کہوٹہ سے جو شمع روشن ہوئی وہ دشمن کیلئے انگارا اور محبان وطن کیلئے تحفظ کی بنیاد ہے

شہزادرضا،پنڈی پوسٹ/کہوٹہ شہر نہ صرف مملکت خداداد بلکہ پاکستان دنیا بھر میں منفردپہچان اور مقام رکھتا ہے کہوٹہ کی اہمیت کے اوراق پلٹانے کے لیے بہت وقت درکار ہے پنڈی پوسٹ نے آج جس شخصیت کا انتخاب کیا انھوں نے کہوٹہ کی مٹی میں آنکھ کھولی وہ بیک وقت اپنے اندر بہت ساری خوبیاں رکھتے ہیں غریب پرور انسان تو ہیں ہی اس کے ساتھ علاقہ کی تعمیر و ترقی میں ان کا اہم کردار رہا۔دھیمے لہجے اور نفیس طبیعت کے مالک ڈاکٹر محمد عارف قریشی اس وقت شعبہ طب سے منسلک ہیں لیکن سیاست ان کے خون میں شامل ہے اپنے بارے بتانے سے قبل کہتے ہیں آنکھ کھولی تو والد صاحب کو سیاست کرتے دیکھا وہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل بھی رہے والد صاحب نے مسلم لیگ کے جھنڈے تلے سیاست کی ہم نے بھی اپنا سیاسی قبلہ وہی رکھا جس کا تعین والد محترم اپنی حیات میں کر
گئے تھے۔بچپن کے ایام سے متعلق انھوں نے بتایا کہ والد صاحب آرمی میں تھے اور تعیناتی سندھ میں تھی صدر ایوب خان کے دور میں زمینیں الاٹ ہوئیں تو ہم لوگ سندھ منتقل ہو گئے اس لیے تعلیمی کیرئیر سندھ کے شہر بدین ‘کراچی ‘حیدرآباد اور جامشورو کا ہے گریجویشن کے بعد میڈیکل کالج جامشورو سے ڈگری حاصل کی اور شعبہ طب سے منسلک ہو گیا طلبہ یونین کے انتخابات ہوئے تو میں صدر کا امیدوار بنا اور کامیاب ہو ا لیکن چند ہی ماہ بعد
طلبہ یونینز پر پابندی لگا دی گئی۔میڈیکل کالج سے فراغت کے بعد سرکاری سطح پر ڈاکٹر کی نوکری ملی طلبہ یونینز پر پابندی کی وجہ سے حالات کشیدہ ہونے لگے اور1998 میں نوکری چھوڑ کر واپس کہوٹہ منتقل ہو گیا۔ منتقل ہونے سے قبل تہیہ کر لیا تھا کہ عوام علاقہ کی خدمت کرنی ہے وہ سیاست کے پلیٹ فارم سے ہو یا ڈاکٹر کی حیثیت سے اس فیصلے پر عملدرآمد کے لیے جدید مشینری سے آراستہ ہسپتال بنایا ۔اس وقت ہسپتال کے اندر تل دھرنے کی جگہ نہ ہونا اس بات کی بہترین دلیل ہے کہ لوگ یہاں سے مستفید ہو رہے ہیں اور انھیں صحت کی بہترین سہولیات مل رہی ہیں ۔ آمدہ بلدیات سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کہوٹہ ایک پیج پر ہے اگر حکومت بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرائے تو تحصیل کہوٹہ سمیت پورے پنجاب سے مسلم لیگ ن کلین سویپ کریگی ۔عام انتخابات میں ن لیگ کو شکست ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ راجہ صغیر اور راجہ علی بیک وقت مسلم لیگ ن کا ووٹ بنک استعمال کر رہے تھے شاہد خاقان عباسی کی ہمدردیاں راجہ صغیر کے ساتھ ہونے کی وجہ سے شاہد خاقان گروپ کے ورکرز نے انھیں ووٹ دیا لیکن وہ انتخاب جیتنے کے بعد تحریک انصاف کا حصہ بن گئے جبکہ راجہ محمد علی مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر تھے پارٹی کے نظریاتی کارکنان نے انھیںسپورٹ تو کیا لیکن ووٹ تقسیم ہونے کے باعث ان کی کامیابی ممکن نہ ہو سکی اگر اس تناظر میں دیکھا جائے تو گزشتہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن نے تحصیل کہوٹہ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ۔تحریک انصاف کے عہدیداران کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعجب کی بات ہے پی ٹی آئی والے کس بات کے شادیانے بجا رہے ہیں انھوں نے تو تحصیل کہوٹہ سے بیس فیصد ووٹ بھی نہیں لیے ۔ راجہ محمد علی اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان اختلافات کی خلیج ختم نہ ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ماضی میں راجہ ظفر الحق ‘ خاقان عباسی مدمقابل انتخابات لڑتے رہے تو یہ اختلافات کوئی نئے نہیں یہ سیاسی اختلافات ہیں جو ہر جگہ موجود ہوتے ہیں لیکن ہماری قیادت کو چاہیے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان باہمی چپقلش کا خاتمہ کرایا جائے تاکہ کہوٹہ میں پارٹی مزید مضبوط ہو سکے۔حکومت ڈیلیور کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے حکومت کو چاہیے کہ ناکامی کا اعتراف کریں قوم سے معافی مانگیں اور گھر چلے جائیں وہ دن دور نہیں جب لوگ ایک دوسرے کے ہاتھ نوالہ چھیننا شروع کر دیں گے ۔مسلم لیگ ن کے دور میں ریسکیو 1122کی عمارت کا کام مکمل ہوا لیکن تاحال یہاں پر عملہ تعینات نہیں ہو سکا ہمیں بتایا جائے یہ کس کا قصور ہے آپ جس مرضی ادارے میں چلے جائیں رشوت ستانی کا بازار گرم ہے کیا یہی تبدیلی تھی جس کے نام پر قوم کو بیوقوف بنایا گیا تھا تبدیلی کے نام پر انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان پابند سلاسل ہیں ہر پیشی پر جج سے وہ ایک ہی سوال کرتے ہیں مجھے بتایا جائے میرا کیا قصور ہے لیکن نیب کے پاس کوئی جواب نہیں حکومت اداروں کو مضبوط کرنے کی بجائے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے جس کے نتائج یقینا اچھے برآمد نہیں ہو ں گے ۔ڈاکٹر عارف قریشی نے کہا کہ میاں نواز شریف کو آج تک اسی بات کی سزا دی جارہی ہے کہ انھوں نے ایٹمی دھماکے کیوں کیے اس وقت اگر کوئی اور حاکم وقت ہوتا تو وہ دو ٹکوں کی خاطر اپنی اور اپنے عوام کی قیمت لگوا دیتا 2013میں جب مسلم لیگ ن نے اقتدار سنبھالاتو دہشتگردی کی لعنت قابو سے باہر جبکہ معیشت ڈوب چکی تھی بجلی نہ ہونے کے سبب کارخانے بند ہو چکے تھے ۔انفراسٹرکچر‘صحت‘ تعلیم ‘ توانائی اور سب سے بڑھ کر سی پیک کو عملی جامہ پہنانے میں میاں نواز شریف کا کلیدی کردار ہے ۔ کروٹ پاور پراجیکٹ کا سہرا انھوں نے اپنی پارٹی کو دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک میں شامل یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ ہزاروں شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع دستیاب ہوئے ۔کہوٹہ شہر کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کہوٹہ سے جو شمع روشن ہوئی وہ دشمنوں کے لیے انگارا ور محبان وطن کے لیے تحفظ کی بنیاد ہے مجھے فخر ہے کہ میں نے آنکھ کہوٹہ میں کھولی جو پوری دنیا میں منفرد شناخت رکھتا ہے ۔ڈاکٹر عارف قریشی نے بتایا کہ میں نے 1998ءمیں کہوٹہ کے مقام پر ڈاکٹر اے کیو خان گولڈ کپ ٹورنامنٹ کا انعقاد کرایا جس کے مہمان خصوصی ڈاکٹر صاحب خود تھے 2008کے زلزلہ میں کمیونٹی ویلفئیر سوسائٹی کے زیر اہتمام میں متاثرین کی مدد کے لیے کشمیر گئے جہاں پر طبی سہولیات کے ساتھ اشیائے ضروریہ انھیں فراہم کیں ۔تحصیل کلرسیداں کو بطور مثل پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 2004میں اہلیا ن کلرسیداں کو تحصیل کی نوید ملی اور محض چند سالوں میں وہاں پر تمام سرکاری اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار اہلیان کلرسیداں کو منہ مانگے فنڈز فراہم کیے انھوںنے چوہدری نثار کو پارٹی کا اہم ترین اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں چوہدری نثار اب بھی مسلم لیگی ہےں اور وہ کسی جماعت کی جانب رغبت نہیں رکھتے اور مجھے قوی یقین ہے وہ ایک بار پھر پارٹی کی رونق بنیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں