اسلام آباد (حماد چوہدری) گوجرخان میں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کے زنانہ وارڈ میں ایک انتہائی شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں پنجاب پولیس کا اہلکار خواتین کے واش روم میں نازیبا تصاویر بناتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
ملزم کی شناخت عقیل عباس کے نام سے ہوئی ہے، جو باقاعدہ طور پر پنجاب پولیس میں تعینات ہے۔ذرائع کے مطابق، خواتین وارڈ کے واش روم کی چھت نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ شخص دیوار کے اوپر سے موبائل فون کے ذریعے خواتین کی تصاویر بناتا رہا۔
گرفتار ہونے کے بعد اس کے موبائل فون سے 300 سے زائد برہنہ تصاویر برآمد ہوئیں، جو اس کے مکروہ عزائم کی غماز ہیں۔افسوسناک پہلو یہ ہے کہ درج کی گئی ایف آئی آر میں ملزم کی بطور پولیس اہلکار شناخت کو چھپایا گیا، جبکہ اطلاعات کے مطابق اس سے قبل ملزم پر تھانہ صادق آباد میں ریپ کا مقدمہ بھی درج ہے
۔اس واقعے پر پوٹوہار یونین آف جرنلسٹس (PUJ)، تحصیل اسلام آباد کے جنرل سیکریٹری حماد چوہدری نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ نہ صرف اداروں کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے بلکہ خواتین کی عزت و وقار کے لیے بھی ایک کھلا خطرہ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس انسانیت سوز عمل میں ملوث تمام افراد خواہ وہ ڈاکٹر ہوں یا پولیس افسران کو فی الفور معطل کیا جائے،
نوکری سے برطرف کیا جائے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس معاملے پر آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ آئندہ کسی کو ایسی شرمناک حرکت کرنے کی جرأت نہ ہو۔پوٹوہار یونین آف جرنلسٹس اس معاملے پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے اور متاثرہ خواتین کو انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن قانونی و صحافتی تعاون فراہم کرے گی