یوسی بشندوٹ میں ن لیگ اور تحریک انصاف آمنے سامنے / چوہدری محمد اشفاق

یونین کونسل بشندوٹ تحصیل کلر سیداں کی بہت پرانی یوسی ہے اسے تاریخی لحاظ سے بھی بہت اہمیت حاصل ہے کیوں کہ 1965 اور 1971 کی جنگوں میں شہید ہونے والے تحصیل کلر سیداں میں سے سب سے زیادہ شہداء کا تعلق اسی یونین کونسل سے ہے اور یہ بہت بڑے اعزاز کی بات

ہے یہ انکشاف اس وقت ہوا جب 6 ستمبر کو کلر سیداں گراؤنڈ میں 1965 اور 1971 کے شہداء کے لواحقین کو کلر یوتھ کونسل کی طرف سے انعامات و تحائف دینے کی تقریب منعقد ہوئی تھی یوسی بشندوٹ 10 موضع جات پر مشتمل ہے جن میں بشندوٹ ،آراضی خاص، موہڑہ نجار، آراضی بانڈی، بسنتہ ،عزیز پور گجراں ، چنالی ،نندنہ جٹال ،صاحب دھمیال اور چھو جیالہ شامل ہیں اس وقت راجہ طاہر محمود سیکرٹری کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں راجہ طاہر محمود پبلک ڈیلنگ میں بہت ماہر ہیں پوری یوسی میں دو ہائی سکولز ،ایک بوائے ہائی سکول اور دوسرا گرلز ہائی سکول دونوں آراضی خاص کے مقام پر موجود ہیں ایک عدد بنیادی مرکز صحت بھی ہے جو موہڑہ نجا ر میں واقع ہے مزید ایک ایسے ہی مرکز صحت کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی ہے اگر دھری کے مقام پر بن جائے تو بسنتہ آراضی خاص نندنہ جٹال کے رہائشی بھی اس سہولت سے مستفید ہوسکیں گے تعلیم کے حوالے سے گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول نندنہ جٹال کو اپ گریڈیشن کی سخت ضرورت ہے اس یوین کونسل میں بہت سے ستون بھی موجود ہیں جن کی خدمات میں اگر چہ اتنی زیادہ گرم جوشی موجود نہیں ہے لیکن ان کے اثرات کسی نہ کسی طرح ضرور دکھائی دیتے ہیں اور ان کی کاوشیں کئی مرتبہ رنگ لاتی نظر آئی ہیں جن میں پہلا نام راجہ غلا م قنبر جو کہ نندنہ جٹال کے رہائشی ہیں دوسرا نام عبدالجبار چوہدری ہے جو کہ موہڑہ حیال کے رہنے والے ہیں دونوں قلم کار ہیں اور شعبہ صحافت سے تعلق رکھتے ہیں اور اس سلسلہ میں بہت اثر رسوخ کے مالک ہیں اور قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں سیاسی حوالے سے مذکورہ یونین کونسل کی اہمیت یوسی گف کے بعد سب سے زیادہ ہے کیوں کہ سابق ایم پی اے اور میرے محسن محمود شوکت بھٹی بھی اسی یونین کونسل سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے بہنوئی راجہ ظفر الحق ایڈووکیٹ مرحوم ایک دفعہ اس کے بلا شرکت غیرے ناظم رہ چکے ہیں مسلم لیگ ن یوتھ ونگ تحصیل کلر سیداں کے کو آرڈینیٹر راجہ غالب کا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے اور یوتھ ونگ کے حوالے سے ان کا بہت نام ہے بلدیاتی حوالے سے تحصیل بھر کے طرح یہاں پر بھی بہت گہما گہمی پیدا ہو چکی ہے لیکن چیئرمین و وائس چیئرمین کے امیدواروں کی سب سے کم تعداد بھی اسی یو سی میں ہے موجودہ پوزیشن کے مطابق تین امیدوار برائے چیئرمین میدان میں موجود ہیں جن میں پہلا پینل محمد زبیر کیانی چیئرمین اور ان کے ساتھ وائس چیئرمین کے امیدوار راجہ مناظر حسین جنجوعہ ہیں زبیر کیانی بشندوٹ کے رہنے والے ہیں اور نہایت ہی پر کشش شخصیت کے مالک ہیں کھری کھر ی باتیں کرتے ہوئے اپنا موقف دو ٹوک الفاظ میں بیان کرتے ہیں زبیر کیانی ایک شخص نہیں بلکہ ایک نظریے کا نام ہے جس کے تحت وہ گزشتہ دو سال سے عوام میں بنفس نفیس موجود ہیں سابقہ بلدیاتی مہم جب نامعلوم وجوہات کی بنا پر اپنے اختتام کو پہنچی تو تحصیل بھر کے امیدوار منظر عام سے غائب دکھائی دیے لیکن زبیر کیانی پوری آب و تاب کے ساتھ میدان میں موجود رہے اور ان کا چوک پنڈوڑی کے مقام پر واقع دفتر اسی طرح کھلا رہا جیسے انتخابی مہم کے دوران کھلا ہوا تھا اور عوام کا آنا جانا بھی معمول کے مطابق جاری رہا اور یہ رشتہ عوام کے ساتھ اب تک برقرار ہے ہر آدمی سے ذاتی طور پر رابطہ میں ہیں اور اس نمایاں صلاحیت کی وجہ سے ہر کوئی ان کو اپنے قریب محسوس کر رہا ہے رابطہ دفتر ہر وقت کھلا رہتا ہے اور عوام کو اپنے مسائل ان تک پہنچانے میں کوئی رکاوٹ در پیش نہیں آتی ہے اور بہت سارے مسائل حل بھی ہورہے ہیں اس کے علاوہ سماجی اور نیک کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں کئی ایک مقامات پر راستوں کے مسائل ذاتی جیب سے زمینیں خرید کر حل کروائے اور پختہ بھی کروا کر دیے اور ساتھ ساتھ ترقیاتی کاموں کی برسات بھی کیے جا رہے ہیں پوری یو سی میں تقریباََ چالیس کی تعداد کے لگ بھگ بجلی کے کھمبے بھی ان کی کاوشوں سے لگ چکے ہیں تین مقامات پر جہاں عوامی راستے کے لیے سخت مشکلا ت موجود تھیں راستے بنوا کر عوام دوست ہونے کا ثبوت دیا تھانہ کچہری کی سیاست سے دور رہتے ہیں اور عوامی مسائل حل کروانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں جس کے باعث دن بدن ان کے ووٹروں اور سپورٹروں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے گو کہ زبیر کیانی یوسی بشندوٹ کے ابھی چیئرمین نہیں ہیں لیکن چیئرمینوں والے کام ضرور انجام دے رہے ہیں اور اگر اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے کامیابی حاصل ہوئی تو تحصیل اور ضلع کی سطح تک اپنی یونین کونسل کی نمائندگی ضرور کریں گے ان کی ٹیم میں ہر عمر کے لوگ شامل ہیں ان کے ساتھ وائس چیئرمین راجہ مناظراقبال جنجوعہ ہیں جن کا تعلق نندنہ جٹال سے ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ زبیر کیانی پینل میں تمام چھ وارڈز میں جنرل کونسلر کے امیدوار موجود ہیں جن میں بسنتہ سے محمد رفاقت نندنہ جٹال سے اشفاق بھٹی صاحب دھمیال سے تسنیم اشفاق آراضی خاص سے حولدار رشید بٹر سے نمبر دار غلام احمد کیانی بشندوٹ سے اظہر محمود شامل ہیں اور یہ تمام عمل عوامی پذیرائی کی بھر پور مثال ہے دوسرا پینل ہمایوں کیانی اور راجہ اشفاق پر مشتمل ہے ہمایوں کیانی امیدوار برائے چیئرمین اور راجہ اشفاق وائس کے امیدوار ہیں اور یہ پینل پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہا ہے اور اس وقت ان دونوں امیدواروں کی کاوشوں سے پی ٹی آئی بہت ذور پکڑ چکی ہے ہمایوں کیانی بھی بشندوٹ کے رہنے والے ہیں اور سیاسی لحاظ سے بہت ایکٹو ہیں راجہ اشفاق نندنہ جٹال کے رہائشی ہیں ائیر فورس سے ریٹائرڈ ہیں جنجوعہ ویلفئیر سو سائٹی سے متعارف ہوئے ہیں اور مذہبی لگاؤ رکھنے کی وجہ سے ادب کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اس پینل میں بھی چند کونسلرز جن میں نندنہ جٹال سے کامران حسین موہڑہ حیال سے چوہدری محمد افضل اور بٹر سے محمد یوسف شامل ہیں تیسرے امیدوار برائے چیئرمین اسامہ ندیم ہیں جن کا تعلق آراضی خاص سے ہے پہلی دفعہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں البتہ سیاست سے تعلق کافی پرانہ ہے کیوں کہ ان کے والد محترم اس یونین کونسل کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں اورخود ممبر رابط کمیٹی بھی ہیں اور سیاسی حوالے سے بہت معتبر تصور کیے جاتے ہیں الیکشن ن لیگ کے پلیٹ فارم سے لڑ نا چاہتے ہیں ان کا اپنے وائس کے حوالے سے کوئی واضح اعلان ہونا ابھی باقی ہے جب کہ مزید کوئی پینل سامنے آنے کی توقع نہیں کی جاسکتی البتہ جنرل کونسلرز کے امیدواروں میں اضافہ ضرور ہوگا ن لیگ نے ابھی تک ٹکٹ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ٹکٹ کے اجراء کے بعد سیاسی صورتحال میں مزید تیزی آجائے گی ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں