112

یوتھ سوسائٹی بیول کا بے مثال کام

مائیں‘ بہنیں‘بیٹیاں جنسی بھیڑیوں کے نشانے پر

ہمارے یہاں کی سیاست کی روایات یہ ہیں کہ سیاستدان عوام کو بہت اچھی اچھی باتیں سناتے ہیں اور ان کی باتوں کو عوام میں بڑے معاندانہ جذبے کے ساتھ سنا جاتا ہے

عوام بڑے نیک جذبے سے ان کی آواز سنتے ہیں لیکن دوسری جانب سے ان کے خلاف بڑی بدنیتی اور بدطینتی کا ثبوت دیا جاتا ہے ہمارے سیاست دان ہماری موجودگی کے قائل ہی نہیں وہ محل خطاب میں عوام نامی اس ہجوم کی طرف سے منہ موڑے کھڑے ہیں

جو ان کے سامنے موجود ہے یہ ہے اس سیاست کی دین جو زمین آسمان کے سارے دکھوں کو دور کرنے کا دعویٰ کرتی ہے حق یہ ہے کہ قوم اپنے حق ناشناس رہنماؤں سے تنگ آچکی ہے پچھلی نسلیں گزر گئیں اب نئی نسل کو بوجھ اُٹھانا ہے

حکومتوں کی دورنگی اور نااہلی نے ہر سو مسائل کے پہاڑ کھڑے کردئیے ہیں جن کو سر کرنے کے لیے اس قوم کو باہمی اتفاق کی ضرورت ہے اس وقت دل شکستگی مایوسی اور دُکھ وآلام نے قوم کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے

ہمارے حکمران ہمیں بہلانے کے لیے بہت سہانے اور دلفریب اعلانات کرتے ہیں روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے سے لے کر ملک کو ایشین ٹائیگر اور مدینہ کی ریاست بنانے کے اعلانات کرنے واے سیاسی مسخرے مختلف طریقوں سے قوم کو بے وقوف بناتے چلے آرہے ہیں

تازہ ترین یہ رہی کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے حلف
لیتے ہی متعدد منصوبوں کا اعلان کیاجس میں
ایک منصوبہ صاف ستھرا پنجاب بھی تھا اعلان کے مطابق پورے پنجاب کے شہر اور دیہات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے کا دعویٰ کیا گیا تھا بڑے شہروں کی حد تک تو صفائی مہم کا آغاز ہوا

لیکن یہ منصوبہ دیہاتوں اور قصبوں میں روبہ عمل نہ ہوسکا بیول میں بھی یونین کونسل کے حکام اس دعوے کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہے

بیول میں سڑکوں اور گلی محلوں میں گندگی کے ڈھیر اور سڑکوں پر گٹروں کا بہتا گندہ پانی اور ان سے اُٹھنے والا تعفن علاقہ مکینوں کے لیے سوہان روح بنا ہوا ہے

کیونکہ بیول سے تعلق رکھنے والے دو ایم پی ایز اپنے دور اقتدار میں صفائی کے حوالے سے بیول میں کوئی جدید نظام متعارف نہ کروا سکے بلکہ یوں کہنا زیادہ مناسب ہوگا

کہ بیول کو ان ادوار میں نظر انداز کیا گیا مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے جیت کر اسمبلی میں جانے والے بیول کے رہنماء مٹی کے مادھو ثابت ہوئے

کہ وہ اپنے آبائی علاقہ کے مسائل حل کروانے میں ناکام ر ہے اسوقت بھی تحریک انصاف یہاں سے نمائندگی کررہی ہے جبکہ حکومتی جماعت ہونے کے ناطے مسلم لیگ کے رہنماء بھی کرنا چاہیں تو بہت کچھ کرسکتے ہیں ایسے میں انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار نوجوانوں پر مشتمل تنطیم یوتھ سوسائٹی بیول نے صفائی ستھرائی کا بیڑا اُٹھایا

یہ تنظیم فلاحی کاموں کے حوالے ایک منفرد مقام رکھتی ہے اس تنظیم میں شامل نوجوان اس قبل ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور گلیوں کی مرمت کرنے سیوریج کے ناکارہ نظام کی پائپ لائن بدلنے اور مستحق افراد کی مدد کے لیے اسباب پیدا کرنے جیسے کاموں کے علاوہ فوتگی والے سے کھانا کھانے جیسی قبیح رسم کیخلاف بھرپور مہم چلا کر اس کے خاتمے کی راہ ہموار کرچکے ہیں

وزیراعلیٰ پنجاب کے صاف ستھرے پنجاب کے کھوکھلے نعرے کی ناکامی کے بعد اس تنظیم نے بیول کی صفائی کا کام شروع کیا جو ہنوز جاری ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ علاقے کے صاحب حیثیت لوگ اور بیول وگردونواح کے رہائشی اوورسیز اس تنظیم کو سپورٹ کرتے ہوئے

انہیں مالی سپورٹ فراہم کریں تاکہ یہ نوجوان اپنے علاقے کی مسائل مقامی سطح پر خود حل کرسکیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں