کالم

یاسر منصورجہاندیدہ سیاستدان

کہتے ہیں سیاستدان وہی جو عوامی سیاست کرتا ہو جو لوگوں کے دلوں پر راج کرتا جو دراصل عوام کے حقوق کے لئے اپنے حصے کا کردار ادا کرتا ہو، ایسے شخص کو آپ کبھی بھی کو ئی عہدہ،کوئی مقام،کوئی کرسی،کوئی اعلیٰ منصب دیکھ کر دیکھ لیں

احساس کی بلندیوں کو چھوتا ایسا انسان کبھی بھی اپنے عہدے کی اہمیت سے غافل نہیں ہوتا، ہم باتیں تو بہت کرتے ہیں لیکن عمل میں صفر ہیں اور پھر جب انسان کسی منصب پر فائز ہو جائے

تو دن کی روشنی میں بھی رات کی تاریکی اور اندھیرے میں بھی دن کی روشنیاں ہی نظر آتی ہیں معاشرہ تیزی سے تنزلی کی جانب محو سفر ہے اور ہمیں اپنی اپنی پڑی ہے ان حالات میں جب کوئی انسان دوسروں کے کام آئے،دوسروں کی مدد کے لیے اپنے آپ کو پیش کرے وہی آج کا سب سے بڑا مسیحا ہے۔

الیکشن کے دنوں میں تو تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے میدان میں ہوتے ہیں اور عوام کی خوشی و غمی کا حصہ ہو تے ہیں

اصل مسیحا تو وہ ہے جو عام حالات میں پارٹی ورکرز اور عوام کے درمیان موجود ہو،بدقسمتی سے ہم جس معاشرے میں زندہ ہیں وہاں تو ناانصافیوں نے گھر کر رکھا ہے

سیاسی جبر نے ہمیں شکار سمجھ رکھا ہے ہمارے چاروں اطراف دھند پھیلی ہوئی ہے اور ہمیں کوئی راہ سُجائی نہیں دے رہی۔ایسے حالات میں جہاندیدہ لوگ کم کم ہی دکھائی دیتے ہیں

ہم بات کر رہے تھے جہاندیدہ انسان کی جو سرد و گرم موسموں کی تلخیوں کو ہنس سہہ جاتا ہے مگر کبھی بھی اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا نہیں ہوتا۔انسان کو اللہ تعالیٰ نے اتنی قدرت دی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے لیے راستوں کا انتخاب کرسکتا ہے لیکن ہدایت کا یہ تحفہ قسمت والوں کو ہی ملتا ہے

اگرچہ انسانی معاشرے اور جنگل کے ماحول میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے لیکن جب انسان جانور بن جاتا ہے تو پھر جنگل اور انسانی معاشرے میں پائی جانے والی مطابقت کبھی کبھی ایک داستان رقم کرتی ہے۔

یہاں تجسس اور پیہم کروٹ بدلتے پیچ وخم ہیں ہر موڑ پر ایک نیا پیچ سوال پر سوال موڑ در موڑ ہیں۔یاسر منصور کا

تعلق کلرسیداں کی یوسی بشندوٹ سے ہے وہ پی ٹی آئی میں ایک کارکن کی حیثیت سے شامل ہوئے تھے پیشے کے لحاظ سے وہ کنسٹرکشن کے شعبے سے وابستہ ہیں

تحریک انصاف نے انھیں تحصیل صدارت کی ذمہ داریاں سونپی ہوئی ہیں جب سے تحصیل صدارت سنبھالی ہے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہے ہیں ایک سال ہو گیا

تحریک انصاف کی مرکزی حکومت کا خاتمہ ہوئے اور اس سال کے دوران زیادہ ایام تحریک انصاف سڑکوں پر نظر آئی انھوں نے احتجا ج کا ہر رنگ اپنایا،ریلیاں نکالی،ملک بھر آندھی کی طرح جلسے منعقد کیے،لانگ مارچ بھی کرڈالا جب بھی پارٹی کی جانب سے انھیں کوئی ہدایت دی گئی

تو انھوں نے سربکف ہو کر نہ صرف اپنی ذمہ داری ادا کی بلکہ تحصیل سطح پر پارٹی کو منظم و مضبوط بنانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔تحصیل صدارت سنبھالنے کے بعد میڈیا کو دئیے گئے ایک بیان میں انھوں نے کہاتھا

میرا کوئی گروپ نہیں میں ایک جماعت کا کارکن ہوں اوربطور کارکن تمام دوستوں کو ساتھ لے کر چلوں گا وہ اسے قبل تحصیل جنرل سیکرٹری کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں

عام انتخابات ہوں یا ضمنی اپنی جماعت کی کامیابی کے لیے تمام توانائیاں بروئے کار لائیں۔چند ماہ قبل تباہ کن سیلاب نے ملک عظیم کے بیشتر علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا

جماعت کی جانب سے انھیں مختلف علاقوں میں جاکر صورتحال کا جائزہ لینے اور ان کی تعمیر نو کے لیے کام کرنے کی ڈیوٹی سونپی خیبرپختونخواہ میں جا کر خود امدادی کاموں کی نہ صرف نگرانی کی بلکہ کلرسیداں سے عطیات اکٹھے کر کے مستحق لوگوں تک پہنچائے

۔ایسے ورکر کسی بھی سیاسی جماعت کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں بلند عزم و ہمت لیے ایسے لوگ اپنی مثال آپ ہوتے ہیں یہ کارکن ہر سیاسی جماعت میں موجود ہوتے ہیں۔ یہی جماعت کے اصل روح کے مطابق کام کرتے ہیں۔ یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہر پارٹی میں اور ہر وقت نظریاتی لوگ قربانیاں دیتے ہیں

۔ نہ پارٹی سے ناراضگی، نہ پارٹی اصولوں پر سمجھوتہ، نہ چاپلوسی، اور نہ چمچہ گیری کر سکتے ہیں۔ لہذا ہمیشہ پارٹیوں میں نظریاتی کارکن نظرانداز ہوتے ہیں۔

اس قسم کے کارکن مرتے دم تک اپنی پارٹی سے منسلک رہتے ہیں۔لیکن پاکستان میں سیاسی جماعتوں کی یہ تاریخ رہی ہے کہ اچھا وقت آنے پر ایسے لوگوں کو سائیڈ لائن لگا دیا جاتا ہے

اور ان کی قربانیوں کو یکسر نظرا نداز کر کے ردی کی ٹوکر ی میں پھینک دیا جاتا ہے پیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن یاپھر تحریک انصاف ایسے لوگوں کو اسمبلیوں کاحصہ کیوں نہیں بناتے جو معاشرے کے لیے اپنے علاقے اور ملک کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ رکھتے ہوں لیکن کیا کہیے؟

یہ پاکستان کا سیاسی نظام ہے یہاں دولت کو پہلی ترجیح دی جاتی ہے جو جتنا امیر اس کو اتنا ہی بڑ ا عہدہ۔خیر یاسر منصور سیاسی حالات کی سمجھ بوج رکھ کر فیصلہ کرنے کی اہلیت اور صلاحیت رکھتے ہیں

پارٹی ان سے کام لے ایسے لوگوں کو ہی کسی بھی سیاسی جماعت کا قیمتی اثاثہ کہا جاتا ہے۔

admin

Recent Posts

سبق یاد نہ کرنے پر قاری کا بچے پر بدترین تشددپولیس نے گرفتار کرکےمقدمہ درج کر لیا.

راولپنڈی(اویس الحق سے)راولپنڈی کے تھانہ کلرسیداں کے علاقے میں نجی اسکول میں حفظ کا سبق…

8 hours ago

سندھ کا وفاق کو خط بلٹ پروف گاڑیاں ہمیں دی جائیں،کے،پی،کے حکومت نے بلٹ پروف گاڑیاں لینے سے انکار کردیا۔

اسلام آباد(اویس الحق سے)خیبرپختونخوا کی حکومت کی جانب سے وفاق سے بلٹ پروف گاڑیاں لینے…

8 hours ago

پولینڈ کے نائب وزیراعظم کی شہباز شریف سے ملاقات۔

اسلام آباد(اویس الحق سے)وزیراعظم شہباز شریف نے پولینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ رادوساؤسیکورسکی نے…

8 hours ago

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات مؤخر کرنے پر تنقید آئین و قانون سے لاعلمی کا اظہار ہے۔ الیکشن کمیشن.

اسلام آباد(اویس الحق سے)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات…

8 hours ago

ایس پی اسلام آباد پولیس عدیل اکبر نے فون کال سننے کے بعد اپنے اہلکار سے گن چھین کر خود کو گولی مار دی.

اسلام آباد(اویس الحق سے)ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر نے فون سننے کے بعد اہلکار…

8 hours ago

جنرل سیکرٹری پی پی پی کہوٹہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیں گے

کہوٹہ (نمائندہ پنڈی پوسٹ)پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل کہوٹہ کے جنرل سیکرٹری سابق جنرل کونسلر راجہ…

8 hours ago