یورپ کا خواب

دس رمضان المبارک کی سحری سے فارغ ہوئے ہی تھے کہ موبائل پر گھنٹی بجی تو دیکھا تو نامعلوم نمبر سے کال آرہی تھی اٹینڈ کرنے پر سلام و دعا ہوئی آپ کون؟ پوچھنے پرخاتون نے اپنانام بتاتے ہوئے

کہا کہ میں میرپور آزادکشمیر سے آپ کی خالہ زاد بہن بول رہی ہوں سحری کے وقت فون کی وجہ سے میں تھوڑا گھبراہٹ کاشکار ہوا خیرو عافیت دریافت کی تو گویا ہوئی کہ قوی امید کے ساتھ ضروری کام کے سلسلہ میں آپ کو فون کررہی ہوں پوری رات پریشانی سے آنکھ نہ لگی

اس لیے سحری ہوتے ہی آپ کو کال کرنا پڑی چونکہ میری نظر میں آپ کے علاوہ بندہ نظر نہیں آرہا تھا جومیری مدد اور پریشانی کا مداوا کرسکے یہ سن کر میں بھی پشیمان ہوا اللہ خیر کرے کیا ہو گیا ہے

میں نے جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے ایک لمبی تمہید باندھ دی کہ آپ کو علم ہے ادھر میرپور میں ہمارے خاندان میں کیا ہر گاوں بلکہ ہر گھر سے دو چار بندے بسلسلہ روزگار یورپ میں ہیں

بلکہ یہاں کے اکثریتی انگلینڈمیں مقیم میں ہونے کی وجہ سے خوشحال ہیں ان کی عالیشان کوٹھیاں ‘ بڑی بڑی گاڑیوں کے مالک عیش وعشرت کی زندگی گزار رہے ہیں

ایک ہم ہیں کہ موجودہ مہنگائی کے دور میں بڑی مشکل سے گزارا کررہے ہیں آپ کے بھائی محنت ومزدوری کرتے ہیں

کبھی دیہاڑی لگتی ہے اور کبھی ناغہ ہوجاتا ہے میرا اکلوتا ہی بیٹا ہے مشکل حالات کے باجود اس کو گریجویشن تک تعلیم دلائی ہے دو سال سے فارغ وقت ضائع کررہا ہے کوشش کے باجود کوئی نوکری وغیرہ بھی نہیں مل رہی ہے اب اس نے ایک ہی رٹ لگائی ہوئی ہے

کہ خاندان میں عزت و مقام بنانے کے لیے پیسہ کا ہونا بہت ضروری ہے اور اس لیے یہ بھی مسلسل یورپ جانے کی ضد کررہا ہے ہمارا ایک ایجنٹ سے رابطہ ہوا جو اٹھارہ لاکھ روپے میں لوگوں کو اٹلی بھجوا رہا ہے

میرے بیٹے کا ایک کلاس فیلو بھی اسکی وساطت سے اٹلی پہنچ چکا ہے لیکن ہماری غربت و مجبوری سے ایجنٹ صاحب بخوبی آگاہ ہیں اس لیے انہوں نے اٹھارہ کی بجائے چودہ لاکھ روپے میں میرے بیٹے کو اٹلی سیٹل کروانے کا وعدہ کیا ہے

اس کے لیے میں نے اپنے گھر میں پالے ہوئے جانور اور اپنی شادی کے وقت جو تھوڑے بہت زیورات تھے وہ اس خیال کے ساتھ سنبھال کررکھے ہوئے تھے

کہ بیٹے کی شادی کے وقت کام آجائیں گے اپنی بہو کو پہنا کر گھر لے آؤں گی لیکن بیٹے کے بہتر و روشن مستقبل کے پیش نظر سب کچھ گیارہ لاکھ روپے میں فروخت کرکے رقم ایجنٹ کو دیدی ہے اور تین لاکھ روپے مزید دینے ہیں اور آج اس کی آخری مہلت ہے

چونکہ اگلے ہفتے ان کو لیکر جانے کا وعدہ ہے اگر رقم کا بندوبست نہ ہوا تو میرا بیٹا یورپ جانے سے رہ جائے گا آپ مہربانی فرما کر مجھے تین لاکھ روپے ادھار میں دیدیں انشااللہ اگلے تین چار ماہ میں بیٹے کے کام ملنے پر آپ کو واپس کردیئے جائیں گے

چونکہ ایجنٹ نے یقین دہانی کروائی ہے اٹلی پہنچتے ساتھ ہی اس کو کام پر لگوا دیا جائے گا وہاں دو سے تین لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کی مد میں بچت ہوجاتی ہے

میں زندگی بھر آپ کی احسان مند رہوں گی ماں ہونے کے ناطے اسے اپنے بیٹے کے بہتر مستقبل کی باتوں کو میں بہت دلجمعی اور غور سن رہا تھا

میں اپنی اس خالہ زاد بہن کی باتوں سے آگاہ اور جذبات کو جان کر اس نتیجہ پر پہنچ چکا تھا کہ یہ کسی ایجنٹ کے ہتھے چڑھ گئے ہیں جو ان کواپنے مناقفانہ رویے نوسربازی کی باتوں میں سبز باغ دیکھاکر اپنے گھیرے میں لا چکا ہے

اب ان کا اس کے جال سے نکلنا مشکل و ناممکن ہوچکا ہے میں نے جواب میں ان کو سمجھانے کے لیے بہت سی دلیلیں بھی دی لیکن وہ میری ایک نہ سن رہی تھی

بس بار بار درخواست کررہی تھی کہ ٓاپ مدد کریں آپ کا پیسہ ہر صورت واپس کر دینگے ضائع نہیں ہوگا میں ایک بار پھر ان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ ٓاپ کا بچہ پڑھ لکھا ہے آپ اتنی رقم خرچ کرکے اس کو اپنے سے دور باہر بھجوا رہے ہو

اور اسکی کامیابی کی کوئی سو فیصد ضمانت بھی نہیں ہے یہ آپ کے بڑھاپے کا سہارا ہے اس کو غیر قانونی طور پر ڈنکی کے زریعے یورپ بھیجنا کسی صورت ٹھیک نہیں ہے بہتر یہ ہے

اس رقم سے میرپور شہر میں کاروبار شروع کرادیں یہ ایک امیر لوگوں کا شہر یہاں پنجاب بلکہ پورے پاکستان سے آکر کاروبار کررہے ہیں آپ کا بیٹا پڑھا لکھا ہے

وہ بہتر طریقے اس کو سنبھال لے گا انہوں نے میری بات کو مثبت کی بجائے منفی میں لیا ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٓاپ سے بڑی امیدتھی لیکن آپ نے مایوس کیا

اور ساتھ ہی فون بند کر دیا گزشتہ ہفتہ کو جب میں نے سوشل میڈیا پر پر لیبیا سے اٹلی سات سو تارکین وطن کو جانیوالے والی کشتی کے ڈوبنے کی خبر نظر سے گزری جس میں اکثریت پاکستان اور آزادکشمیر کے نوجوانوں کی تھی

جو اپنے روشن مستقبل کے سہانے سپنوں کا تصور انکھوں بسائے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے ماسوائے بارہ کے سب لقمہ اجل بن گئے خبر کو پڑھتے ہی میرے رونگٹھے کھڑے ہوگئے

میں نے فوری طور پر خالہ زاد بہن سے رابطہ کیا اوران سے بیٹے بارے میں استفسارکیا تو وہ مجھے سے پہلے واقعہ سے آگاہ ہوچکے تھے چونکہ ان کے بیٹے کے دوست بھی اس کشتی میں سوار تھا جس کی زندگی و موت بارے میں کوئی خبر نہیں مل رہی تھی

ساتھ ہی مجھے دعائیں دینی شروع کردیں آپ کی وجہ سے میری بیٹے کی زندگی بچ گئی ہے اگر آپ اس وقت رقم دیکر میری مدد کردیتے

تو آج میں بھی اپنے بیٹے کو ہمیشہ کے لیے کھو چکی ہوتی چونکہ رقم کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے بیٹا غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے قافلہ میں شامل میں نہ ہوسکا تھا ایجنٹ کے کو دی گئی آدھی رقم بھی بھاگ دوڑ کرکے واپس لے لی تھی

اور پھر آپ کے کہنے کے مطابق بیٹے کو اپنے ہی محلہ میں دو ہفتے قبل جنرل سٹور بنا دیا ہے جس سے الحمدللہ اس کا کام چل پڑا ہے اچھی لوکیشن ہے

شام کو آپ کے بھائی بھی بیٹے کی مدد کے لیے سٹور پر چلے جاتے ہیں امید واثق ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بہتری آجائے گی بچے کی زندگی بچنے پر دعاوں اور اپنا کاروبار شروع کرنے پرمجھے روحانی سکون محسوس ہورہا تھا

میں اپنے وطن کے نوجوانوں سے بھی التماس کرتا ہوں کہ گو کہ پاکستان میں معاشی حالات اتنے بہتر نہیں ہیں کہ ہر کاروبارمیں کامیابی ملے ہیں

لیکن والدین کی ساری زندگی کی ساری جمع پونجی اور اپنی زندگیاں داو پر لگا بیرون ملک جانے کی بجائے اس رقم سے چھوٹا سا کاروبار شروع کردیں

تو میرا ایمان و یقین ہے کہ ایک دن آپ ان یورپ جانیوالوں سے کئی گنا بہتر ہونگے لیکن اس کے لیے آپ کو ایمانداری محنت اور صبر کا دامن ہمیشہ کے لیے پکڑ کر رکھنا ہوگا دعا ہے

کہ کشتی میں ڈوب کر جان بحق ہونے والے نوجوانوں کے والدین و عزیزو اقارب کو صبروجمیل عطا فرمائے‘حکومت کو انسانی سملنگ میں ملوث افراد کے خلاف بھی سخت ایکشن لینا چاہیے تاکہ آئندہ کسی کے لال مچھلی کی پیٹ کی زینت نہ بن سکیں

اپنا تبصرہ بھیجیں