قوم ایک سماجی گروہ کی اجتماعی شناخت کا نام ہے تاہم شرط یہ ہے کہ ایسے گروہ میں زبان‘ تاریخ‘نسل‘ ثقافت‘ علاقہ اور اجتماعی معاشرہ کی مشترکہ روایات و خصوصیات پائی جاتی ہوں۔ آسان زبان میں قوم ایک خاص افرادی گروہ کا نام ہے جس کے رسم و رواج و روایات آپس میں یکساں و مشترک ہوں۔آج کی تحریر یوسی گف کے گاؤں چھپر میں سکونت اختیار کرنے والے کلیال بھٹی قبیلے کے گرد گھومتی ہے۔ تحریر کا مواد زمینی ریکارڈ بزرگوں کی زبانی مہیا کی گئی معلومات تاریخی ماخذ اور راقم کی ذاتی تحقیق پر مبنی ہے۔
گاؤں چھپر میں کلیال بھٹی قبیلے کے علاؤہ روپیال اور ممیال قبیلے کے لوگ اکثریت میں آباد ہیں۔چھپر کے لفظی معنی سائبان کے ہیں۔ روایت ہے کہ کئی سال قبل ایک بزرگ نے کہیں سے ہجرت کر کے اس جگہ چھپر ڈال کر سکونت اختیار کی تھی اسی نسبت سے جگہ کا نام چھپر پڑ گیا۔ انسانیت کی ابتداء ہزاروں سال قبل حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی تھی تاہم وقت کی گردش نے بہت سے افراد کو موت کی آغوش میں لے لیا سوائے چند افراد کے سوا باقی سب موت کے منہ میں چلے گئے ہیں ابتک دنیا میں آباد تمام انسان حضرت نوح علیہ السلام کے تین بیٹوں حام سام اور یافث کی اولاد ہیں حام کے چھ بیٹوں میں سے ایک کا نام ہند تھا جس نے ملک ہندوستان آباد کیا ہند توحید پرست تھا اسی کی نسل سے راجہ سورج نے ہندوستان کی حکومت سنبھالی تو اس دور میں جھارکھنڈ کا برہمن جوجادو گری میں بڑی مہارت رکھتا تھا اسکے دربار میں حاضر ہوا اس نے راجہ سورج کو بت پرستی کی تعلیم دی اور اسے باور کرایا کہ جو شخص اپنے بزرگوں کی مورتیاں بنا کر پوجے گا وہ سیدھے راستے پر ہوگا راجہ سورج پر اسکا جادو چل گیا اور اس نے بت پرستی شروع کر دی اسکی دیکھا دیکھی رعایا بھی اپنے بزرگوں کی مورتیاں بنا کر پوجنے لگی۔راجہ سورج نے قنوج شہر آباد کیا اور وہاں سے باقاعدہ بت پرستی کا آغاز ہوا ہندو آج بھی کروڑوں دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں کی پوجا کرتے ہیں آج سے بارہ سو سال قبل مسیح چندر بنسی قبیلے کے جدامجد رام چندر جی کے خاندان کے سپوت راجہ تک کی دسویں پشت میں راجہ کرشن جی پیدا ہوئے جنھیں ہندو وشنو کا اوتار مانتے ہیں راجہ کرشن جی کے بیٹوں میں سے ایک کا نام پردیومن تھا جس کی پچاسی پشت نیچے راجہ گج پیدا ہوا جسے تاریخ راجہ سل کے نام سے بھی یاد کرتی ہے اس کا ایک بیٹا راجہ سالباہن تھا جس نے سیالکوٹ کی بنیاد رکھی۔
تاریخ راجھستان کے مطابق جیسلمیر کا راجہ، راجہ راول کرشن جی اور رانی رکمتی کی اولاد میں سے تھا تین ہزار سال قبل یہ لوگ وقتاً فوقتاً قافلوں کی صورت میں جیسلمیر سے نقل مکانی کر کے پنجاب میں آکر آباد ہوئے۔ راجہ سالباہن کے والد راجہ گج کا تعلق بھی اسی خاندان سے تھا248 سال قبل دیوان دونی چند کے مطابق گھگڑ بیرخان کے دور میں کالو خان بھٹی نامی شخص 1450عیسوی میں جیسلمیر سے نقل مکانی کر کے پنڈی بھٹیاں آکر آباد ہوا اور بعد ازاں کالوخان کی اولاد روہتاس جہلم موضع سوہاوہ آباد ہوئی کالوخان کی نسبت سے اس جگہ کا نام سوہاوہ کلیال پڑ گیا اسی خاندان سے ایک شخص رحم داد عرف رحموں روات جی ٹی روڈ توپ مانکیالہ کے مقام پر آباد ہوا اور گاؤں کا نام کلیال رکھا آج یہ گاؤں توپ کلیال کے نام سے پکارا جاتا ہے ایک اور روایت کے مطابق موضع سوہاوہ کے ضمن میں وجہ تسمیہ پرگنہ دانگلی میں تحریر ہے کہ 800 سال قبل کالو خان بھٹی جہلم آکر آباد ہوا یہ قبیلہ بادشاہ اکبر کے دور میں ویران ہو کر آباد ہوتا رہا اور سلطان مقرب خان گھگڑ کے دور اس قبیلے کے لوگ دیگر علاقوں میں پھیل گئے بعض روایات ہیں کہ کالوخان بھٹی تنگدیو جہلم آباد ہوا اور یہ مقام تنگدیو کلیال کے نام سے مشہور ہوئی کالو خان کی نویں پشت میں رائے بہادر خان المعروف پہاڑ خان نام شخص کی پیدائش ہوئی جس کی اولاد تحصیل کلرسیداں کی یوسی بشندوٹ موضع بسنتہ وموضعہ اراضی خاص اور یوسی گف کے گاؤں چھپر میں آباد ہوئی بض روایت میں آتا ہے کہ پہاڑ کے تین بیٹے میرپور آزاد کشمیر ایک سوہاوہ اور ایک چکوال میں جا کر آباد ہوا تاہم راقم نے میرپور آزاد کشمیر سے اس حوالے سے معلومات حاصل کیں جو یکسر مختلف ہیں اور اس حوالے سے مذید تحقیق کی گنجائش موجود ہے اس تحریر کا بقیہ حصہ پنڈی پوسٹ کے اگلے ایڈیشن میں ملاحظہ فرمائیے۔