گوجرخان‘عوام میں سیاسی پختگی باپ قبول بیٹا مسترد

الیکشن 2024 میں گوجرخان کے عوام نے زبردست بالغ نظری اور سیاسی پختگی کا مظاہرہ کیا،اور یہ ثابت کر دیا کہ وہ امیدواروں کو جانچ پرکھ کر ووٹ دینے کی اہلیت اور صلاحیت رکھتے ہیں،طویل انتخابی نشانوں والے بیلٹ پیپرز اور ایک انتخابی نشان نہ ہونے کے باوجود اپنی پسند کے امیدوار کو چن کر ووٹ دینے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ گوجر خان کے بزرگ، نوجوان اور خواتین بہت زیادہ سوچ سمجھ رکھتے ہیں،اگر انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار راجہ پرویز اشرف کو کارکردگی پر ووٹ دے کر قومی اسمبلی میں بھیجنے کا فیصلہ کیا

تو انہوں نے راجہ پرویز اشرف کے اپنے بیٹے راجہ خرم پرویز کو پیپلز پارٹی کا ٹکٹ دینے کے فیصلے کو پسند نہیں کیا اور اسکی جگہ پی ٹی ائی کے امیدوار چوہدری جاوید کوثر کو” ڈرل ” جیسے نشان کو چن کر ووٹ دیا اگرچہ انہیں انتخابی مہم چلانے سے باز رکھنے کی ہر حکومتی کوشش کی گئی اور مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ حلقہ پی پی 8 میں نوجوانوں نے خود رضاکارانہ طور پر ان کی انتخابی مہم چلائی،اسکے بعد تحصیل گوجر خان کے لوگ اس بات سے زیادہ برابر متاثر نہیں ہوئے کہ ن لیگ اور نواز شریف کی حکومت پھر برسر اقتدار ا رہی ہے انہوں نے نون لیگ کے امیدواروں راجہ جاوید اخلاص اور افتخار وارثی کے خلاف تو فیصلہ دیا

مگر حلقہ پی پی 9 میں نون لیگ کے امیدوار راجہ شوکت عزیز بھٹی کو منتخب کر کے ثابت کیا کہ وہ اس حلقے کے تمام امیدواروں سے بہتر ہیں،گوجر خان کے عوام کے بہترین فیصلے میں ایک بات مشترک ہے کہ انہوں نے ان امیدواروں کو ووٹ دیے جو لوگوں کے درمیان موجود رہے،عوام سے رابطہ رکھا اور مجموعی طور پر علاقے میں کام کرائے‘ میں ذاتی طور پر گوجرخان کے لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اعلی سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کیا اور دنیا کو بتا دیا کہ وہ ملک کے بڑے شہروں کراچی‘ لاہور‘ رولپنڈی اور اسلام آباد کے لوگوں جیسا سیاسی شعور رکھتے ہیں اور بہترین فیصلے کر سکتے ہیں اور اہل لوگوں کو منتخب کرنا جانتے ہیں،

یہاں میں ایک بات ضرور کہوں گا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52 میں راجہ پرویز اشرف کی کامیابی کا تاخیر سے اعلان کر کے انکی فیصلے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی،نہیں معلوم کی نتائج کہ اعلان میں تاخیر میں کیا امر مانع تھا مگر اعلان وہی ہوا جیسے ووٹ ڈالے گئے،اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ اور الیکشن کے عملے نے اپنے فرائض تندہی اور احسن طریقے سے سر انجام دیئے اور ہمیں اسے سراہنے میں بخل سے کام نہیں لینا چاہیے۔ یہاں میں قارئین کی دلچسپی کیلئے امیدواروں کے حاصل کیے گئے ووٹوں سے تفصیل بتانا چاہوں گا،

گوجرخان کے عوام نے قومی اسمبلی کیلئے پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف‘ حلقہ پی پی 8 میں پی ٹی آئی کے چوہدری جاوید کوثر کو ایک بار پھر ایم پی اے اور حلقہ پی پی 9 میں مسلم لیگ ن کے راجہ شوکت عزیز بھٹی کو ایم پی اے منتخب کیا، نتائج کے مطابق گوجرخان کے حلقہ این اے 52 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار راجہ پرویز اشرف 1,12,265 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے‘ پی ٹی آئی کے امیدوار راجہ طارق عزیز بھٹی 91،547 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے،ن لیگ کے راجہ جاوید اخلاص نے 72062 ووٹ لیے۔کرین پارٹی کے محمد ریاض نے 37156 ووٹ لیے جبکہ جماعت اسلامی کے چوہدری عابد حسین نے 3728 ووٹ لیے۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 8 میں پی ٹی آئی کے چوہدری جاوید کوثر 47526 ووٹ لیکر ایم پی اے منتخب ہو گئے،پی پی پی کے راجہ خرم پرویز نے 40603 ووٹ،مسلم لیگ ن کیافتخار احمد وارثی نے 27577 ووٹ،کرین پارٹی کے اسماعیل طارق نے 23406 ووٹ،جماعت اسلامی کی آنسہ اشفاق نے 988 ووٹ اورجے یو آئی کے خالد مبین نے 637 ووٹ حاصل کیے،گوجرخان کے حلقہ پی پی 9 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ شوکت عزیز بھٹی 50560ووٹ لیکر ایم پی اے منتخب ہوگئے، پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری سرفراز احمد خان 43528 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے،

اپنا تبصرہ بھیجیں