ہوشیار باش

جی آپ کا بیٹا تھانے میں ہے اس پر چوری کا الزام ہے ایف آئی آر درج ہوچکی ہے۔ والدہ نے یہ سنا کو ہوش وحواس کھو بیٹھی۔چھوٹے بیٹے نے فون پر ہی معاملات طے کرنے کی کوشش کی۔جواب ملا کہ ٹھیک ہے آپ جلدی سے پندرہ ہزار بذریعہ ایزی پیسہ بھیج دیں ہم ایف آئی آر خارج کرکے گھر بھی دیتے ہیں آپ تھانے آنے کی زحمت نہ کریں۔جب وہ رقم بھیج چکا تو دروازے پر دستک ہوئی۔والدہ کی جان میں جان آئی چھوٹے بیٹے نے جلدی سے دروازہ کھولا تو سامنے بڑا بھائی موجود تھا۔ بھائی آپ پر کس نے الزام لگایا پولیس آپ کو تھانے کیوں لے کر گئی تھی ایک ہی سانس میں سوالات کی بوچھاڑ سن کر وہ حیران ہوا اور بتایا کہ میں تو ٹریفک جام میں پھنس گیا تھا۔ بیٹری ختم ہونے کی وجہ سے موبائل بند ہوگیا تھا۔ یہ سن کر چھوٹے بھائی نے پولیس والا نمبر ملایا تو وہ بند تھا آج اس طریقے سے نوسرباز رقم ہتھیا چکے تھے۔(حافظ محمد عثمان ٹیچر‘گوجرخان)

اپنا تبصرہ بھیجیں