مستفید نہیں ہو سکتے اس عمارت کی حالت اتنی مخدوش ہے

کہ عملہ کام کم اور کلمہ طیبہ کا ورد زیادہ کرتا ہے دیواروں میں بڑی دڑاریں کی وجہ سے کمرے بھوت بنگلہ کا نمونہ پیش کر رہے ہیں بارش کے دنوں میں چھتوں کا پانی اندر آنے کو ترجیح دیتا ہے بلکہ بارش کے بعد بھی کمرے تالاب کا منظر پیش کرتے ہیں اور ساون کے دنوں میں باقاعدہ مینڈک یہاں پر کبڈی کبڈی کرتے نظر آتے ہیں

ادویات کی کمی کی وجہ سے عملہ اور عوام میں لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں مقامی لوگوں نے بار بار احتجاج روڈ بلاک کے کے احتجاج کیا لیکن نقار خانے میں طوطی کی آواز کو ن سنتا ہے مقامی سیاستدانوں کی نا اہلی کے علاوں انکو کیا نام دیں ایک نظر اگر تعلیمی میدان میں ڈالیں

تو ساگری میں بوائز اور گرلز کے ہائیر سیکنڈری سکول موجود ہیں بوائزہائیر سیکنڈری سکول سے تعلیم حاصل کر کے ملک کے اہم عہدوں پر فائز رہنے والی شخصیات علاقہ میں موجود ہیں لیکن اب سکول میں مقامی اساتذہ اپنی مدد آپ کے تخت اپنی استطاعت سے بڑھ کر کام کر رہے ہیں

گرلز ہائیر سیکنڈری سکول کی حالت بھی اسی طرح ہے جہاں اس ترقی یافتہ دور میں پینے کا ٹھنڈا پانی تک موجود نہیں بریک کے وقت طالبات یا تو کلاس روم میں موجود کولر سے گرم پانی پینے پر مجبور ہیں یا پھر ہنڈ پمپ کے ساتھ

جھولے جھولتی نظر آتی ہیں حلقہ کے ایم پی اے قمر اسلام راجہ حکومت پنجاب کے تعلیمی پروگرام کو سپر وائز کر رہے ہیں وہ سال میں ایکبار صرف پودا لگانے کے لیے تشریف لاتے ہیں

یا پھر اپنی کارکردگی کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں لیکن گراؤنڈ میں انکا شائدکوئی وجود نہیں ہیں ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے چوہدری نثارعلی خان کی اس یوسی پر خاص نظر کرم ہے پچھلے تین سال کے دوران انہوں نے صرف ایک گرانٹ جو کہ ا یک کروڑ 28لاکھ کی دی ہے

لیکن اس گرانٹ سے بننے والی روڈ 6ماہ کے دوران ہی ٹوٹ بھوٹ کا شکار ہو چکی ہے اور جن جگہوں پر کنکریٹ ڈالی گئی ہے وہ بھی جلد ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو نے

کا خدشہ ہے کیونکہ روڈ کی تعمیر کے دوران نکاسی آب کا بالکل نظر انداز کر دیا گیا جسکی وجہ سے گھروں کا پانی اب روڈ پر نظر آنا شروع ہو گیا ہے گیس بھی یونین کونسل کا بنیادی مسلہ ہے

سابق ایم پی اے مشتاق کیانی کی کوششوں سے گیس کے کنکشن جن علاقوں کے دئیے گئے اس کے بعد باقی ماندہ علاقوں کیلئے گیس محمنوعہ کا بورڈ لگا دیا گیا جسکی وجہ سے گھگھڑ سنال مانکیالہ ڈھکالہ کے علاوہ یوسی کے کافی علاقے گیس کی بنیادی سہولت سے محروم ہیں

گزشتہ جنرل الیکشن اور حالیہ بلدیاتی انتخابات میں یوسی کے عوام کو شبعدہ بازی کا لولی پا پ دیا گیا ہے اب دیکھنا ہے

کہ عوام کو 2018سے پہلے الیکشن ملے گی یا پھر 2018کے الیکشن کے نزدیک اعلان کر کے یوسی کی سادہ عوام کو وعدے

کی سولی پر لٹکا دیا جائے گا یوسی ساگری کے ایک گاوں ڈھکالہ کی عوام کے ساتھ روڈ کے نام پر آئے دن مزاق کیا جاتا ہے یہ گاوں ریلوے لائن کے ساتھ ہے اور اسکا مین روڈ تک رسائی واحد راستہ ریلوے لائن کے ساتھ ہے

لیکن جگہ ریلوے کی ہونے کی وجہ سے ان کا مسلہ ابھی تک لٹکا ہوا ہے پچھلے الیکشن میں ووٹ کیلئے 1کروڑ اور تقریباََ28لاکھ کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا گیا لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو سکے اسی گاوں کا دوسرا راستہ جو کہ مانکیالہ کے ساتھ لنک ہے وہ اتنی ناگفتہ بہہ حالت میں ہے

کہہ وہاں سے پیدل جانا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ایم پی اے قمر اسلام راجہ کی خدمت میں کئی بار مقامی عوام درخواست کر چکے ہیں لیکن وہ حسب روائیت سب اچھا کی گولی واپس بجھوا دیتے ہیں

لیکن ابھی تک اس کو کوئی حل نہ نکل سکا پوٹھوار ٹاون کی انتظامیہ کی مہربانیوں کی وجہ سے یوسی ساگری گندی اور کچرے کے ڈھیر ساگری کی عوام کے لیئے عذاب بنے ہوئے ہیں ساگری کے گردونواح کی یوسز میں وائر فلٹریشن اور صفائی کا انتظام شروع ہو گیا ہے اسکی شاید اصل وجہ چوہدری نثار علی خان کے منظور نظر کلر سیداں سے انکا تعلق ہے

وگرنہ پوٹھوارٹاون کی انتظامیہ نہ تو کبھی جاگی ہے اور نہ جاگے گی واٹر سپلائی کو بھی عوام کے مفاد کے بجائے شائد

زاتی مفاد میں تبدیل کر دیا گیا جہاں ماسوائے ساگری کے عوام کے دائیں بائیں رہنے والے حسرت کی تصویر بنے ہوئے ہیں اب میرا سوال ان لیڈران سے ہے جو کہ چوہدری نثار علی خان کے دست راس بنے ہوئے ہیں

کہ کیا انہوں نے آج تک یوسی ساگری کے عوام کیئے کام کیا ہے کیا وہ دوسری یوسز کیئے گیس پانی اور ترقیاتی کاموں کا افتتاح کرتے ہوئے اور گلے میں مالا ڈال کر انہوں نے کبھی یہ سوچا ہے کہ انہوں نے یوسی کی عوام کے لیئے کیا کہا ہے

ان کی اپنی یوسی کی عوام کس طرح زندگی گزار رہی ہے ایک بات واضع ہو کہ یوسی میں ہونے والے اب تک کے کام سابق ناظم بابو غصفر اقبال راجہ امین اور موجودہ یوسی چیئر مین شہزاد یونس کے مریون منت ہیں

ان کاموں کی رکاوٹ کیلئے بھی روڑے اٹھائے گئے اور راجہ شہزاد یونس کو سائیڈ لائن لگانے کی کوشش کی گئی لیکن مضبوط عوامی روابط اوربرداری سسٹم نے ان کو یوسی سے بھاری کامیابی دلائی یوسی کے عوام دیکھ رہی ہے

کہ ان کے مسائل کون حل کر رہا ہے اور کون انکو مسائل کے گرداب میں پھنسا رہا ہے اور سب سے بڑی بد قسمتی چوہدری نثار کے دست راس آج تک یوسی کے لیئے کوئی بڑا پیکج نہ لے سکے

اب عوام کا کام ہے کہ 2018کے الیکشن میں ایسے عناصر کو سروں پر بیٹھاتے ہیں یا انکی سیاسی قوت ثابت ہو نگے بقول شاعر
ہمارا کام تھا انکو آئینہ دکھانا
گروہ برا مان گئے تو کیا ہو سکتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں