گوجرخان کے نواحی علاقے پلینا میرا میں خواتین پر مبینہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اے ایس پی گوجرخان، سید دانیال حسن نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس چوکی قاضیاں کو موقع پر پہنچ کر واقعے کی تفصیلات اکٹھی کرنے اور قانونی کارروائی کا حکم دیا۔
واقعہ کی بابت مدعی محمد جمیل کی جانب سے پولیس تھانہ گوجرخان میں دی گئی درخواست کے مطابق، وہ ایک مقامی مدرسے میں خدمات سرانجام دے رہا تھا کہ اسے اطلاع ملی کہ اس کی والدہ، بیوی اور ہمشیرہ پر گھر کے باہر چند افراد نے تشدد کیا ہے۔ متاثرہ خواتین کے مطابق وہ مویشیوں کو چارہ ڈالنے کے لیے باہر موجود تھیں جب حافظ مظفر، قمر، اور اکرم (تمام سکنہ پلینا میرا) مسلح ہو کر آئے اور ہنٹر اور سوٹیوں کے وار کر کے خواتین کو شدید زخمی کر دیا۔
مزید الزام عائد کیا گیا کہ مظفر کے گھر کی خواتین نے بھی تشدد میں حصہ لیا، متاثرہ خواتین کو بالوں سے پکڑ کر زمین پر گھسیٹا گیا اور بے تحاشہ مارا پیٹا گیا۔ اہل علاقہ نے مداخلت کر کے خواتین کو بچایا۔ واقعہ کی بنیادی وجہ زمین کا تنازعہ بیان کی گئی ہے۔
پولیس تھانہ گوجرخان نے واقعے کا مقدمہ زیر دفعات 354، 147، 149، 34 تعزیراتِ پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
اے ایس پی گوجرخان سید دانیال حسن کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ پولیس متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
